WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

11.1.16

ارہر۔ اڑد۔ ماش۔ اڑوسہ۔ بانسہ

   Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net 
ارہر
(Cango Pea )

دیگرنام۔
فارسی میں شاخل و کشافل ،سندھی میں تور ،گجراتی میں ذنکری،کناری،توگری اور انگریزی میں کانگوپی عربی میں وجع و شاض۔
ماہیت۔
مشہورغلہ ہے۔جس کی دال پکا کر کھائی جاتی ہے۔ارہر کی ایک مشہور قسم کانام تور ہے۔اس کا دانہ ارہرکے دانے سے چھوٹا ہوتا ہے۔پاکستان ،ہندوستان میں پید اہوتاہے۔اس کی کاشت بطور برسات کی فصل پر کی جاتی ہے۔ 
مزاج۔
گرم و خشک درجہ دوم ،بعٖض کے نزدیک سردو خشک درجہ دوم۔ 
افعال۔
نفاخ،قابض ،مجز
استعمال۔
ارہرزیادہ تربطورغذامستعمل ہے۔یعنی دال پکا کر کھاتے ہیں ۔یہ دیر ہضم ہے۔اوراس میں غذائیت کم ہوتی ہے۔دیر ہضم ہونے کی وجہ سے نفخ اورتبخیر پیدا کرتی ہے۔
گرم مزاج والوں کواس کے کھانے سے اسہال آجاتے ہیں۔بعض اطباء اًرہر پھلیوں کا پانی نچوڑ کر چیچک کے دانے پر لگاتے ہیں۔اور زہر افیون کو دفع کرنے کیلئے پلاتےہیں۔ارہر کی دال کو پانی میں پیس کردن میں دو مرتبہ بالخورہ پرضماد کرتے ہیں۔دوسرے روزبالخورہ کو کھجاکر سرسوں کاتیل لگاکردن میں دومرتبہ استعمال کرتے ہیں۔اس سےبالخورہ زائل ہوجاتاہے۔اوربال نکل آتے ہیں۔
بعض اطباء برگ ارہر کوبرگ نیم کے ہمراہ پیس کر چھن کے پینا مرض بواسیر کیلئے مفید ہے۔
نفع خاص۔
بواسیر کیلئے۔
مضر۔
دیرہضم۔
مصلح۔
ترش اشیاء۔
بدل۔
افعال تحلیل وغیرہ میں عدس (مسور)
مقدار خوراک۔
بقدر ہضم جبکہ بطور دواء پانچ سے دس گرام تک۔
   Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net 
اڑد(ماش)
(Kidney Bean)

دیگرنام ۔
ہندی میں اڑو،فارسی اور اردو میں ماش ،بنوسیاہ،عربی میں ماش ہندی ،سنسکرت میں ماکھ ماش ،بنگالی میں ماش کلائے ،سندھی میں ماٹھ جی دال ،انگریزی میں کڈنی بین
ماہیت۔ 
مشہورعام غلہ ہے۔جوپاکستان ہندوستان اور بنگلہ دیش میں بکثرت سے پاتاجاتاہے۔مطلقاًمرادسے اڑو مرادرکھتے ہیں۔
رنگ۔
سبزاور سیاہ درمیان سے سفید ۔
ذائقہ۔
پھیکا۔
مزاج۔
گرم و تر بارطوبت فضلی ۔
افعال۔ 
دیرہضم ،مولد ریاح،مولدومغلظ منی،مقوی باہ،مولد شیر،بیرونی طور پر تحلیل اورام،جالی،مسکن درد۔
استعمال۔
اردکی دال پکاکربطورنان خورش بکثرت کھائی جاتی ہے۔جوکہ قوی ہضم ،قوی المعدہ اشخاص کیلئے زیادہ بہتر ہے۔بدن اور قوت باہ کو قوی کرتی ہے۔
بطور دواء تنہا یامناسب ادویہ کے ہمراہ ماش کاسفوف یا حلوابناکرضعف باہ اورجریان ورقت منی میں استعمال کیاجاتاہے۔مسلم ماش کی کھیر پکا کر بچے والی عورت کو دودھ زیادہ پیدا کرنے کیلئے کھلاتے ہیں۔اگر اس دال کوپکا کراورابال کراس پانی سے بال دھوئیں توبال عمدہ درازاورگھنے ہو جاتے ہیں
اگردودھ میں ماش اور املی کے بیج بھگو کر چھیل کر خشک کرکے باریک پیش لیں اور شکر تری ایک تولہ ملاکر روزانہ کھائیں توجریان منی ومذی کادافع اور مغلظ منی ہے۔
ماش کے آنے میں نمک +ہینگ +تخم سویا وغیرہ باریک پیسے ہوئے ملاکر روٹی پکا لیں جو ایک طرف سے خام ہوخام طرف روغن بیدانجیرسے چیڑکردردمعدہ قولنج،دردگردہ ریحی میں مقام ماوف پرنیم گرم باندھتے ہیں۔
سنٹرل فوڈٹکنالوجیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف میسور کے مطابق ماش کی دال زیابیطس کے مریضوں کیلئے بہترین ہے۔اس میں وٹامن (بی ۱)ب ایک بھی ہوتاہے۔
نفع خاص۔
مغلظ،مولد منی اورمسمن بدن۔
مضر۔
نفاخ دیر ہضم۔
مصلح۔
مرچ سیاہ اور شکر سفید (چینی )
مقدارخوراک۔
بطورغذا بقدرہضم ،بطوردواء دس گرام تک ۔
   Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net 
اڑوسہ (بانسہ)
(vaska)

