Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
باؤبڑنگ(بائے بڑنگ)
(E.Robesta)
(E.Robesta)
لاطینی میں ۔
Embelia Ribes
خاندان۔
Myrsineae
دیگرنام۔
عربی میں برنج کابی ،فارسی میں بڑنگ کابلی ،ہندی میں واوڑنگ،سندھی میں داورنگ،بنگالی میں برنکااور انگریزی میں ایم بیلیارولیٹا۔
ماہیت۔
یہ ایک سدا بہاربیل کاپختہ پھل ہوتا ہے۔اس بیل کاتنا فٹ سوافٹ موٹا ہوتا ہے۔شاخیں گانٹھ دار اور کھردری اور بھورے رنگ کی ہوتی ہیں۔اس کی شا خیں اپنے نزدیک درختوں پر چڑھ جاتی ہیں۔
پتے۔
گول دو سے پانچ انچ لمبے اور چمکیلے اور نیچے سے نرم اور رونگنے دار ہوتے ہیں۔
پھول۔
سبزی مائل سفید چھوٹے چھوٹے ٹہنیوں پر اگلے سروں پر لگتے ہیں۔
پھل۔
گول جو پکنے پر سرخ لال ہوجاتے ہیں۔اور خشک ہونے پر سیاہ رنگ کے اور جھری دار ہوجاتے ہیں۔ہرتخم کے اندرسرخ رنگ کا بورسا ہوتا ہے۔پھول فروری مارچ میں آتے ہیں۔اور برسات کے آخرمیں پھل پک جاتے ہیں۔
رنگ۔
خشک ہونے پر سرخی مائل خاکستری جبکہ اندرسے سفید ۔باؤ بڑنگ کا ذائقہ کسیلا اور تھوڑا خوشبو دار ہوتا ہے۔
Embelia Ribes
خاندان۔
Myrsineae
دیگرنام۔
عربی میں برنج کابی ،فارسی میں بڑنگ کابلی ،ہندی میں واوڑنگ،سندھی میں داورنگ،بنگالی میں برنکااور انگریزی میں ایم بیلیارولیٹا۔
ماہیت۔
یہ ایک سدا بہاربیل کاپختہ پھل ہوتا ہے۔اس بیل کاتنا فٹ سوافٹ موٹا ہوتا ہے۔شاخیں گانٹھ دار اور کھردری اور بھورے رنگ کی ہوتی ہیں۔اس کی شا خیں اپنے نزدیک درختوں پر چڑھ جاتی ہیں۔
پتے۔
گول دو سے پانچ انچ لمبے اور چمکیلے اور نیچے سے نرم اور رونگنے دار ہوتے ہیں۔
پھول۔
سبزی مائل سفید چھوٹے چھوٹے ٹہنیوں پر اگلے سروں پر لگتے ہیں۔
پھل۔
گول جو پکنے پر سرخ لال ہوجاتے ہیں۔اور خشک ہونے پر سیاہ رنگ کے اور جھری دار ہوجاتے ہیں۔ہرتخم کے اندرسرخ رنگ کا بورسا ہوتا ہے۔پھول فروری مارچ میں آتے ہیں۔اور برسات کے آخرمیں پھل پک جاتے ہیں۔
رنگ۔
خشک ہونے پر سرخی مائل خاکستری جبکہ اندرسے سفید ۔باؤ بڑنگ کا ذائقہ کسیلا اور تھوڑا خوشبو دار ہوتا ہے۔
نوٹ۔
بعض لوگ اس کو غلطی سے کمیلہ سمجھ لیتے ہیں۔حالانکہ کمیلہ کا اس سے کوئی تعلق نہیں۔
مقام پیدائش۔
کشمیر جون،سریوبی نیپال،برما،اور بنگال کا پہاڑی علاقہ۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ دوم۔
افعال۔
قاتل کرم شکم مسہل،بلغم غلیظ وسودا مسکن درددندان۔
استعمال۔
باؤ بڑنگ اکثرپیٹ کے ہر قسم کے کیڑوں کو خصوصاًحب القرح کو مارنے اور خارج کرنے کیلئےعموماًاستعمال کرتے ہیں۔جوڑوں کے دردوں میں بلغم کےاخراج کیلئے مفید ہے۔درددندان وکرم دندان ۔اس کے جوشاندے سے مضمضہ کراتے ہیں۔
باؤ بڑنگ کا باریک سفوف بمقدار چھ گرام تازہ دہی پانچ تولہ میں ملا کرکھلانا کدودانوں کو ہلاک کرکے خارج کرتا ہے
نفع خاص۔
دافع کرم آمعاء۔
