WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

29.2.16

کچنال.کچورکدو

Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
کچنال’’کچنار‘‘
Bauhinia Variegata

دیگرنام۔
پنجابی میں کچنار سندھی میں کچنار مرہٹی میں کانچنا بنگالی میں رکت کانچنا اور انگریزی میں بی ۔وے ری اگیٹ اور لاطینی میں Bauhinia Purpuriaکہتے ہیں۔
ماہیت۔
اس درخت کا قددرمیانہ چھال خاکستری اورچکنی ہوتی ہے۔پتے نوک کی طرف سے دو برابر حصوں میں پٹھے ہوئے ہوتے ہیں ۔اور تین سے پانچ انچ لمبے لگ بھگ اتنے ہی چوڑے ہوتے ہیں پتوں کے اوپر باریک روئیں ہوتے ہیں لیکن نیچے کی سمت صاف ہوتی ہے۔پھول کے بہت سے رنگ ہوتے ہیں ۔یہ موسم بہارمیں نکل کر غنچے کی شکل میں کھلتے ہیں ان کو سبزی کے بطور تنہایاگوشت کے ہمراہ پکاکرکھاتے ہیں پھلی ایک بالشت کے قریب لمبی سیدھی ہوتی ہے۔اس میں چھ سے بارہ تک تخم بھرے ہوتے ہیں اس کی چھال گہرے خاکی رنگ کی ہوتی ہے اور چمڑا رنگنے میں کام آتی ہے۔اس درخت سے ایک بھورے رنگ کو گوند نکلتاہے جو بازار میں سیم گوند کے نام سے بکتاہے۔
مقام پیدائش۔
یہ درخت تمام پاکستان اورہندوستان میں خودرو ہوتاہے اور باغوں میں لگایاجاتاہے۔
مزاج۔
سرد خشک۔۔۔درجہ دوم۔
افعال۔
قابض حابس الدم ،حابس اسہال مسکن جوش خون ،مصفیٰ خون بواسیری دموی ۔
استعمال۔
یہ درخت بدھ مذہت میں مقدس سمجھاجاتاہے۔اور بدھ ہاروں میں اسکے پھول لگاتے ہیں ۔اس کے پھول کو گوشت کے ہمراہ پکاکر بطور نانخوارش استعمال کرتے ہیں ۔اس کہ پھلیوں کا اچار ڈالتے ہیں ۔اسہال خون بواسیر کثرت حیض اوربول الدم کوروکتاہے۔باطنی زخموں کو بھرتاہے۔سنگرہنی میں بھی مفیدہے۔نانخورش کے علاوہ بطورسفوف مطبوخ بھی استعمال کرتے ہیں اس کی خشک کلیوں کا سفوف دینے سے آؤں کے دست بندہوجاتے ہیں اس کی کلیوں کے جوشاندہ سے پیٹ کے کیڑے مرجاتے ہیں ۔
پوست کچنال کو جوشاندہ زنجیل ملاکردینے سے خنازیر پھوڑے پھنسی اور برص کے داغ دور ہوجاتے ہیں ۔یعنی فساد خون کو دفع کرتاہے۔اور قاتل کرم شکم ہے۔مصفیٰ خون ااور مسکن جوش خون ہونے کی وجہ سے مطبوخ ہفت روزہ کا ایک اہم جزوہے۔جڑکی چھال کو جوشاندہ نفخ اور موٹاپا کو دور کرتاہے۔اور سرخی آنکھوں کی یاآنکھوں سے پانی بہناکچنال کے تازہ پتے کوٹ کر اور ٹکیہ بناکر آنکھوں پر باندھنے سے آرام کرتاہے۔
نفع خاص۔
مقوی آمعاء وحابس اسہال۔
مضر۔
نفاخ ،دہرہضم اور ثقیل ۔۔
مصلح۔
گرم مصالحہ اور گوشت۔
بدل ۔
باقلا۔
نوٹ۔
اسکی چھال کے رس میں سونے کا کشتہ بنتاہے۔
مقدارخوراک۔
چھال کاسفوف تین گرام۔
چھال کا جو شاندہ۔۔دس سے بارہ گرام تک۔
پھول یا غنچے ۔
چھ سے دس گرام تک۔
مشہورمرکب۔
مطبوخ ہفتہ روزہ۔۔

Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
کچور’’زرنبار‘‘نرکچور
دیگرنام۔
فارسی میں زرنباد ،بنگالی میں شٹی آکنگی یا پیاکچوروسنسکرت میں کرچور مرہٹی اور گجراتی میں کچوراانگریزی میں لانگ زیڈ واری اور لاطینی میں Curcuma Zedoariaکہتے ہیں ۔

یہ ہلدی کی طرح ایک بوٹی ہے۔زرنباد نبات کی جڑ ہے جوکسی قدر ہلدی سے مشابہت رکھتی ہے اس کی دو اقسام ہیں ۔ایک قسم خرد جو تیز بو والی ہوتی ہے۔جوکسی قدر سخت ہوتی ہے۔اس کو سالم ہی جوش دے کر خشک کرکے رکھتے ہیں تو اسکے کچور کہتے ہیں ۔دوسری قسم کلاں موٹی اور دراز ہوتی ہے اس کو زمین سے نکالنے کے بعد جوش دے کر ٹکڑے کرنے کے بعد خشک کرکے کام میں لاتے ہیں ۔اس کو نرکچور اور کپور کچری کہتے ہیں ۔دونوں کے افعال تقریباًیکساں ہیں ۔
مقام پیدائش۔
یہ خودروبھی ہے۔لیکن بوئی بھی جاتی ہے۔خصوصاًکوہ ہمالیہ کے مشرقی علاقوں اور اتری علاقوں میں بویاجاتاہے۔اور خودرو بھی ہے۔یہ برھماوغیرہ میں بھی ہوتی ہے۔
مزاج۔
گرم خشک ۔۔۔درجہ سوم۔
افعال۔
کاسرریاح ،مفتح سدد،مفرح ومقوی قلب و دماغ مقوی معدہ و جگر مطیب دہین منفث و مخرج بلغم مدربول و حیض مقوی باہ محلل اورام ۔
استعمال بیرونی۔
جالی ہونے کی وجہ سے جلد کے داغ دھبوں اور خارش وغیرہ کو ضماداًمفید ہے۔مسکن اوجاع ہونے کی وجہ سے دردوں ورموں میں اس کا ضماد لگایاجاتاہے یا روغن میں جلاکر روغن کی مالش کیجاتی ہے۔مطیب دہن ہونے کی وجہ سے منہ کی بدبو کیلئے منہ میں چباتے ہیں ۔
استعمال اندرونی۔
کاسرریاح ،مفتح سدد،مفرح ومقوی قلب و دماغ اور مقوی معدہ میں جگر ہونے کی وجہ سے اکثر مفرحات اور معجونات میں شامل کرتے ہیں جوکہ امراض قلب و معدہ جگر میں مستعمل ہے۔اصلاح ہضم و تقویت معدہ کی غرض سے بچوں کے سفوف چٹکی میں شامل کیاجاتاہے۔مدربول ہونے کی وجہ سے سوزاک میں اسکی تازہ جڑ کی ٹھنڈائی کے طور پر استعمال کرتے ہیں ۔اس کے پتوں کار س پلانا استسقاء میں مفیدہے۔مدرحیض ہونے کی وجہ سے زچہ کے اکثر امراض میں اس کا سفوف اور معجون استعمال کرتے ہیں منفث بلغم ہونے کی وجہ سے سرفہ ضیق النفس بلغمی میں کھلاتے ہیں ۔
درد اور سردی کے نزلہ انفلوئنزا میں کچور اور دارچینی فلفل سیاہ یا دراز کا جوشاندہ بے حد مفید ہے۔
نفع خاص۔
کاسرریاح مقوی معدہ و جگر ،
مضر۔
مصدع۔
مصلح۔
گل بنفشہ۔
مقدارخوراک۔
ایک سے تین گرام۔
مشہورمرکب۔
سفوف چٹکی حب کبد نوشادری وغیرہ۔

Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
کدو’’لوکی‘‘گھیاکدو‘کدودراز
مشہورعام سبزی ہے۔بہتر وہ ہے جوسفید نازک تازہ اور شیریں ہوجس میں کاٹتے وقت زیادہ ریشے نہ ہوں اور بہت بڑا نہ ہو۔یہ باہر سے سبز اور اندرسے سفید ہوتاہے۔اس کی ایک قسم کدوئے تلخ بھی ہے۔جس کا بیان ہوچکاہے اس کے تخموں کا مغز بطور دواء بکثرت استعمال ہوتاہے اس کا ذکر تخم کدو میں ہوچکاہے علاقے کے لحاظ سے اس کی اقسام بھی ہیں ۔پنجاب میں زیادہ ترکدو گول ہوتاہے اورلمباکم کم جب صوبہ سرحد میں زیادہ لمبا کدو ہوتاہے۔جس کی لمبائی ایک فٹ سے بھی زیادہ ہوتی ہے۔
مزاج۔
سرد تر۔۔۔درجہ دوم۔
افعال۔
سریع الہضم ،مبرد ،مرطب ،مسکن مدربول،ملین طبع ،مولد رطوبات مسکن حدت صفراء اور خون۔
استعمال۔
کدو شیریں کو زیادہ تر تنہایاگوشت کے ہمراہ پکاکر کھایاجاتاہے۔بعض اوقات دال خصوصاًچنے کی دال کے ہمراہ پکایاجاتاہے۔صفراوی اور دموی مزاج اشخاص کیلئے اچھی غذا ہے۔صالح خلط پیداکرتاہے۔حار امراض مثلاًصفراوی دموی بخاروں کھانسی حار سل دق جنون اور مالیخولیامیں پیشانی اور خومے پر رکھنے سے فائدہ پہنچاتے ہیں ۔آب  کدو سل میں پلایاجاتاہے جو حرارت و پیاس کو تسکین دیتاہے۔ملین طبع اور مدربول ہے۔
بعض تحقیقات کے مطابق جو لوگ کدو کثرت سے کھاتے ہیں ان کے جسم میں ایسی قوت مدافعت پیداہوجاتی ہے کہ مرض سل سے محفوظ رہتے ہیں ۔
روغن کدو 
کدو سے روغن بھی نکالاجاتاہے جو روغن کد وکے نام سے مشہور ہے روغن کدو دماغ کی خشکی کو دور کرتاہے نیند لاتااور بالوں کو مضبوط کرتاہے۔
اس کے بیجوں سے شیرہ یا روغن نکالاجاتاہے جوکہ مذکورہ بالافوائد رکھتاہے۔
روغن کدو بنانے کا طریقہ ۔
کدو کے گودے کو نچوڑ کر اس کا پانی ہم وزن روغن کنجد کے ساتھ جوش دیں جب پانی جل جائے توروغن صاف کرلیتے ہیں ۔
آب کدو (ماء القرع)کدو کاپانی۔
کدو کو گل حکمت کرکے بھاڑ یا تنور میں رکھ دیتے ہیں جب مٹی سرخ ہوجائے تو نکال کر گل حکمت دور کرکے کدو کا پانی نچوڑ لیتے ہیں جس میں مصری یاچینی ملاکریا شربت نیلوفر سے شیریں کرکے پلاتے ہیں جوکہ صفراوی بخاروں نفث الدم اور اندورنی اعضاء کے جریان خون اور مرض سل میں پلانا مفیدہے۔
کدو کا رائتہ مشہور پسندیدہ کھانا ہے اگر اس میں صرف نمک بقدر ذائقہ ڈالیں اور دوسرے مصالحے نہ شامل کریں تو یہ رائتہ حرارت جگر اور اسہال کبدی کو بہت مفید ہے۔
نفع خاص۔
دافع حدت صفراء و مسکن ۔
مضر۔
قولنج اور ثقیل ۔
مصلح۔
قرنفل نمک وغیرہ۔
بدل۔
پیٹھاوغیرہ۔
مقدارخوراک۔
آب کدو۔۔۔پانچ تولہ سے دس تولہ تک۔

No comments:

Post a Comment