WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

29.2.16

کروندہ .کریات.کریلا

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
کروندہ
Corinda

دیگرنام۔
بنگالی میں کرمچا گجراتی میں کرندا سنسکرت میں کرمرد مرہٹی میں کروندا اور انگریزی میں کوانڈہ کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
ایک خاردار درخت کا پھل عناب کے برابر لیکن شکل بیرکی طرح اور گچھوں میں لگتاہے۔اس درخت کے پتے کسی قدرچوڑے لمبے اورچکنے لیموں کے پتوں کے مشابہ ہوتے ہیں خام ہونے کی حالت میں سبز رنگ کامزہ کسیلاہوتاہے۔جس قدر بڑا ہوتاجاتاہے۔اسی قدر اس کی ترشی اور کسیلاپن کم ہوتاجاتاہے۔شرینی زیادہ ہونے لگتی ہے اورنصف سرخ ہوجاتاہے جب بخوبی پک جاتاہے تو رنگت نیل گوں اورمزہ چاشنی دار ہوتاہے۔
مقام پیدائش۔
پاکستان ،ہندوستان ،اور بنگلہ دیش۔
مزاج۔
سرد وخشک۔۔درجہ اول۔
استعمال۔
کروندہ خام کو چھیل کر بطور نانخورش استعمال کرتے ہیں علاوہ ازیں اس کی مربیٰ اور اچار بناکر کھاتے ہیں صفراوی اور دموی مزاج کے آدمیوں کیلئے مفید ہے ۔اور ان کے معدے کو قوت دیتاہے۔پختہ کروندہ کے کھانے سے صفراء اور پیاس کو تسکین ہوتی ہے ۔بھوک لگتی ہے صفراوی دست بندہوجاتے ہیں اس کا بکثرت استعمال قوت باہ کو ضرر پہنچاتاہے اس کا مربہ چاولوں کے زردے اورمتجن میں بکثرت استعمال ہوتاہے۔
نفع خاص۔
مسکن صفراء ۔
مصلح۔
نمک شکر اور فلفل سیاہ۔۔
Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
کریات
(Andograthis Panicutata)

دیگرنام۔
ہندی میں مہاٹیٹا،سنسکرت میں کالمیکہ،بنگلہ میں کریات،لاطینی میں ارنڈو گرلیتھس پینی کولیٹسیااور انگریزی میں کری ایٹ کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
جھاڑی کی قسم کا پودا ہے جو اکثر باغات کی بازوں پر لگاتے ہیں اس کے پتے اور جڑ بطور دواء مستعمل ہیں ان کاذائقہ سخت کڑوا ہوتاہے۔
نوٹ۔
بعض اطباء نے اس کا عربی نام قصب الزیرہ لکھاہے حالانکہ یہ چرائتہ کانام ہے۔
پیدائش۔
لکھنؤ سے آسام تک میدانی علاقوں میں ہوتاہے۔
افعال و استعمال۔
مقوی معدہ اور دافع کرم شکم ہے۔اس کو کونین کاقائم مقام خیال کیاجاتاہے۔لیکن جدید تحقیق نے اس خیال کو غلط قراردیاہے۔اس کے پتوں کا رس بچوں کے نفخ و اسہال کا گھریلوعلاج ہے اس کا سیال بازار میں مل سکتاہے جو نوبتی بخاروں کے لئے سم الفار اور امراض کبد میں نوشادر کے ہمراہ بمقدارچمچہ خردپلانامفید بیان کیاجاتاہے۔
مقدارخوراک۔
مستندحکیم یا طبیب کے مشورے سے ۔

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
کریلا
(Hairy Mordica)