مضر۔
آمعاء۔
مصلح۔
کتیرا اورمصطگی ۔
بدل۔
ترمس
مقدارخوراک۔
ایک سے دو گرام۔
مشہورمرکب۔
حب ودندان۔اطریفل دیدان۔
اسکے علاوہ میں خوددیدانی کے نام سے معجون تیار کرتا ہوں جوکہ انتہائی خوش ذائقہ اور خوشبو دار قاتل کرم شکم ہے۔
مقام پیدائش۔
کشمیر جون،سریوبی نیپال،برما،اور بنگال کا پہاڑی علاقہ۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ دوم۔
افعال۔
قاتل کرم شکم مسہل،بلغم غلیظ وسودا مسکن درددندان۔
استعمال۔
باؤ بڑنگ اکثرپیٹ کے ہر قسم کے کیڑوں کو خصوصاًحب القرح کو مارنے اور خارج کرنے کیلئےعموماًاستعمال کرتے ہیں۔جوڑوں کے دردوں میں بلغم کےاخراج کیلئے مفید ہے۔درددندان وکرم دندان ۔اس کے جوشاندے سے مضمضہ کراتے ہیں۔
باؤ بڑنگ کا باریک سفوف بمقدار چھ گرام تازہ دہی پانچ تولہ میں ملا کرکھلانا کدودانوں کو ہلاک کرکے خارج کرتا ہے
نفع خاص۔
دافع کرم آمعاء۔
مضر۔
آمعاء۔
مصلح۔
کتیرا اورمصطگی ۔
بدل۔
ترمس
مقدارخوراک۔
ایک سے دو گرام۔
مشہورمرکب۔
حب ودندان۔اطریفل دیدان۔
اسکے علاوہ میں خوددیدانی کے نام سے معجون تیار کرتا ہوں جوکہ انتہائی خوش ذائقہ اور خوشبو دار قاتل کرم شکم ہے۔
لاطینی میں۔
Morusingra
ماہیت۔
باؤ کھنب شہتوت کی طرح درخت ہے۔اس کے پتے بھی اس طرح ہوتے ہیں۔لیکن شہتوت سے کچھ لمبے ہوتے ہیں۔یہ موسم بہار میں پھولتا ہے۔پھل انارکے پھول کی شکل کے ہوتے ہیں۔لیکن ان کا رنگ سبزی مائل خاکستری ہوتا ہے۔جس کے اندر مغزدانہ کی طرح بھرا رہتا ہے۔اس کا پھل دواًمستعمل ہے۔جو بھورا خاکستری رنگ کا ہوتا ہے۔
مزاج۔
معتدل گرمی ،خشکی طرف مائل بعض کے نزدیک گرم خشک درجہ اول ۔
افعال۔
منفج ملین کاسرریاح مقوی معدہ ۔
استعمال۔
بائے کھنبہ کو زیادہ تر اصطلاح و تقویت معدہ کی غرض سے بچوں کو گھٹی میں دے کر ادویہ کے ہمراہ شامل کر کےزنقوعاًپلاتے ہیں۔کاسرریاح ہونے کی وجہ سے بچوں کے درد شکم کو جوکہ ریاح کی وجہ سے ہودور کرتا ہے۔اور مقوی معدہ اطفال ہے۔بچوں اور بڑوں کی بواسیر میں نافع ہے۔
مصلح۔
اشیاء سرد ۔
مقدارخوراک۔
نصف سے ایک گرام (ماشہ )
Morusingra
ماہیت۔
باؤ کھنب شہتوت کی طرح درخت ہے۔اس کے پتے بھی اس طرح ہوتے ہیں۔لیکن شہتوت سے کچھ لمبے ہوتے ہیں۔یہ موسم بہار میں پھولتا ہے۔پھل انارکے پھول کی شکل کے ہوتے ہیں۔لیکن ان کا رنگ سبزی مائل خاکستری ہوتا ہے۔جس کے اندر مغزدانہ کی طرح بھرا رہتا ہے۔اس کا پھل دواًمستعمل ہے۔جو بھورا خاکستری رنگ کا ہوتا ہے۔
مزاج۔
معتدل گرمی ،خشکی طرف مائل بعض کے نزدیک گرم خشک درجہ اول ۔
افعال۔
منفج ملین کاسرریاح مقوی معدہ ۔
استعمال۔
بائے کھنبہ کو زیادہ تر اصطلاح و تقویت معدہ کی غرض سے بچوں کو گھٹی میں دے کر ادویہ کے ہمراہ شامل کر کےزنقوعاًپلاتے ہیں۔کاسرریاح ہونے کی وجہ سے بچوں کے درد شکم کو جوکہ ریاح کی وجہ سے ہودور کرتا ہے۔اور مقوی معدہ اطفال ہے۔بچوں اور بڑوں کی بواسیر میں نافع ہے۔