دیگرنام۔
پنجابی میں بسونٹا،بھینکڑ،گجراتی میں اڑوشو،ہندی میں ہانسہ،مرہٹی میں آڈلسا،بنگالی میں پاکش،انگریزی میں وساکا،عربی میں حشیشہ السعال۔
ماہیت۔
یہ دو طرح کا ہوتا ہے۔جس کے پتے سیاہی اور پھول کالے ہوتے ہیں۔سفید اس کے پتے سفیدی مائل اور پھول سفید ہوتے ہیں۔
ہانسہ کا پودا لگ بھگ چارفٹ سے دس فٹ تک اونچا ہوتا ہے۔کہیں کہیں عام درخت کا قدبیس فٹ تک دیکھا گیا ہے۔یہ عموماًکھنڈرات،باغیچوں،قبرستان،اور پہاڑیوں پردیکھا گیا ہے۔
مقام پیدائش۔
پاکستان میں زیادہ ترجہلم کشمیر جبکہ ہندوستان میں خصوصاًپنجاب،دہلی،یوبی،کجوہمالیہ اوربنگہ دیش میں پیدا ہوتا ہے۔یہ زیادہ تر سخت کنکریلی اور پتھریلی زمین میںاگتا ہے۔
پتے ۔
آم اور جامن کی طرح چا سے آٹھ انچ لمبے ڈھائی سے ساڑھے تین انچ چوڑے نوکداراور چکنے ہوتے ہیں۔جس سے خاص قسم کی بوآتی ہے۔جس طرحچائے کی بوہوتی ہے۔
پھول۔
شاخوں کے سروں پرسفید یانیلے رنگ کے گچھوں کی طرح شکل میں ہوتے ہیں اورشیر کے کھلے منہ کی طرح لگتے ہیں۔سال میں دو با پھول لگتے ہیں۔موسمبہاراورسردیوں کے موسم اس کے پھولوں کے نیچے رس ہوتاہے۔
پھل ۔
لگ بھگ ایک انچ لمبا اگلے حصے میں کچھ موٹااور پچھلے حصے میں چپٹا سادرمیان سے دوبرابرحصوں میں ایک لکیر سے بناہوتاہے۔اس کے اندر سیاہ رنگ کےتخم بھرے رہتے ہیں۔ہانسہ کاہرجزو کار آمد ہے۔
نوٹ۔
اس کی دو اقسام خاردار اور بغیر خاربیان کی ہیں۔
ذائقہ۔
جز،تخم چھال اورپتے تلخ،پھول پھیکا لیکن اس کی جڑ قدرے شیریں ہوتی ہے۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ اول بعض کے بقول گرم تر اور سرد تر جبکہ ہانسہ کے پھول کو سرد و تربیان کرتے ہیں۔
افعال۔
مخرج بلغم،دافع تشنج،قاتل جراثیم،قاتل کرم دیدان،مصفیٰ خون،حابس الدم،دافع بخار،مدر حیض،مسکن،مفتت،
استعمال۔
مخرج بلغم ہونے کی وجہ سے ضیق النفس (دمہ)اور کھانسی میں مفید ہے۔یہ مصفی آواز ہے کیونکہ قصبہ الریہ کو بلغم سے پاک کر کے اس کی خشونت کو دور کر تا ہے۔
