WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

22.2.16

سریشم ماہی. سریشم ماہی. سقمونیا۔ سقنقور’’ سمہور ‘‘ بن روہو

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
سریشم ماہی
(Isinglass)

دیگرنام۔
سریش مچھلی عربی میں عزیٰ السمک فارسی میں سریشم ماہی جبکہ انگریزی میں آئی سنگلاس 
ماہیت۔
چربی کی مانند جمی ہوئی رطوبت ہے جوکہ خاص قسم کی مچھلی کے پیٹ سے نکالتے ہیں ۔
ایک خاص قسم کی مچھلی کے پھکنوں کو باریک ریشوں میں کاٹ کر خشک کر لیتے ہیں ۔خشک حالت میں اس کے ریشم کے سے تار ہوتے ہیں ۔مگر ان میں ذرا سختی ہوتی ہے۔پانی میں حل ہونے کے بعد لعاب دار مادہ بن جاتاہے۔اس کا رنگ سفید ذائقہ بدمزہ ہوتاہے۔
مقام پیدائش۔
یہ روس اور یورپ سے برآمد کی جاتی ہے۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ اول۔
افعال۔
مفری مجفف حابس نفث الدم جالی ۔
استعمال۔
مغری اور مجفف ہونے کی وجہ سے مرض سل اور نفث الدم میں بکثرت مستعمل ہے۔اسے گائے کے دودھ میں جوش دے کرمصری بناکر پلاتے ہیں ۔سریشم کو تنہا یا دیگر ادویہ کے ساتھ استعمال کیاجاتاہے۔۔
بیرونی استعمال۔
جالی ہونے کی وجہ سے اس کو بعض مرہموں میں شامل کیاجاتاہے۔یہ اپنی تجفیف تعریہ اور جلاء کی وجہ سے زخموں کو فائدہ بخشتاہے۔تازہ زخموں کیلئے ذروداًنہایت مفید ہے۔خون کو بند کرکے زخم کو جلد ہی اچھا کردیتاہے۔انہی افعال کی وجہ سے شقاق زخسار برص اورتحسین لون بشرہ کیلئے مفرداًومرکباًاستعمال کرتے ہیں ۔
نفع خاص۔
سل ومغریٰ۔
مضر۔
مسدد۔
مصلح۔
نشاستہ۔
بدل۔
سریش۔
مقدارخوراک۔
ایک سے دو گرام یا ماشے ۔
Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
سفیدہ کا شغری ’’سفیدہ‘‘
(Carbonate of lead)

ماہیت۔
سفید رنگ کانرم وزنی سفوف ہے۔جوسیسہ جست اور قلعی کو جلاکر بنایا جاتاہے۔قلعی سے جو سفیدہ بنایا جاتاہے۔اس کو سفیدہ ارزیر سفید اب رومی اور سفیدہ کاشغری کہتے ہیں۔جو اکثر کاشغر سے آتاہے۔
مزاج۔
سرد خشک درجہ دوم۔
افعال۔
حابس الدم ،قابض ،مجفف ،مسکن و مبرد،مغری،منبت لحم ۔
سفید ہ کو زیادہ تر امراض چشم مثلاًآشوب چشم ثبور قرنیہ قروح چشم وغیرہ کیلئے شیافات میں داخل کرکے تنہااستعمال کیاجاتاہے۔سوختگی آتش کیلئے سفیدی بیضہ میں ملاکر لگانے سے سوزش و درد میں کمی آجاتی ہے۔جلنے سے اگر زخم ہوگیا ہو تو اس کو اچھا کردیتاہے۔سفیدہ کاشغری کو زیادہ تر مرہموں میں استعما ل کرتے ہیں ۔جوکہ زخموں اور اورام حارمیں مفید ہے۔سوزاک قروح مثانہ میں بذریعہ پچکاری استعمال کرتے ہیں ۔قروح آمعاء میں اس کا حقنہ بھی مفید ہے۔نزف الدم میں طلاء مستعمل ہے۔
اس کی مرہم زخموں کو جلدی مندمل کرتااور نیاگوشت پیداکرتاہے۔سفیدہ شقاق مقعد کو اکسیر ہے۔بشرطیکہ انڈے کی سفیدی کے ہمراہ لیپ کیاجائے ۔
نوٹ۔
آنکھ کے علاج میں مغسول استعمال کرنا چاہیے۔کیونکہ سخت یا کھردری چیز سے آنکھ چھل جاتی ہے۔
مقدارخوراک۔
اندرونی طور پر مستعمل نہیں۔
احتیاط۔
اگر غلطی سے کھالیاجائے تو اس سے خناق پیداہوسکتاہے۔اور یہ مانع حمل ہے۔
مصلح۔
اس کا انیسوں ،بادیاں اور شہد ہے۔

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
سقمونیا۔
(Scammonia)