لاطینی میں ۔
Mordica Charntia
ماہیت۔
یہ ایک مشہور ترکاری ہے۔جس کی بیل درمیان سے دھاگے کی طرح بہت لمبی ہوتی ہے۔اور پتے پھٹے ہوئے کھردرے ان پر کانٹے ہوتے ہیں پھول زرد رنگ کے جو نرم اورخوبصورت ہوتے ہیں ۔پھل یعنی کریلاایک انچ سے لے کرپانچھ چھ انچ تک لمبے دونوں سروں پر پتلے اور درمیان سے موٹے ہوتے ہیں ۔کریلے کے اوپر چھوٹے پھوڑوں کی طرح ابھار ہوتے ہیں ۔تخم کدو کی طرح اور کھردرے ہوتے ہیں لیکن دوسری قسم کے کریلے پتلے اور کافی لمبے ہوتے ہیں جو کھانے میں بھی لذیز ہوتے ہیں اس کی ایک قسم جنگلی ہے۔اس کے اوپر کریلے کی طرح ابھار تو ہوتے ہیں لیکن ان کی طرح بیج نہیں ہوتے ۔ان کا ذائقہ کریلے کی طرح ہوتا اور اس کو مرض زیابیطس میں مفیدخیال کیاجاتاہے اس کو پنجاب پاکستان میں چوہنگ کہتے ہیں ۔
مزاج۔
گرم خشک۔۔درجہ سوم۔
افعال ۔
مقوی معدہ ،ملین شکم منفث بلغم قاتل کرم شکم دافع موٹاپا،دافع ذیابیطس ۔
استعمال۔
کریلے کو عموماًبطور نانخورش استعمال کرتے ہیں اکثر گھر میں اسےچھیل کر نمک مل کر کچھ دیر کے لئے رکھ دیاجاتاہے۔اس سے تلخ پانی نکل جاتاہے۔اس کے بعد پیاز ،چنے کے دال تنہا یا گوشت کے ساتھ پکا کر کھاتے ہیں اس طرح تلخی تو کم ہوجاتی ہے۔لیکن اس کا اثر بھی زائل ہوجاتاہے۔بہتر یہ ہے کہ اس کا تلخ پانی نکالانہ جائے ۔بعض لوگ اس کے اندر کا بیج نکال کر اس میں قیمہ یا کوئی دوسری چیز بھر کر اس کو پکاتے ہیں جوکہ بھرے ہوئے کریلے کے نام سے مشہور ہے اور کریلے مجھے ہر طریق پکے ہوئے پسند ہیں ۔
جالی ہونے کی وجہ سے اس کارنگ آنکھوں کے امراض جالہ پھولا دھند میں استعمال کرنا مفیدہے۔دردوں میں اس کا لیپ آرام دیتاہے۔سرکہ کے ہمراہ کریلے کو پیس کر لگاناورم گلو کوتحلیل کرتاہے۔
دافع ذیابیطس ہونے کی وجہ اس کا دو تولہ پانی ہر روز نہارمنہ پینایا اس کوخشک کر کے اس کا سفوف بناکر دو ماشہ سے تین ماشہ تک استعمال کرنامفیدہے اگر اس کے ساتھ چھال فالسہ کاخیساندہ بھی استعمال کریں تو انتہائی مفیدہے اس کا تازہ رس یرقان اورخون کوصاف کرتاہے۔اس کے پانی کا رس قاتل کرم شکم ہے۔منفث بلغم ہونے کی وجہ سے دمہ کھانسی میں استعمال کرتے ہیں اس کے علاوہ وجع المفاصل نقرس استسقاء اور ورم طحال میں کھلانامفیدہے۔اس کا پانی دو دوتولہ صبح و شام اور روغن زیتون دو تولہ دودھ میں ملاکر سوتے وقت پلانابہت مفیدہے۔
نفع خاص۔
دافع امراض بلغمی۔
مضر۔
خشکی پیداکرتاہے۔
مصلح۔
مرچ سیاہ ،فلفل دراز روغن۔
مقدارخوراک۔
پتوں کا پانی ایک تولہ سے دوتولہ ۔
سفوف خشک کریلاایک سے تین گرام تک۔

No comments:

Post a Comment