WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

10.1.16

ادرک زنجیل۔ اذخر۔ اراروٹ

   Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net 
ادرک زنجیل
(Ginger)
دیگرنام۔ 
عربی میں زنجیل رطب ویابس،گجراتی میں ادو،بنگالی آور،سندھی میں سنڈھ ،انگریزی میں جنجر ،فارسی میں شرنجیر،ادراکم،ہندی ،پنجاپی اردو،
کشمیری میں ادراک اورسونٹھ ہی کہتے ہیں 
لاطینی میں 
(Zingiber Officinalis)
ماہیت۔ 
اس کا پوداتین چارفٹ بلند ہوتا ہے۔پتے نو دس انچ لمبے ایک انچ چوڑے اور آگے سے نو کدار ہوتے ہیں پھول کی ڈنڈی دوتین انچ لمبی ہوتی ہے۔
اس کا پھول بہت کم اور باریک نکلتا ہے جوکہ بیگنی یا جامنی رنگ کے ہوتے ہیں۔اس کو پھل نہیں لگتا اور زنجیل کا تخم ہو تا ہے ۔ادرک کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے آلو کی طرح کاٹ کرزمین میں گاڑ دیے جا تے ہیں ۔کھادپانی اوردھوپ میں آہستہ آہستہ بڑے ہو کر ادرک بن جاتے ہیں ۔اس کو چیت و بیسا کھ میں بوتے ہیں اور اسوج و کاتک (ستمبراوراکتوبر )میں کھود کر نکال لیتے ہیں۔
ادرک کی دو اقسام ہیں ۔ایک ریشہ دار جوکہ بہت زیادہ پیداہوتا ہے۔ اوردوسرابغیرریشہ کے جوکم پیداہوتا ہے۔ خشک ہونے پر یہی سوکھ یا زنجیل بن جاتی ہے۔
مقام پیدائش۔
یہ برصغیرمیں کم و بیش پایاجاتا ہے۔پاکستان میں پنجاب جموں کشمیرجبکہ ہندوستان میں پنجاب ،یو پی کے پہاڑی علاقوں میں پایاجاتاہے۔ اس کے علاوہ مدارس ،کوچین،بہار،بمبئی،سورت،احمد،آباداور بنگلہ دیش میں پایاجاتاہے۔
رنگ۔
سفید اور بھوراجبکہ زنجیل زرد رنگ کی ہوتی ہے۔
ذائقہ۔
تیزچیریرااورتلخ۔
بطوردواءاور غذاقدیم زمانے سے استعمال ہوتی ہے۔ 
خشک کرنے کاطریقہ۔
جوادرک بہت مدت تک زمین میں دبائی ہوتی ہے۔اورجب خوب پک جاتی ہے تو اس کو اوپر سے چھیل دیں اور سایہ میں خشک کر لیں ۔
سونٹھ بن جائے گی ۔زنجیل کوجلدگھن لگ جاتی ہے۔
مزاج۔
ادرک گرم درجہ سوم خشک درجہ اول۔
مزاج زنجیل۔
گرم درجہ سوم خشک دوم جتنی پرانی ہوگی ،خشک زیادہ ہوجائے گی ۔
افعال۔
مقوی باہ،مقوی ذہن و حافظہ،ہاضم،کاسرریاح ،قاتل کرم شکم ،ملین ،منفت بلغم جالی،
استعمال۔
سونٹھ بلغمی مزاج اشخاص کیلئے نہایت مفید دواء ہے۔اس کو اکثر امراض معدہ مثلاًنفخ شکم،دردشکم ضعف اشہتاءوغیرہ میں استعمال کرتے ہیں مروڑپیداکرنے والی ادویہ کی مصلح ہے۔مقوی باہ معجونات میں استعمال کرتے ہیں ۔بیرونی طور پرتیل میں جلا کریا دیگر ادویہ ہمراہ تیل بناکر مالش کرناریاحی دردوں مثلاًگھٹیا،فالج ،درد کمر میں مفید ہے۔بطورسرمہ پیس کر آنکھوں میں لگانے سے جلا بھلا دھند کیلئے مفید ہے۔
