WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

31.1.16

بینگن. پاڈھل. پارس پیپل۔ پارہ۔ سیماب

Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
بینگن
(Brinjlas)

دیگرنام۔
عربی میں بادنجاں ۔ملتانی میں اور پنجابی میں وتاؤں سندھی میں وانگن مرہٹی میں ہانگے اور انگریزی میں برنجاں کہتے ہیں۔
ماہیت۔
مشہور عام سبزی یا ترکاری ہے اوپر چمک دار چھلکا ہوتاہے اندر سے سفید اور پتوں والا ذائقہ پھیکا اور ڈھئی کے ساتھ کانٹے چھوٹے ہوتے ہیں۔اقسام کے لحاظ سے دو طرح کا ہوتا ہے ایک گول اور دوسرالمبا ہوتا ہے۔دونوں کو بطور نان خورش بکثرت کھایاجاتا ہے۔
مزاج۔
گرم وخشک 
افعال۔
قابض نفاخ مسددمحلل ومسکن اورام ۔
استعمال 
بینگن کو تنہا یا گوشت یا آلو کے ہمراہ پکا کر کھاتے ہیں۔اکثر لوگ اور بچے اس کو ناپسند کرتے ہیں کیونکہ یہ قبض ونفاخ پیدا کرتاہے۔اور فاسد مواد بھی گرم ورموں کو تحلیل کرنے اور درد شکم کیلئے مفید ہے۔بینگن کا پانی پانچ سے سات تولہ گڑیا چینی سے شیریں کرکے پلاتے ہیں۔اس کو تراش کر ہمراہ انبہ ہلدی کے سینکنا چوٹ کو مفید ہے بینگن امراض جگر میں نافع ہے اور گرم مزاج کو موافق نہیں آتا۔
نفع خاص۔
مقوی معدہ مسکن اوجاع ۔
مضر۔
مورث بواسیروسودا ۔
مصلح۔
گوشت روغن سرکہ ادرک۔
خوراک۔
بقدرہضم۔
Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
پاڈھل۔
(Bignouia )

