WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

23.2.16

سلاجیت ۔ سلارس’’ میعہ سائلہ ‘‘عسل لبنی ‘‘ سماق’’ گرد سماق ‘‘ پوست سماق ‘‘

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
سلاجیت۔
(Asphalit)

دیگرنام۔
بنگلہ میں شلاجتو،سندھی میں کمارو،عربی میں حجرالموسیٰ،ہندی میں اور اُردو میں سلاجیت جبکہ انگریزی میں ایسفالیٹ کہتے ہیں۔
ماہیت۔
ایک قسم کی سیاہ رطوبت ہے ۔جوعموماًپہاڑوں کے شگاف سے گاڑھی نکل کر جم جاتی ہے۔جو پہاڑوں کی سطح سے مئی جون کی سخت گرمی میں تراوش پاکر منجمد ہوجاتی ہے۔اس کو لنگور بہت شوق سے کھاتاہے۔یہ مختلف پہاڑوں میں مختلف اقسام مثلاًسلاجیت لوہا،سونا،چاندی اور تانبا کے ملے جلے اجراء والی پائی جاتی ہے۔
لوہے کی کان میں سے پیدا ہونے والے سلاجیت کا رنگ سیاہ چکنا ذائقہ کڑوا قدرے مٹھاس لئے ہوئے اور بھاری ہوتاہے۔یہ سلاجیت عمدہ ہے۔
سونا کی کان میں سلاجیت زردی مائل اور ذائقہ میٹھاجبکہ چاندی کی کان کی سلاجیت تانبے کے رنگ کا ذائقہ کسیلا کڑوا بلکہ سب سے زیادہ کڑوا ہے۔
اصلی سلاجیت کی پہچان ۔
جلتے ہوئے لکڑی کے کوئلوں پر اصلی سلاجیت ڈالی جائے تو وہ بالکل سیدھی اوپر کواٹھے گی ۔پانی میں تمام گھل جائے گی ذائقہ خفیف مٹھاس لئے ہوئے کڑوا ہوگا۔
مقام پیدائش۔
سلاجیت کلو،کشمیر گلگت اتر کاشی تک ہمالیہ پہاڑ کے حصوں میں کوہ آبوبندھیاچل کے علاہ کھٹمنڈو سے آکر بکتی ہے۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ دوم۔
افعال۔
مقوی بدن ،مقوی معدہ گردہ و مثانہ مفتت سنگ گردہ مثانہ مقوی باہ مولد و مغلظ منی قالع بلغم قاتل کر م شکم جریان منی مولدحرارت۔
استعمال۔
یہ رسائن دوائی ہے یعنی بہت سے امراض کو دور کرتی ہے۔
مقوی بدن ،مقوی باہ ،مولد و مغلظ منی ہونے کی وجہ سے تقویت بدن وباہ مولد منی ادویات میں بدرقہ جات استعمال کرتے ہیں ۔قاطع بلغم ہونے کی وجہ سے نزلہ زکام کھانسی اور دمہ میں استعمال کرتے ہیں ۔مقوی گردہ ومثانہ و معدہ ہونے کی وجہ سے سلسل البول زیابیطس شکری کیلئے مفیدہے۔مفتت حصاۃ ہونے کی وجہ سے پتھری کو توڑ کر نکالتی ہے۔مقوی بدن ہونے کی وجہ سے جسم کو مضبوط بناکرازسرنوجوانی لاتی ہے۔رسائن ہونے کی وجہ سے بڑھاپے کو دور کرتی ہے۔مرض جریان کی جملہ اقسام کو فائدہ کرتی ہے۔ذیابیطس میں کشتہ ابرک کے ہمراہ کھلانامفیدثابت ہوا ہے۔بعض لوگوں کا خیال ہے کہ سلاجیت جوڑوں کے درد اوراعصابی دردوں میں مفیدہے اور اکثر لوگوں کو اس سے فائدہ بھی ہوتاہے۔
نفع خاص۔
مقوی اعضاءوباہ۔
مضر۔
گرم مزاجوں کیلئے ۔
مصلح۔
دودھ واشیاءرطب ،
بدل۔
مومیائی۔
مقدارخوراک۔
نصف گرام سے ایک گرام یا ماشہ تک۔
نوٹ یا احتیاط ۔
غیر مصفاسلاجیت کے استعمال سے پاگل پن غشی بے ہوشی سل و دق یا جلدی امراض پیداکرتی ہے۔
مصفیٰ کرنے کاطریقہ ۔
سلاجیت میں ایک مومی مادہ پایاجاتاہی جسے تیز آنچ پررکھنے سے نقصان ہوتاہے۔یہی وجہ ہے کہ سورج تاپی سلاجیت کو آگنی تاپی سلاجیت اور ترجیح دی جاتی ہے۔سلاجیت تقریباًچارگناشیرگرم یا پانی گرم میں گھول کپڑا چھان کر آہنی ظرف میں ڈال دیتے ہیں ۔اور اس سیال کو دھوپ میں رکھ دیتے ہیں ۔جب اس کے اوپر بالائی سی آجائے تو اسے اتارلیں بس یہی آفتابی لینے کے بعد شدھ سلاجیت ہے جس کو ست سلاجیت بھی کہتے ہیں ۔ایک دفعہ سیال پر سے بالائی اتار لینے کے بعد پھر بھی بالائی آتی رہتی ہے۔اس کو اتار کر محفوظ کرلیں۔جب بالائی آنا بند ہوجائے تو باقی اجزاء ضائع کردیں ۔
Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
سلارس’’میعہ سائلہ ‘‘عسل لبنی ‘‘
(Styrax)

