WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

25.1.16

امڑہ. امل بید‘ گلگل. گودااملتاس. املتاس. خیارشبنر

   Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net 
امڑہ
(Hog Plum)

دیگرنام۔
مرہٹی میں انباڑہ‘بنگالی میں آمڈہ ،انگریزی میں ہوگ پلم یاوائلڈ مینگو،
ماہیت۔
مشہورپھل ہے جوکہ چھوٹے آم کے مشابہ ہوتا ہے۔اس کادرخت آدھ گز سے لے کر تین یاچار میٹر تک بلند ہوتا ہے۔اور سرد موسم میں اس کو پھل لگتاہے۔
رنگ۔
خام ہونے کے حالت میں رنگت سبز جبکہ پختہ ہونے پر زرد ہوتا ہے۔
ذائقہ۔
خام کا مزہ ترش جبکہ پختہ کامزہ کھٹ میٹھا ہوجاتاہے۔
مقام پیدائش۔
سہارن پور،ٹیٹرھی گڑھوال،یوپی،کوہستان،مغربی پنجاب کی پتھریلی زمین پرپیدا ہوتا ہے۔
مزاج۔
سردوخشک درجہ اول،سرددوم اور خشک ایک۔
استعمال۔
قابض اور مسکن صفراء ہے۔صفراوی امراض اور صفرویدستوں میں نافع ہے۔خام امٹرے کا اچار ڈالتے اور پکا کر بطور نان خورش استعمال کرتے ہیں۔گرم مزاج لوگوں کونافع اورسرد مزاج کیلئے نقصان دے ہے۔امڑہ کی گٹھلی کی گری حیض بند کرنے کے لیے پُر تاثیر ہے۔
نفع خاص۔
امراض صفراوی میں ۔
مضر۔
باردلمزاج لوگوں کیلئے۔
مصلح۔
سیاہ مرچ ۔
مقدارخوراک۔
بقدرہضم۔
گارنٹی سے مردانہ و  زنانہ کمزوری  کا علاج 
   Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net 
امل بید‘گلگل
(Common Sorrel)
دیگرنام۔
اردو اور عام زبان میں گلگل،سندھی میں کھٹوتر نج،فارسی میں ترشک ،بنگالی میں تھےکڑ،گجراتی میں امل بیت اور ا نگریزی میں کام سورل کہتے ہیں۔
ماہیت۔
لیموں کی قسم کا ایک پھل ہے جوسائز میں چھوٹے خربوزے کے برابریاتھوڑا بڑا ہوتا ہے۔اس کا پودا زردرنگ کاباریک ہوتا ہے۔اس کے گودے کا پا نیتیز اور ترش ہوتا ہے۔اور اگر اسکے گودے میں سوئی چبھوئی جائے اور کچھ عرصہ تک اندر ہی رہے تو سوئی گل جاتی ہے۔۔
مقام پیدائش۔
پاکستان اور ہندوستان ۔
رنگ۔
سرخی مائل زرد اور خوشبو دار ۔
ذائقہ۔
تیز اور ترش۔
مزاج۔
سرد اور خشک درجہ دوم ۔
افعال۔
مسکن صفراءوخون ہاضم اور ذیابیطس شکری میں مفید ہے۔
استعمال۔
گلگل کے رس کوزیادہ تر مقوی معدہ اور ہاضم سفوف میں شامل کرکے کھلاتے ہیں۔اور اس پھل کومسک صفراء وخون اور ہاضم کے اس کارس آب لیموں کی طرح شربت بنا کر یاویسے ہی تسکین بخشتا ہے۔اجواء دیسی یا زیرہ سفید کو اس کے پانی میں سات بار تر کرکے سکھا کر استعمال کر نے سے اکثر امراض باردوشکم میں اکسیر ہے۔
طحال کے ورم اورعظم میں گلگل اکسیر ترین ہے۔اکثر مریضوں کا یہ بھی تجربہ ہے کہ گلگل کو اگر صبح اور شام خالی پیٹ کھایا جائے تو زیابیطس شکری میں بے انتہا مفید ہے۔
مقدارخوراک۔
گلگل کارس چھ سے دس ملی لیٹر یاچھ سے ایک تولہ اور زیابیطس کے مریض اس سے بھی زیادہ مقدار میں استعمال کرسکتے ہیں۔
 Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net 
املتاس(خیارشبنر)
(Purging Cassia )
۔لاطینی میں
Cassia Fistula 
فیملی۔
Leguminosae
دیگرنام۔
عربی اور فارسی میں خیارشنبر ،سندھی میں چمکنی ،بنگالی میں سونڈالی ،سنسکرت میں سورنکا ،نیپالی میں راج برکش اور انگریزی میں پرجنگ کیسیا کہتے ہیں۔
ماہیت۔
املتاس کادرخت دو قسم کاہوتا ہے۔ایک درمیانے قد کا خوبصورت درخت جو لگ بھگ پندرہ فٹ کا ہوتا ہے۔اور دوسرا 25سے30فٹ کے قریب 
پہاڑی علاقوں میں ہوتا ہے۔اس کی شاخیں بہت زیادہ ہوتی ہیں۔شاخوں سے ایک طرح کا رس نکلتا ہے۔جو سرخ رنگ کااورجم جاتا ہے۔
اس کے پتے ہوتے ہیں جو سردیوں میں جھڑجاتے ہیں۔اس کا اگلاسرانوکدارہوتاہے۔پھلی کے اندر سیاہ رنگ کے روپے کے برابر نگیاں جن کو 
گودو کہا جاتا ہے۔گودا اور پوست دواًاستعمال کیا جاتا ہے۔
رنگ ۔
گودا سیاہ بدبودار ،بیج سفید بغیربو کے پھول زرد ۔
ذائقہ۔
شیریں لیکن بدمزہ اوربدبو دار ہوتا ہے۔
مقام پیدائش۔
یہ زمانہ قدیم سے بر صغیر کادرخت ہے۔ویدطب والے سے اس کے افعال جانتے تھے لیکن یونانیوں کو اس کا علم نہ تھا اور عربوں کے توسط سے یونانیوں کو اس کا علم ہے۔یہ پاکستان ،ہندوستان ،جزائر ٖغرب الہند ،برازیل،اور افریقہ کے گرم حصوں میں پایا جاتا ہے۔
   Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net 
گودااملتاس
(Cassia E .Pulpa)