کھانسی میں کھیلانا مفید ہے۔پیٹ کے کیڑے مارتی ہے۔معجون زنجیل نرم سیلان الرحم ضعف معدہ،نسیان،دردپشت اور ضعف باہ کے لئے اکسیر ہے۔ 
مرض سینگرہنی میں سونٹھ کو گھی میں بریان کر کے چھاچھ میں کے ہمراہ دن میں دو سے تین مرتبہ کھلانا مفید ہے۔
زنجیل بریاں دس گرام نمک طعام تین گرام ملاکر دانتوں پر ملنے سے دانتوں کی ترشی دفع ہوجاتی ہے۔
قرآن پاک میں زنجیل کازکر ۔
ترجمہ ۔
اوران میں انہیں ایساجام پلایاجائے گا جس میں آمیزش زنجیل کی ہوگی ۔
ارشادات نبوی ﷺ ۔ 
حضرت ابو سعید الخدریؓروایت فرماتے ہیں 
شہنشاہ روم نے رسول اللہﷺ کی خدمت اقدس میں ادرک کا مربہ ایک مرتبان تحفہ کے طور پر پیش کیا ۔حضورﷺنے اسے قبول فرمانے کے بعد تمام لوگوں کو اس کا ایک ایک ٹکڑا مرحمت فرمایا اور مجھے بھی ایک ٹکڑا ملا جسے میں نے کھا یا ۔
کیمیاوی تجزیہ ۔
چکنائی تین ء تین بشاستہ ساتء بیس اجزاء لمحی چار ء سات مو ازچرچارسو چہتر ،سوڈیم پانچ،پوٹاشیم نوسو تیرتالیس ۔کیلوریز 333میگنیشم 256،فاسفورس 177/سلفر1280
کلورائیڈ62ایک سو گرام خشک ادرک میں دیگرعناصر کی ترکیب ہے۔ 
ادرک میں 12سے15فیصد پانی میں حل ہونے والے نمکیات ایک سو چار فیصد کے درمیان فرازی تیل تارپین کے خاندان کے عناصر کے علاوہ ادرک کی خوشبو کی تندی کے جوہر کی وجہ سے جوکاربولک ایسڈکے خاندان کا شحمی بیروزہ ہے۔
جدید مشاہدات اوراجزاء سے معلوم ہوتاہے کہ جوفوائد لہسن کے بیان کیا جاتے ہیں مگرلہسن سے حاصل نہیں ہوسکے ۔وہی فوائد سونٹھ کے ہیں جوکہ حاصل کئے چکے ہیں ۔
نفع خاص۔ 
محلل ریاح ،ہاضم طعام،
مضر۔
امراض حلق حار کیلئے ۔
مصلح۔
روغن بادام وشہد خالص ۔
بدل۔
دارفلفل۔
مقدارخوراک۔
ایک ماشہ سے ڈیڈھ یا دوماشے تک جبکہ حکیم رام لبھایاصاحب نے اپنی کتاب بیان الادویہ میں زنجیل کو ترکناکاجزہے۔سونٹھ،مرچ سیاہ ،فلفل دراز 
عرق النساء کیلئے مجزب نسخہ ۔
زنجیل اعلی قسم کا سفوف بناکر شہد خالص میں ملا لیں اور صبح و شام کھانے سے پہلے اسے پانی میں ایک چھوٹی چمچ سے یا ویسے ہی کھالیں۔
مشہور مرکبات۔ 
جوارش زنجیل ،معجون زنجیل ،جوارش جالینوس ،جوارش بسباسہ ،معجون نانخوای،سفوف نانخوایٰ،جوہرہا ضم۔
Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net 
اذخر
(Lemon Grass)