ماہیت۔
اس کا درخت خوشبودار لگ بھگ بیس سے تیس میٹر اونچا ہوتاہے۔اس کے تنے کی موٹائی دس بارہ فٹ ہوتی ہے۔چھال چکنی بھورے رنگ کی بلکہ اس کا ہرجز چکناہوتاہے۔پتے گول لمبوترے بیضوی نوکدار اور دانے دار سے تین انچ لمبے ہوتے ہیں ۔پھول ملائم منجری کی طرح مٹیالے سے ہوتے ہیں۔پھل بھورے رنگ کی پھلی کے اندر گولائی لئے ہوئے ہوتے ہیں۔درخت کی لکڑی سخت ہوتی ہے۔اس درخت سے گوند حاصل ہوتاہے۔جس کو سلارس کہتے ہیں یہ دو قسم کا ہوتاہے۔
جو گوند درخت سے تراوش پانے کے بعد شہد کی مانند غلیظ ہوجاتاہے۔اس کو اکٹھا کرلیاجاتاہے۔اور جوگہرا سرخی مائل زرد ہوتاہے۔اس کو بہترین سلارس یعنی میعہ سائلہ کہلاتاہے۔
اس درخت کو چھید کر جو رس نکلتاہے۔اس کو اکٹھا کر لیاجاتاہے۔یہ ہلکا زرد مائل سرخ سا ہوتاہے اس کو بھی بہترماناجاتاہے۔ان کا ذائقہ پھیکا اور خوشبودار عنبر کی طرح ہوتاہے۔
مقام پیدائش۔
یہ آسام جاوا برہماچین وغیرہ میں پیداہوتاہے۔اور عرب سے بھی منگوایاجاتاہے۔
مزاج۔
گرم دوم خشک درجہ سوم۔
افعال۔
مقوی بدن ،مسکن بدن ،منفث بلغم،مقوی جگر،نافع امراض گردہ ومثانہ جراثیم دافع تعفن مدربول و حیض۔
بیرونی ‘‘سلارس کو دوچند روغن زیتون میں ملاکر جوڑوں کے درداور درد کمر درد گردہ اور خدر میں ضماد لگاتے ہیں۔
دردخصیہ میں ضماد کرکے اوپر تمباکو کا پتہ باندھتے ہیں ۔روغن زیتون یا روغن کنجد میں ملاکرملنے سے خارش تروخشک جوئیں اور پھوڑا پھنسی وغیرہ دور ہوجاتی ہے۔اور ملذزطلاء لذت دینے والی میں بھی ڈالتے ہیں ۔
اندرونی استعمال۔
مقوی بدن اور منفث بلغم ہونے کی وجہ سے سل پرانی کھانسی کیلئے ایک رتی کوزہ مصری یا شہد میں ملاکر دینے سے بلغم آسانی سے نکلتاہے۔ہر چھ گھنٹے کے بعد تین باردن میں دیں ۔اس سے دق کے جراثیم ہلاک ہونے سے سکون حاصل ہوتاہے۔نزلہ زکام بحتہ الصوت مستعمل ہے۔
مدربول ہونے کی وجہ سے سوزاک اور حرقتہ البول میں شربت بزوری کے ہمراہ دینے سے آرام ہوتاہے۔حیض کو جاری کرتاہے۔
نفع خاص۔
مخرج بلغم،مدربول حیض ۔
مضر۔
پیشاب میں البیومن لاتاہے۔
مصلح۔
رمصطگی کتیرا
بدل۔
جندبیدستر۔
مقدارخوراک۔
چاررتی سے ایک ماشہ تک۔
نوٹ۔
زیادہ استعمال سے بعض اوقات پیشاب میں ایلبومن آنے لگتی ہے۔

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
سماق’’گرد سماق‘‘پوست سماق‘‘
Rhus Coriaria....Dry Seeds
دیگرنام۔
عربی میں گرد سماق ،ہندی میں تنزیک سندھی میں تنتری اور کاغانی میں تتیڑ۔
ماہیت۔
سماق ایک درخت کا پھل ہے یہ مسور کے دانہ کے مشابہ چھوٹا یا قدرے بڑے ہوتے ہیں ۔پھل خوشیوں کی شکل میں لگتاہے۔ان پھلوں کا چھلکا دواء کے طور پر استعمال کیاجاتاہے۔جو پوست یا گرد سماق کہلاتاہے۔اس کا ذائقہ تر ش اور مزیدار ہوتاہے۔
مزاج۔
سردخشک درجہ دوم۔
افعال۔
مسکن صفراء قابض رادع مقوی معدہ ،مشہتی ،مسکن قے و متلی ۔

پوست سماق عموماًصفراوی اسہال سنگرہنی متلی قے اور پیاس کو دور کرتاہے۔گرم مزاج والوں کیلئے مفیدہے۔بھوک لگاتا اور معدہ کو تقویت دیتاہے۔کثرت بول کو روکنے کیلئے کھلاتے ہیں ۔قابض ہونے کی وجہ سے دستوں اور کثرت حیض کو بند کرتاہے۔
بیرونی استعمال۔
دانتوں کو مضوط کرنے اوردرد کو تسکین دینے کیلئے آب خیساندہ سے کلی کراتے ہیں اور سنون میں شامل کرکے دانتوں پر ملتے ہیں آشوب چشم کی ابتدا میں قطور کرتے ہیں اور ردع مواد کیلئے اورام کے ابتداء میں بطور ضماد لگاتے ہیں نکسیر کو روکنے کیلئے پانی میں پیس کر پیشانی پر ضماد کرتے ہیں۔
نفع خاص۔
اسہال صفراوی مقوی معدہ ۔
مضر۔
جگربارد کو۔
مصلح۔
انیسوں ،بادیاں،
بدل۔
زرشک۔
مقدارخوراک۔
تین سے پانچ گرام یا ماشے ۔

No comments:

Post a Comment