دیگرنام۔
مغز فلوس خیارشنبر،مغز املتاس فارسی میں عسل خیار شبنر اس کی ماہیت اوپر پھلی میں بیان کردی گئی ہے۔
ماہیت۔
گرم تر درجہ اول بعض کے نزدیک معتدل ۔
مزاج۔
مسہل ۔ملین سینہ ،محلل اورام خصوصاً اورام حلق ۔
استعمال۔
مناسب ادویہ کے ہمراہ ہر ایک خلط کا مسہل ہے بطور مسہل ہر ایک عمر اور ہر ایک حالت حتیٰ کہ حاملہ عورتوں کو بھی استعمال کراسکتے ہیں۔کھانسی دمہاور سینہ کی خشکی کو دور کرنے کیلئے اس کا لعوق بنا کر استعمال کرتے ہیں۔ورموں کو تحلیل کرنے کیلئے اس کاضماد لگاتے ہیں۔وجع المفاسل اور نقرس میں بھیاس کاضمادمستعمل ہے۔ورم جگر ،یرقان معدہ و جگراور بخاروں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔املتاس کو گنے یا آملہ کی رس کیساتھ دینے سے یرقان دورکرتا ہے۔اورام حلق مثلاًخناق وغیرہ میں آب مکویا شیرگاؤ کے ہمراہ اس کا جو شاندہ بناکر غرغرےکرانا بہت مفید ہے۔املتاس کی پھلی کو جلا کر کوئلہ کرلیں اور پھر باریک پیس لیں یہ مناسب بدرقہ کے ہمراہ دمہ کھانسی کیلئے مفید ہے۔مدرحیض اورمعجل ولادت ہے گودہ املتاس کو تنہا دینے سے پیٹ میں مروڑ پید اہوتاہے۔اس لئے اس کو روغن بادام یا شیرہ بادام ملا کر دیتے ہیں۔
نوٹ۔
مغز املتاس کو جوش  دینے سے اس کی قوت ضعیف ہوجاتی ہے۔
نفع خاص۔
مسہل اخلاظ ثلاثہ اور ملین صدر ۔
مضر۔
ذحیرو مروڑ پیدا کر تا ہے۔
مصلح۔
مسطگی ،انیسوں اور روغنیات ،
بدل۔
تربداور ترنجین (اسہال کیلئے)
مقدارخوراک۔
دوتولہ سے چار تولہ (چالیس گرام تک ) ۔۔۔

No comments:

Post a Comment