دیگرنام۔
باڑھل ہندی میں،مرہٹی میں پاڈھل ۔بنگالی میں پارل ‘سنسکرت میں پاٹلہ اور انگریزی میں بگونیا کہتے ہیں۔
ماہیت۔
یہ درخت آم اور جامن کی طرح ہوتا ہے ۔اور بہت طویل قامت ہوتاہے اس کی پھلی آدھا میڑ لمبی اور تقریباًچارانچ چوڑی ہوتی ہے۔اس سے روئی کی طرح ریشہ برآمدہوتاہے۔اس کے بیج سرس کی مانند مالا کی طرح جڑے ہوئے ہوتے ہیں۔اس سے روئی کی طرح ریشہ برآمد ہوتاہے۔اس کے بیج سرس کی مانند مالا کی طرح جڑے ہوتے ہیں۔اور پھول نہایت خوشبودار ہوتے ہیں۔جو بسنت کے موسم میں کھلتے ہیں ان میں شہد کی مانند مواد بھرارہتا ہے۔جو پھولوں کو جھاڑ کر نکلاجاسکتا ہے۔اس لئے درخت کا سنسکر ت نام مدہو دوتی بھی رکھاگیاہے۔-
رنگ۔
پھول سفید اور زردیا سرخ اور بعض سیاہی مائل چھال راکھ کے رنگ کے۔
اقسام۔
لال پھولوں والا پاٹلہ اور زرد پھولوں والا کاشٹ پاٹلہ کے نام سے مشہور ہے۔
مقام پیدائش۔
کوہ ہمالیہ میں چار ہزار فٹ کی بلندی تک مرطوب مقامات میں۔
استعمال۔
مسکن وافع سوزش اورمصفیٰ خون ہے۔پاٹلہ کی جڑ کا چھلکادشمول میں شامل ہے اور اسی وجہ سے آیودیدک ادویات میں بکثرت مستعمل ہے۔ہندی میں شاعروں نے پاٹلہ کے پھولوں کی بے حد تعریف لکھی ہے۔پھولوں کو شہد کے ساتھ ملاکر دینے سے سخت ہچکی دور ہوجاتی ہے۔تنجورمیں اسکے پھولوں کی مٹھائی تقویت باہ کیلئے کھلاتے ہیں۔دردسرمیں پیشانی پر اسکی جڑ کا لیپ کیاجاتا ہے۔
کاشف پاٹلہ کی جڑ کی چھال یا خوشبودار پھولوں کا خیساندہ بخار میں ٹھنڈک پہنچانے کیلئے دیاجاتا ہے۔
مقدارخوراک۔
چھ ماشہ سے ایک تولہ (چھ گرام سے بارہ گرام تک)
Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
پارس پیپل
 دیگرنام۔
ہندی میں پارس پیپل بنگالی میں پراش گجراتی پارش پیلو جبکہ انگریزی میں ٹیو لیپ کہتے ہیں۔
ماہیت۔
یہ ایک درمیانے قد کاپودا ہے اور اس کے پتے پان کی شکل کے نوک دار ہوتے ہیں۔اس کے پھول کٹوری داراونچے کنارے والے ہوتے ہیں۔اور ان کے اندر بھنڈی کی مانند زردرنگ کی پتیاں ہوتی ہیں۔پھل بھی بھنڈی کی وضع کے ہوتے ہیں۔
ذائقہ۔
پھل کھٹے جڑ شیریں ۔
مقام پیدائش۔
بنگال برما مغربی و مشرقی گھاٹ سری لنکا ۔
استعمال۔
اسکی تازہ پھلوں کی ڈنڈیوں میں سے جو زردرس نکلتا ہے وہ بچھو اورکنکھجوراکے کاٹنے کے مقام پر لگانے سے فوراً تسکین ہوتی ہے۔اسکے پھل سے ایک پیلا لیس دار رس نکلتا ہے جو خارش داد وغیرہ جلدی امراض میں بطور لیپ استعمال کیاجاتا ہے۔
Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
پارہ‘سیماب۔
(Mercury)
لاطینی میں۔
ہائیڈرارچیرم
دیگرنام۔
عربی میں زبیق فارسی میں سیماب سندھی میں پاروپانی گجراتی میں پاروسنسکرت میں رس راج ہندی میں پارہ انگریزی میں مرکری کہتے ہیں۔
ماہیت۔
ایک مشہور معدنی تیل ہے جوکہ پگھلی ہوئی چاندی کی طرح ایک سیال اورسفیددھات ہے یہ سونا اور پلاٹینم سے ہلکی اور دیگر تمام دھاتوں سے وزنی جبکہ پانی سے لگ بھگ تیرہ گناہ بھاری ہوتی ہے۔پارہ زیرہ سے چالیس درجے نیچے جمتاہے۔جس کے ورق بھی بن سکتے ہیں۔
مقام پیدائش۔
امریک پیرو چین آسٹریلیا ہسپانیہ ایلمیڈن میں بڑی کانوں سے حاصل ہوتا ہے۔
مزاج۔
گرم وخشک درجہ سوئم ،کشتہ پارہ گرم و خشک۔
افعال۔
مقوی بدن مقوی باہ ممسک و مغلظ منی ،مصفیٰ خون،دافع امرض قاتل جراثیم اور کرم آمعا۔
استعمال۔
پارہ کو کشتہ کرنے کے بعد اگرعصبی و بلغمی امراض مثلاًفالج لقوہ رعشہ تشنج نزلہ زکام کھانسی دمہ وجع المفاصل اور امراض فساد بھی مستعمل ہے۔مریضان سل ودق میں اس کو استعمال کیاجاتاہے۔خارش دار اور قروح خبیشہ کیلئے مراہم میں پارہ مصفیٰ شامل کیاجاتاہے۔نیز اس کے لگانے سے سرکی جوئیں مرجاتی ہیں۔خام سیماب کامرہم داد چنبل کیلئے نہاہت مفید ہے۔
پارہ کے مرکبات آتشک کیلئے خوردنی اور بیرونی طور پر مستعمل و نہاہت مفید ہیں۔بشرط کے پارہ کا کشتہ درست طور پر تیار کیاگیا ہو۔ورنہ خام کشتہ کے استعمال سے تمام جسم پر پھوڑے پھنسیاں اور آبلے نکل آتے ہیں۔اس لیے پارے کو مدبر کرکے کشتہ کریں ۔
خاص استعمال۔
بعض اوقات آنتوں کی گرہ کھولنے کیلئے پارہ صاف کرکے بڑی مقدار میں پلاتے ہیں۔جس کے بوجھ سے گرہ کھل جاتی ہے اور پارہ جذب ہوئے بغیر براہ آمعائے مستقیم خارج ہوجاتاہے۔۔
نفع خاص۔
زخموں کا مجفف اور ہوام کا قاتل ہے۔
مصلح۔
دودھ اور گھی۔
مضر۔
منہ حلق دماغ کان اور جوڑوں کیلئے ۔
بدل۔
رانگا محلول ۔
مقدارخوراک۔
کشتہ ایک سے دو چاول تک۔
مشہورمرکب۔
مرہم سیماب کشتہ سیماب حب مقوی باہ دوائے جریان وغیرہ۔
خاص الخاص مجرب۔
چاندی اور پارہ ہموزن کی گرہ تیار کرلیں یعنی اتنا کھرل کریں کہ گولی خودبخود بن جائے ۔اس گولی کو تھوڑی دیر دودھ میں ڈال کر نکال لیں اور دودھ جماع سے قبل پی لیں۔اس سے امساک بہت زیادہ ہوتاہے۔

No comments:

Post a Comment