دیگرنام۔
فارسی میں سقمونیا عربی میں محمودہ سندھی میں محمور اور انگریزی میں سکیمونی کہتے ہیں۔
ماہیت۔
ایک بیل دار نبات کی جڑ میں شگاف دینے سے ایک قسم کی رطوبت منجمد ہوجاتی ہے۔جو سقمونیا کہلاتی ہے۔اس کا رنگ باہر سے خاکستری یا سیاہی مائل بھورا ہوتاہے۔بآسانی ٹوٹ جاتاہے۔تازہ ٹوٹی ہوئی سطح چمک دار نیم شفاف اور مسام دار گہرے بھورے رنگ کی ہوتی ہے۔اس کی بو خاص قسم کی آتی ہے۔اور مزہ خراب سا ہوتاہے۔
مقام پیدائش۔
فلسطین ،شام اور ایشیا کوچک میں اس کا پودا ملتاہے۔
پودےکی ماہیت۔
اس کی جڑ ایک سے تین انچ لمبی اور گول ہوتی ہے۔جڑ کا اوپر کا سرا قدرے چھوٹا ہوتاہے۔اور اس پر پتلی شاخیں ہوتی ہیں ۔جڑیں عموماًٹیڑھی یعنی بل کھائی ہوئی ہوتی ہیں۔
رنگت اوپر سے بھوری زردی مائل اور اندر سے خاکی اس کی ساخت ریشہ دار ہوتی ہے۔اور خالص قسم کی بو پائی جاتی ہے۔
سقمونیا آج کل مصنوعی طورپر بھی تیار کیاجاتاہے۔یا سقمونیا بوٹی کی جڑ کو الکحل نوے فیصد میں ٹنکچر بناکر اس کی تلچھٹ پانی میں بیٹھ کر پھر اس پانی کو خشک کرکے حاصل کیاجاتاہے۔اصل سقمونیاپانی میں حل ہوجاتاہے۔اور ذرا سے دباؤ سے ٹوٹ جاتاہے۔
افعال اندرونی ۔
مسہل قوی مخرش آمعاء قاتل و مخرج کر م شکم مقوی معدہ و جگر مسقط جنین ۔
بیرونی افعال۔
جالی اورمحلل۔

سقمونیاکو بیرونی طورپر بہق برص نمش کلف اور داد جیسے امراض جلدیہ پرضماد کرتے ہیں۔اور دردسرکہنہ وجع المفاصل اور عرق النساءتحلیل و تسکین کیلئے لگاتے ہیں۔
اندرونی طور پر کھلانے سے رقیق دست بکثرت آتے ہیں ۔لہذا استسقاء سکتہ اور قبض شدید میں کھلاتے ہیں اور مسہلہ ادویہ کا فعل قوی کرنے کیلئے ان کے ہمراہ ملاکردیتے ہیں ۔کرم شکم کو ہلاک کرنے کیلئے اور نکالنے کیلئے تربد کا مسہل ہے۔
احتیاط۔
سقمونیا سے معدہ اور آنتوں میں خراش ہونے کے علاوہ متلی اور کرب یعنی بے چینی پیداکرتاہے۔لہذا اس کو دوسری ادویہ کے ہمراہ ملاکر اور اصلاح کرکے استعمال کرنابہتر ہے۔
سقمونیا کی اصلاح۔
ایک سیب یا بہی لے کر اس میں سوراخ کرکے سقمونیا بھردیں اور پھر خارج شدہ اجزاء سے سوراخ کو پر کرکے اوپر آٹالپٹ کر تنور میں رکھ دیں ۔جب آٹا سرخ ہوجائے تو تنور سے نکال لیں اور آٹا علیحدہ کرکےسقمونیا نکال کر استعمال کرتے ہیں۔اس کو اصلاح شہدسقمونیا یا سقمونیامشوی کہتے ہیں۔
اگر نازک مزاج لوگ اس سیب کو کھالیں تو بھی دست آنے لگتے ہیں ۔
نفع خاص۔
مسہل صفراء مسہل قوی ۔
مضر۔
متلی ،مکرب۔
مصلح۔
گلاب ۔
بدل۔
ایلوا،ہلیلہ۔
مقدارخوراک۔
دو سے پانچ رتی تک۔
مشہور مرکب۔
اطریفل زمانی ملین قرص ملین وغیرہ۔

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
سقنقور’’سمہور‘‘بن روہو۔
(Lacerta Scincus)

ماہیت۔
ایک گوہ کی طرح کی مچھلی ہوتی ہے۔یعنی ایساجانور جو گوہ کے ہم شکل ہے۔یہ دم سے سر تک تقریباًدو گز لمبا اور نصف گز چوڑا ہوتاہے۔اس کا گوشت بطور دوا مستعمل ہے۔اس کا گوشت مدت تک بغیر نمک لگائے رہ سکتاہے۔
نرکے دو عضو تناسل ہوتے ہیں اور مادہ کی دو فرج ہوتی ہیں ۔اس کاشکار ربیع کے موسم میں کیاجاتاہے۔کیونکہ اس وقت نرومادہ جفتی کیلئے پانی کے کنارے ریت پر نکلتے ہیں ۔
مقام پیدائش۔
یہ زیادہ تر مصر میں دریائے نیل کے کنارے پایاجاتاہے۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ سوم۔
افعال۔
مقوی باہ ،دافع سرو بلغمی امراض۔

تقویت باہ کیلئے معجونوں اور سفوفات میں شامل کرکے کھلاتے ہیں ۔یا انڈے کی زردی میں ملاکر استعمال کرتے ہیں دافع سرد اور امراض بلغمی ہونے کی وجہ سے لقوہ فالج نقرس رعشہ اور کزاز میں استعمال کرتے ہیں ۔
نفع خاص۔
مقوی باہ۔
مضر۔
امراض بصرمیں ۔
مصلح۔
شہدخالص۔
بدل ۔
ریگ ماہی قضیب گاؤ۔
مقدارخوراک۔
تین سے پانچ گرام یاماشے ۔

No comments:

Post a Comment