مصلح۔
اشیاء سرد ۔
مقدارخوراک۔
نصف سے ایک گرام (ماشہ )
www.sayhat.net
بتھوا
(White Goose Foot )
دیگرنام۔
عربی میں قطف ،فارسی میں سرمق،سندھی میں بہنوبوٹویانہیوساگ ،بنگالی میں باتھوساگ جبکہ انگریزی میں وائٹ گوزفٹ ۔
ماہیت۔
مشہور عام ساگ ہے۔فصل ربیع میں گیہوں کے کھیتوں وغیرہ میں پیدا ہوتا ہے۔یہ پنجاب میں خصوصاًرحیم یارخان میں اس کے علاوہ صوبہ سندھ میں عام ہوتا ہے۔اور سرسوں کے ساگ کے ساتھ پکا کر کھایاجاتا ہے۔
دیگرنام۔
عربی میں قطف ،فارسی میں سرمق،سندھی میں بہنوبوٹویانہیوساگ ،بنگالی میں باتھوساگ جبکہ انگریزی میں وائٹ گوزفٹ ۔
ماہیت۔
مشہور عام ساگ ہے۔فصل ربیع میں گیہوں کے کھیتوں وغیرہ میں پیدا ہوتا ہے۔یہ پنجاب میں خصوصاًرحیم یارخان میں اس کے علاوہ صوبہ سندھ میں عام ہوتا ہے۔اور سرسوں کے ساگ کے ساتھ پکا کر کھایاجاتا ہے۔
رنگ۔
سبز۔
ذائقہ۔
بدمزہ اور پھیکا
مزاج۔
سرد تر درجہ اول۔
افعال۔
ملین شکم ،ملین حلق وسینہ مدرمسکن حرارت وعطش ،محلل ورم حلق۔
استعمال۔
بتھوا کا ساگ پکا کر بطور نانخورش استعمال کیاجاتا ہے۔گرم مزاجوں اور گرم مرضوں میں فائدہ مند ہے۔زور ہضم اور ملین شکم ہے۔گرم کھانسی ،سل ودق،یرقان،حرارت جگر اور گرم بخاروں میں مفید ہے ۔پیاس کوتسکین بخشتااورام حلق کوخصوصاًتحلیل کرتا ہے۔اس کے پتوں کاضماد گرم ورموں اور جرب و حکہ کیلئے فائدہ مند بیان کیا جاتا ہے۔پتوں کا نچوڑا ہوا پانی مدربول اورورم حلق کو تحلیل کرتا ہے۔
نفع خاص۔
امراض جگر میں۔
مضر۔
مولدریاح۔
مصلح۔
گرم مصالحہ۔
بدل۔
پالک۔
جدید تحقیق۔
بتھوا میں روغن فراری ہوتا ہے۔جوکہ کیروئین اور حیاتین ج پر مشتمل ہوتا ہے۔
مقدارخوراک۔
بقدرہضم جبکہ عرق پچاس سے سو ملی لیٹر تک۔
مرکب مشہور۔
عرق احمر،عرق یرقان وغیرہ۔
سبز۔
ذائقہ۔
بدمزہ اور پھیکا
مزاج۔
سرد تر درجہ اول۔
افعال۔
ملین شکم ،ملین حلق وسینہ مدرمسکن حرارت وعطش ،محلل ورم حلق۔
استعمال۔
بتھوا کا ساگ پکا کر بطور نانخورش استعمال کیاجاتا ہے۔گرم مزاجوں اور گرم مرضوں میں فائدہ مند ہے۔زور ہضم اور ملین شکم ہے۔گرم کھانسی ،سل ودق،یرقان،حرارت جگر اور گرم بخاروں میں مفید ہے ۔پیاس کوتسکین بخشتااورام حلق کوخصوصاًتحلیل کرتا ہے۔اس کے پتوں کاضماد گرم ورموں اور جرب و حکہ کیلئے فائدہ مند بیان کیا جاتا ہے۔پتوں کا نچوڑا ہوا پانی مدربول اورورم حلق کو تحلیل کرتا ہے۔
نفع خاص۔
امراض جگر میں۔
مضر۔
مولدریاح۔
مصلح۔
گرم مصالحہ۔
بدل۔
پالک۔
جدید تحقیق۔
بتھوا میں روغن فراری ہوتا ہے۔جوکہ کیروئین اور حیاتین ج پر مشتمل ہوتا ہے۔
مقدارخوراک۔
بقدرہضم جبکہ عرق پچاس سے سو ملی لیٹر تک۔
مرکب مشہور۔
عرق احمر،عرق یرقان وغیرہ۔
No comments:
Post a Comment