دیگرنام۔ 
عربی میں اذخر،فارسی میں کاہ مکی ،گورگیاہ ،مرہٹی میں سوگندھ،گجراتی میں روش ،بنگالی میں روشیل،ہندی میں گندہیل ،روساگھاس ،سندھی میں سسی جو پتھر ،اردومیں جوانکس ،پنجاپی میں کھوئی گھاس،سنسکرت میں روہس،نباتی نام 
ماہیت۔ 
سرکنڈے کے مشابہ ایک پودا ہے۔اس کے پتوں کو ہاتھ پرملنے سے ایک خاص قسم کی خوشبوآتی ہے ۔اس کاشگوفہ اور جڑ بطور دوا استعمال کی جاتی ہے۔
بہترین اذخر حجازی ہے جوکہ اذخرمکی کے نام سے مشہور ہے۔اس کی جڑ کافی لمبی ہوتی ہے۔
پتے ۔
سرکنڈے یا کشا گھاس کی طرح مگر کچھ چوڑے ہوتے ہیں اورنوکدار اور خوشبو لئے ہوتے ہیں۔
مقام پیدائش۔
سنڑل انڈیا،راجپوتانہ،حجاز عرب،پاکستان بہاولپوراور میرے شہر رحیم یارخان میں
مزاج۔
گرم و خشک بدرجہ دوم ۔
ذائقہ۔
ہلکا تلخااورخوشبوتیز
رنگ۔
سبزخوش رنگ۔.
افعال۔
منفج اخلاط غلیظ،مفتح سدد،محلل اورام کاسرریاح،مدربول وحیض،مقوی ،معدہ ۔قابض اور مدر ملین ۔مقوی باہ ۔
نوٹ۔
شگوفہ اذخریان تمام افعال میں زیادہ قوی ہے۔
استعمال۔
ازخرکوسردبلغمی امراض فالج،لقوہ ،استرخا،تسشنج،بخار میں بطورمنفج استعمال کرتے ہیں استسقاء ورم معدہ وجگر طحال کے علاوہ احتباس حیض وبول ،سنگ
گردہ ومثانہ میں بطور جوشاندہ دیگر ادویہ کے ہمراہ استعمال کرتے ہیں استسفاء ورم معدہ وجگروطحال کے علاوہ احتباس حیض وبول،سنگ گردہ ومثانہ میں بطور جوشاندہدیگر ہمراہ کیساتھ استعمال ہوتا ہے۔
روغن کا استعمال۔
روغن اذخر محمر ہے ۔روغن اذخر ایک حصہ روغن کنجدودحصہ میں ملاکر کمر درد،عضلات کادرد،گھٹیا اور دیگر دردوں میں مالش کر تے ہیں ۔وجع المفاصل میں تو اندرونیاوربیرونی دونوں طرح استعمال ہوتا ہے۔ بطور محرک ،کاسر ریاح دیگرلطیف روغنو ں کی طرح استعمال کیا جاتا ہے۔ امریکہ اور یورپ میں اسے خوشبو یات میں استعمالکرتے ہیں۔
روغن زیتون یا روغن کنجددو حصٓے میں ایک حصہ شگوفہ اذخرڈال کر ایک ماہ رکھ کر چھان لیں اس طرح تین بار کر یں روغن اکسیر تیار ہوجاتاہے۔ روغن شگوفہ اذخرخارش کو زائل کرنے اور بدن کی تکان دور کرنے کیلئے بدن پرملتے ہیں۔
بیخ اذخر دانتوں اورمسو ڑھو ں کومضبوط کرنے کیلئے اس کے جوشاندے سے کلی کراتے ہیں اور غعف معدہ غشیان بلغمی دستوں کو روکنے کیلئے استعمال کرتے ہیں ۔
اذخر کو چائے کی طرح پانی میں دھیمی آگ پر پکا کر دودھ ملا کر گرم گرم پینا زکا م نزلہ میں مفید ہے۔اذخر کے عرق میں قلعی کاکیا ہوا کشتہ دمہ اور کھانسی کیلئے اکسیر ہے۔
نفع خاص۔
استسقاء ورم وجگر وطحال ۔
مضر۔
مصدع 
مصلح۔ 
صندل سفید 
بدل۔ 
عاقر قرحا۔مرچ سیاہ۔
مقدارخوراک۔
دوسے پانچ گرام تک بطور جوشاندہ سفوف ایک سے تین گرام تک 
اذخر کے بارے میں حدیث نبویﷺ۔
ترجمہ۔
مکہ کے سبزے بھی نہ کاٹے جائیں تو آپ سے حضرت عباس نے فرمایا کہ حضورﷺ ازخرد کو اس سے مستثنیٰ کر دیجئے کیونکہ یہ ان کیلئے زیب و زینت کاسامان ہے 
اور لوگ اس سے گھروں کو سجاتے ہیں ۔آپ ﷺ نے فرمایا اذخر ااس سے مستثنیٰ ہے۔
یہ حدیث حضرت عا ئشہؓ نے بیان کی ہے ۔اس کا ذکر صیحح بخاری کی مرفوع حدیث میں آیا ہے۔کہ آپ ﷺ نے مکہ کی حرمت کے بارے میں فرمایا ہے۔ظاہر ہے کہ حضرت عباس ؑ نے کسی وجہ سے اس کے کاٹنے کو مستثنیٰ کروایا ہے۔وہ زینت کا سامان ہوسکتا ہے اور ادویا ت خصوصیات بھی ۔ 

Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net 
اراروٹ ۔
(Arrow root )

ماہیت۔ 
دو یا تین قسم کی نباتات میں یکھر اراروٹ حاصل کیا جاتا ہے۔بعص لوگ شکرقندسے بھی اراروٹ بناتے ہیں 
رنگ۔ 
سفید۔
ذائقہ۔
قدرے پھیکا ۔
مزاج۔ 
سردوخشک درجہ اول ۔ 
مقام پیدائش ۔
مشرقی بنگلہ دیش اور سی پی سے لے کر مدراس تک یہ جنگلوں میں بکثرت ہوتاہے۔ اسکی تجارت کامرکزمالاتاراور ٹراونکور ہے۔ 
افعال واستعمال۔
مبرد،ملطف مقدی ،ضعف۔معدہ ،اسہال اور امعاکے زخموں اور قرحہ سوزاک میں اس کی فیرنی بنا کر کھاتے ہیں ۔دودھ فروش دودھ کو گاڑھا کرنے اوربالائی بڑھانے کیلئے استعمال کرتے ہیں یہ بیماروں کیلئے عمدہ غذاہے اور آش جوکا قائم مقام ہے۔ایک درمیانہ چمچہ اراوٹ تھوڑے سے دودھ میں کر لئی سی بنالیں پھر ایک پاؤ دودھ میں کھانڈ ڈال کر جو ش دیں۔جب دودھ اہل رباہوتو اسے اراروٹ پرڈال دیں اور کسی چمجہ سے ہلاتے رہیں ،گاڑھا ہونے پراتار دیںیہ عموماًغذا مزکورہ امراض کے لئے مفید ہے۔بعض اوقات یہ غذا دودھ کی بجائے پانی میں بھی تیار کی جاتی ہے۔
نوٹ۔
اکژاطباء گولیاں تیار کرتے وقت اراروٹ کا استعمال کرتے ہیں۔اس سے گولی ہاتھ پر نہیں چمٹی اوراس میں ڈال کر خشک کر لیتے ہیں۔جسکی وجہ سےاکژکڑوی گولیاں کاذائقہ منہ میں یعنی اراروٹ کی تہہ گولی پر چڑھ جاتی ہے۔
مقدار خوراک۔
دس سے بیس گرام (ایک تولہ سے دوتولہ تک۔)

No comments:

Post a Comment