WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

13.2.16

بزرالحماص تخم چوکا یا ترشہ کے بیج چولائی ’’چولائی کا ساگ‘‘چونا’’ آہک ‘

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
بزرالحماص(تخم چوکایاترشہ کےبیج )
مزاج۔
سردتردرجہ اول خشک درجہ دوم۔
افعال و استعمال۔
تخم حماض بریان یا بغیر بھنے ہوئے آنتوں کی خراش قروح آمعاء پیچش اسہال وغیرہ کیلئے دیگر لعاب دار تخموں مثلاًاسبغول یا بارتنگ وغیرہ کے ساتھ استعمال کیاجاتاہے۔
مسکن حرارت ہونے کی وجہ سے یرقان خفقان حار سوزش مجرائے بول کے علاوہ صفراوی جوش میں سکون دیتاہے۔
مقدارخوراک۔
پانی 30سے 50ملی لیٹر۔
تخم کی 3سے5گرام یاماشے ۔
Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
چولائی ’’چولائی کا ساگ‘‘
انگریزی میں ۔
ایمے ہرے فروڈائٹ۔
دیگرنام۔
ہندی میں چونلائی عربی میں بقلہ یمانیہ سندھی میں مریڑو مارواڑی میں چنلائی گجراتی میں تامل جو مرہٹی میں تاندلجاسنسکرت میں تنڈولیہ بنگلہ میں چھڈے نئے کہتے ہیں۔
ماہیت۔
مشہور ساگ ہے اس کا پودا زمین سے زیادہ بلند نہیں ہوتا ساق یعنی ڈنڈی چھوٹی ہوتی ہے۔اس میں پھول نہیں آتے صرف بیج آتے ہیں۔جو خشخاش کے دانوں سے ذرا بڑے ہوتے ہیں۔اسے کے پتے برگ ریحان کے پتوں سے مشابہ ہوتے ہیں اور ان کا مزہ پھیکا کسی قدر تیز ہوتاہے۔
مزاج۔
سردتر درجہ دوم۔
افعال۔
مسکن حرارت حابس الدم مدربول۔
استعمال۔
چولائی کا ساگ پکاکر کھایاجاتاہے۔اس سے غذائیت کم حاصل ہوتی ہے لیکن زودہضم ہوتاہے۔گرمی ممسک کو تسکین دیتاہے۔تپ دق گرم بخاروں دیوانگی اور سوزاک  میں اس کو بطور نانخورش استعمال کرنا مفید ہے۔ملطف ہونے کی وجہ سے بدن کو ترطیب کرتاہے۔مسکن حرارت و سوزش ہے مدربول ہے گرمی کی کھانسی کو مفید ہے۔خون حیض خون بواسیر قے الدم کو روکنے کیلئے چولائی کے بیج سات ماشہ پانی میں گھس کر چاولوں کو دھوون کے ساتھ تین ہفتے تک نہارمنہ کھلاتے ہیں۔مارگزیدہ کو اس کے پتوں کا پانی پلانامفید بیان کیاجاتاہے۔
چولائی کی ایک قسم جنگلی ہے جس میں کانٹے ہوتے ہیں اس پکا کر نہیں کھاتے جس نے خام کشتہ کھایا ۔اس کو کانٹوں والی چولائی کا ساگ بغیر مرچ کے گہیوں کی روٹی سے تین روز کھلائیں ۔اور اس کاجوشاندہ پانی کی جگہ پلائیں۔تما م کشتہ پیشاب کے ذریعے خارج ہوجائے گا۔
نفع خاص۔
حابس الدم مدربول۔
مصلح۔
گرم مصالحہ۔
بدل۔
خاردارچولائی۔
مقدارخوراک۔
تخم اور جر پانچ سے سات گرام یا ماشہ۔
پتوں کا پانی پانچ تولہ سے دس تولہ تک۔

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
چونا’’آہک‘
(Quick Lime)

دیگرنام۔
عربی میں نسور ہ کلس فارسی میں آہک گچ گجراتی میں چنو بنگالی میں چن سندھی میں چونو اور اردو میں چونا جبکہ انگریزی میں کوک لائم کہتے ہیں۔
ماہیت۔
سفید رنگ کی سخت وزنی ڈلیاں ہوتی ہیں۔جو سنگ مرمراور دوسرے مخصوص پتھروں کو مکلس کرنے سے حاصل ہوتی ہے۔جب تک ان ڈلیوں کو پانی میں نہ بجھایا جائے اس کو آہک آب نارسید کہتے ہیں۔اس کو کھایا نہیں جاتالیکن جب ان ڈلیوں کو پانی میں بھگو دیا جاتا ہے ان پر پانی ڈال دیاجاتاہے تو اس کو آہک آب رسید بجھاہواچوناکہتے ہیں۔جوکہ بطور دوامستعمل ہے۔
مزاج۔
گرم وخشک درجہ سوئم ۔ان بجھا چونا گرم چارخشک درجہ دوم۔
افعال۔
مفرح و محرق ،محلق شعر محلل و منضج اورام۔
آہک آب نارسیدہ کے افعال۔
مسکن و مبرد مجفف قروح حابس خون ۔
آب آہک کے افعال۔
اصلاح معدہ معدہ میں دودھ کے پھٹے کو روکتاہے۔
استعمال۔
آہک آب رسیدہ پاکستان اور ہندوستان میں پان پرکتھ کے ہمراہ لگاکر کثرت استعمال سے دانتوں کی جڑیں زائل ہوجاتی ہیں۔
ان بجھے چونے کو دوچند ہڑتال کے ہمراہ گرم پانی میں ملا کر بالوں کو مونڈنے کیلئے جلد پر طلاء کرتے ہیں۔تھوڑی دیر کے بعد گرم پانی سے دھو دیاجاتاہے۔اور پھر روغن گل لگا دیا جائے کیونکہ زیادہ تر لگا رہنے سے جلد کو زخمی کر دیتاہے۔اگر ہڑتال کے ہمراہ مسوں پر لگایاجائے توان کو بہت جلد گرا دیتاہے۔آہک آب رسید اورام کو تحلیل کرنے اور ان کو پکا کر پھوڑنے کیلئے ضماداًاستعمال کیاجاتاہے۔
آہک مغول کو گھی میں ملا کر عام زخموں جرب متقرح اور آگ سے جلے ہوئے عضوپر لگانے سے بہت جلد فائدہ ہوتاہے۔چونا کے پانی میں ہموزن السی میں ملا کر مرہم بنالیں اور آگ سے جلے ہوئے عضو یا شقاق حلہ بھٹنی کا پھٹنا پر لگائیں ۔تو سوزش اور درد فی الفور ساکن ہوجاتے ہیں۔
دھویا ہوا چونا تازہ زخموں پر چھڑکنے سے جریان خون کو روکتا ہے درد کو تسکین دیتا ہے۔اور اگر ایک فتیلہ کو انڈے کی سفید ی میں لتھیڑ کر اور اس کے اوپر بجھا ہوا چونا چھڑک کر ناک میں رکھیں تو نکسیر کو روک دیتاہے۔ 

No comments:

Post a Comment