مخرج بلغم،دافع تشنج اور قاتل جراثیم ہونے کے باعث بچوں کی کالی کھانسی کو دور کرنے کیلئے اس کی جڑ کی چھال کا جوشاندہ استعمال کیا جاتاہے۔انہی افعالکی وجہ سے سل ودق کیلئے مفید ہے۔چنانچہ سل و دق میں اس کے پتوں کی یا جڑ کی چھال کاجوشاندہ مفرداًیادیگرادویہ ہمراہ مستعمل ہے۔اور انہی امراض میں اس کے
پھولوں سے شربت یا گلقندبناکر کھلایا جاتاہے۔قاتل کرشکم ہونے کے سبب یہ کدودانے کے ہلاک کرنے کیلئے مستعمل ہے اور ادنی کپڑوں میں اس کے پتے رکھنے سے انکو کیڑا نہیں لگتا ہے۔دافع بخار ہونے کی وجہ سے بخاروں میں بطور جوشاندہ استعمال کیاجاتاہے۔خصوصاً جب بخار کے ہاں کھانسی بھی ہو اور متعفن بلغم خارجہوتا ہو۔ملیریابخار کے ہاں جب کھانسی بھی ہو تو ہانسہ کی جڑ کو کالی مرچ وغیرہ کے ساتھ رگڑ کر دیتے ہیں۔
مصفی خون ہونے کی وجہ سے جزام ،آتشک اور جرب و حکہ میں مفید ہے۔حابس الدم یعنی خون بند کرنے والا ہونے کی وجہ سے رعاف اور نفث الدم میںمفید ہے۔اس کے تازہ پتوں کارس نکال کر شہد میں ملا کر چٹاتے ہیں یا پھولوں کاگلقند بناکر کھلاتے ہیں۔ارزانی صاحب لکھتے ہیں کہ صمغ عربی ،گوندکتیرا،رب السوس
نمک ہانسہ ہموزن لیکر قدرے شہد ملا کر نخودی گولیاں تیار کرلیں ۔ایک گولی روزانہ کھلائیں۔سل و دق اور دمہ کیلئے مفید ہے۔
مدرحیض پتوں کاسفوف تازہ زخم کے خون کو بند کرتاہے۔برگ اڑوسہ کو تھوڑے مکھن میں پیس کر رات کو آنکھ پر باندھنارمد کی شیکایت کوچاردن ٹھیک کرتاہے۔
گل قند بنانے کی ترکیب ۔
پھول ہانسہ بقدر ضرورت لے کر اور ان میں برابر کھانڈ ملا کر ہاتھوں سے خوب ملیں۔اس کے بعد کسی مرتبان میں ڈال کرمنہ بند کرکے پانچ روز رکھ چھوڑیں
گلقندہانسہ تیار ہے۔
نفع خاص۔
ضیق النفس،کھانسی اور مدرحیض بھی ہے۔
مضر۔
مبرو مزاج کیلئے۔
مصلح۔
شہد اور مرچ سیاہ ۔
کیمیاوی اجزاء۔
قلم دار جوہر دیسی سین ،اڑوسین ،ڈٖحاٹوڈگ ایسڈ،اڑوسہ کا ایسڈ ،ایمونیا ،شحم رال ،شکر،لعاب دار رنگین مادہ گوند نمکیات،
مقدارخوراک۔
پتے اورجڑ کاسفوف دو تین گرام ماشہ جوشاندہ یاخسیاندہ میں پانچ گرام سے دس گرام گلقند چھوٹا جائے کا چمچ سے بڑا چمچ تک ،نمک ہانسہ ۔
مشہورمرکبات۔
شربت اعجاز،آیورودیدک میں ہانسہ اولیہ اور ایلوپیتھک میں شربت وساکا ۔

No comments:

Post a Comment