WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

13.2.16

چوب چینی ۔ چوب حیات۔ چوکا ’’ حماص ‘‘

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
چوب چینی۔
(China Root)

خاندان۔
Lillaceae
دیگرنام۔
عربی میں خشب الصینی فارسی میں چینی ،چین کی زبان میں ٹوفوہ جبکہ انگریزی میں چائنا روٹ کہتے ہیں۔
ماہیت۔
اس کی بیل ہوتی ہے۔ڈنٹھل بہت سخت گولائی لئے ہوئے لگ بھگ ڈیڈھ انچ ہوتاہے۔پتے بڑے چھ انچ سے اٹھارہ انچ تک گول اور کافی تیج پات کی طرح دھاری دار آگے سے نوکیلے ہر شاخ پر تین چارہوتے ہیں۔پھول گچھوں میں اور سفید رنگ کے آدھ انچ سے ڈیڈھ انچ تک گولی جس میں ایک دو تخم ہوتے ہیں ۔جڑیں سرخ یا گلابی اور بعض سفیدی مائل گلابی رنگ کی ہوتی ہیں۔چوب چینی کے ٹکڑے بڑے لمبے اور لگ بھگ سات آٹھ انچ برابر سخت ہوتی ہے۔بعض میں گانٹھیں زیادہ اور بعض میں کم۔اس میں بونہیں ہوتی ہے۔جس کا ذائقہ پھیکا ہوتا ہے۔جب اس کو تازہ تازہ اکھاڑتے ہیں تو اس میں رس ہوتا ہے اور ذائقہ شیریں ہوتاہے۔لیکن خشک ہونے پر مٹھاس کم ہوجاتی ہے۔
اچھی چوب چینی کی پہچان۔
جس کا رنگ سرخ یا گلابی ہو اور ظاہروباطن کے رنگ میں اختلاف ہو اور چکنی ہواتنی بھاری ہو کہ پانی میں ڈالنے سے ڈوب جائے گانٹھیں کم اور ریشے بالکل نہ ہوں نہ بہت بڑی اور چھوٹی ہو اور نہ بہت سخت جو چھری سے چھل نہ سکے ۔اور یہ صفات اس کے تمام اجزاء میں برابر ہونا اچھی چوب چینی کی پہچان ہے۔
مقام پیدائش۔
چوب چینی چین اور جاپان کے پہاڑوں میں پانی کے کنارے اور نمناک زمین اور بنگال میں سلہٹ کے پہاڑوں میں پیدا ہوتی ہے۔اس کو سک چینی یا پہاڑی چو ب چینی کہاجاتاہے نیز نیپال اور خطا کے پہاڑوں کے علاوہ ہندوستان میں آسام وغیرہ میں پیدا ہوتی ہے۔
مزاج۔
مرکب۔
القوی مائل بہ حرارت و پپو ست ۔
افعال۔
ملطف ۔مفتح ،محلل،معرق،مصفیٰ خون۔مقوی اعضاء رئیسہ۔مدربول و حیض،مقوی باہ تازہ چوب چینی منوم مسکن و مجفف۔
استعمال۔
مصفیٰ خون ہونے کی وجہ سے امراض مزمنہ سوداویہ ودمویہ تصیفہ خون کیلئے مثلاًجذام آتشک جرب قوبا قروح خبشہ ساعیہ میں استعمال ہوتی ہے۔محلل ہونے کی وجہ سے سخت اورام سوداویہ میں استعمال ہوتی ہے۔تازہ چوب چینی مسکن متورم اثر رکھتی ہے۔
مقوی اعضائے رئیسہ ملطف مفتح و مسکن ہونے کی وجہ سے شقیقہ صداع اقسام جنون و مالیخولیا فالج رعشہ استسقاءلحمی بواسیرسلسل البول اسہال میں مفید ہے۔
مقوی باہ ہونے کی وجہ سے تقویت کیلئے بھی اس کا استعمال کیاجاتاہے۔مدربول وحیض ہونے کی وجہ سے پیشاب و حیض کا ادرار کرتی ہے۔اس کے علاوہ برص جھائیں داءالثعلب داءالفیل میں بھی سودمندہے۔
چوب چینی کو پرانی سوداوی اور خونی امراض میں بشکل مطبوخ معجون شربت عرق اور سفوف بہت استعمال کرتے ہیں۔بعض اطباء اس کے چائے تیار کرکے دمہ اور مزمن نزلہ کے مریضوں کا استعمال کراتے ہیں۔چوب چینی کے دو تین پتے گوشت پکاتے وقت اس میں شامل کر لیں تو گوشت خوب گل کر لذیز ہوتاہے۔
نفع خاص۔
دافع امراض سوداویہ مقوی اعضائے رئیسہ ۔
مضر۔
گرم مزاجوں کیلئے۔
مصلح۔
موسم اور مرض کے لحاظ سے جو مناسب ہو ۔
بدل۔
عشبہ مغربی ۔
مقدارخوراک۔
پانچ سے سات گرام یا ماشے ۔
مشہور مرکب۔
عرق چوب چینی ۔معجون چوب چینی وغیرہ۔
Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
چوب حیات۔
دیگرنام۔
عربی میں خشب الحیات فارسی میں چوب حیات ہندی میں آکول ۔
ماہیت۔
ایک بڑے درخت کی لکڑی ہے اسے ہندوستان میں آکول کہتے ہیں۔پتے بادام کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں۔پھول کا رنگ سفید ہوتاہے۔تازہ لکڑی کو کاٹنے سے اس کی خوشبو اگر کی مانند ہوتی ہے۔اس کی لکڑی سے پلنگ اور پائے وغیرہ تیار کیے جاتے ہیں۔اس کارنگ بھورا اور خالدار جبکہ ذائقہ تلخ ہوتاہے۔
مقام پیدائش۔
یہ درخت بنارس اور گورکھ پورہندوستان میں ہوتا ہے۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ دوم۔
افعال۔
مقوی قلب تریاق سموم کاسرریاح محلل اورام مسکن اوجاع ۔
استعمال۔
تریاق سموم ہونے کی وجہ سے ہیضہ میں مفید ہے۔جبکہ فضلات کا استفراغ ہوچکا ہو قے وا سہال کی کثرت سے مریض نہایت کمزور ہوگیا ہو تو اس کا استعمال کاکیا جاتاہے۔مارگزیدہ اور عقرب گزیدہ کیلئے اس کے گھس کر پلاتے ہیں علاوہ ازیں مقام گزیدہ طلاء بھی کرتے ہیں۔
نفع خاص۔
تریاق ہیضہ سانپ اور بچھو کے کاٹے کو مفید کرتاہے۔
مقدارخوراک۔
ایک سے تین گرام یا ماشے۔
Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
چوکا ’’حماص‘‘
لاطینی میں۔
رومیکس ویسی کاری رس۔
خاندان ۔
Polygonaceae
دیگرنام۔
عربی میں بقلقہ الحامض یا حماض فارسی میں ترشہ ترشک گجراتی میں کھٹی بھاجی سندھی میں چوکو بنگلہ میں چکاپالڈ یا چوکر ساک کہتے ہیں۔
ماہیت۔
چوکا پودا لگ بھگ چھ سے بارہ انچ ہوتاہے۔پتے لگ بھگ ایک سے دو انچ لمبے اور گولائی لئے ہوئے اور مزے میں کھٹے ہوتے ہیں۔اس کا ساگ بنایا جاتاہے۔پھول گول چھوٹے اور سفید ہوتے ہیں۔پھل چھوٹے سفید یا سرخی مائل ہوتے ہیں۔تخم چھوٹے چھوٹے سیاہ چمکدار اور بعض سرخی مائل ہوتے ہیں۔ان کو تخم ترشہ یا بزر الحماض کہاجاتاہے۔یہ یاد رکھیں کہ چوکا پودے میں ساق یا ڈنڈی نہیں ہوتی ۔اس کے پتے میتھی کے پتوں کی طرح لیکن ان سے چھوٹے بہت کھٹے اور بہت نرم ہوتے ہیں۔ترشی میں ضرب المثال ہے ۔
چوکا کی اقسام۔
اس کی بہت سی اقسام ہیں۔چوکا کی ایک چھوٹی قسم ہے۔جس کو امرولہ کہتے ہیں۔دوسری قسم چوکاآبی جو زیادہ تر پانی کے کنارے یعنی نمناک زمینوں نہروں ندی نالوں کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں۔ا س میں اوگز لیٹ آف پوٹاشیم کا جزو پایا جاتاہے۔جس کی وجہ سے یہ سوتی کپڑے سے سیاہی کا داغ اور استری کاداغ اڑا دیتا ہے۔
مزاج۔
سرد ایک خشک درجہ دوم ۔
افعال۔
مسکن حرارت مسکن درد قابض مقوی جگر حار۔
استعمال۔
چوکا صفراوی دستوں کو روکنے صفرای کے زور کم کرنے اور پیاس کو بجھانے کے علاوہ صفراوی قے و متلی کو روکنے کیلئے استعمال کیاجاتاہے۔درددندان کو تسکین دینے کیلئے اس کے پتوں سے نچوڑ ے ہوئے پانی سے مضمضہ کرایا جاتا ہے گرم جگر کو تقویت دینے اور یرقان کو زائل کرنے کیلئے مفید ہے اگر بھڑ یا بچھو کاٹ لے تو اس کو پیس کرضماد کر یں اور زہر کو دور کرنے اور درد کو تسکین کیلئے رس پلائیں۔
اس کی جڑ دستوں کو بند کرنے اور یرقان سیلان الرحم اورخون حیض کی کثرت کو بند کرنے کیلئے نافع ہے۔
اس کے پتوں کو پانی میں پیس کر اورام پر پلٹس کی طرھ باندھتے ہیں یہ دردوسوزش میں کمی کرتاہے بھوک خوب لاتاہے سینے کی سوزش کو مٹاتا ہے تازہ پتوں کو بطور ترکاری پکا کر کھاناضعف ہضم میں مفید ہے۔
نفع خاص۔
یرقان کیلئے۔
مضر۔
باہ کیلئے۔
مصلح۔
شربت اور قند ۔
بدل۔
حماض اترج۔
لکڑی کا حصہ۔گیارہ فیصد کھارپایاجاتاہے۔جڑوں میں رومی سن اور لیپاتھن پائی جاتی ہیں۔جوکہ کرائیسوفیک ایسڈ کی طرح ہوتے ہیں۔

No comments:

Post a Comment