WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

28.2.16

کبر, کتھ

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
کبر’’بیخ کبر‘‘ڈیلا
(Caper Plant)

لاطینی میں ۔
کیپ ارس سپائی نوسا۔
ماہیت۔
کبرایک خاردارجھاڑی نمادرخت ہے جوسخت کنکریلی اور ریتلی زمینوں میں پیدا ہوتاہے۔اسکا تنا کھردار ہوتاہے۔جس پر سفید دھاریاں سی ہوتی ہیں یہ آٹھ سے دس فٹ تک بلند جھاڑ دار چھتر نما شاخیں اور کچھ شاخیں زمین کی طرف جھکی ہوئی اور زمین پر پھیلی ہوئی ہوتی ہیں بعض درخت بیس سے پچیس فٹ تک اونچے ہوجاتے ہیں ان شاخوں کے سروں پر بہت چھوٹے پتے ہوتے ہیں ۔لیکن غور سے دیکھنے پر معلوم ہوتاہے کی چھال آدھ انچ موٹی ہوتی ہے۔فروری مارچ کے مہینے میں سرخ رنگ کی شنگرنی پھول لگتے ہیں ۔جن کےاندر بالوں کی طرح چند ریشے معلوم ہوتے ہیں اور اس کا جھاڑ سرخ معلوم ہوتاہے پھل بلوط کی طرح جس جو خبار کبر کہاجاتاہے۔اس کی جڑ سفید رنگ کی بڑی لمبی اور اسکا چھلکا موٹا ہوتا ہے اور پوست بیخ کبر کے نام سے مشہور ہے ۔اس کی جڑ بطور دوا مستعمل ہے پھول اور پھل پھلوں کا چھلکا بطور سبزی کھایاجاتاہے جب کے کچے پھل کا اچار ڈالاجاتاہے۔
مقام پیدائش۔
یہ کرنال ،دہلی ،پانی پت،ہمالیہ کی تلہئی ہندوستان میں پاکستان میں جہلم گجرات جھنگ میانوالی رحیم یارخان صوبہ سندھی میں بکثرت ہوتاہے۔
یادرکھیں ۔
بعض اطباء نے کبر کو کریل کا مترادف قرار دیا ہے اگرچہ ان دونوں کی ماہیت میں کئی باتوں میں اختلاف ہے۔البتہ بہت ممکن ہے کی یہ اختلاف آب و ہوا کے تغیر کے وجہ سے ہو اور کریل ہی در حقیقت کبرہو۔۔۔۔
مزاج۔
گرم خشک۔۔۔درجہ دوم۔
افعال۔
مفتح سدد ،جالی ،محلل ،مقطع و منفث بلغم مسکن درد ،قاتل کرم شکم مدربول و حیض ۔
کبر کے پھل مقوی معدہ مشتہی کا سرریاح ملین طبع،،
استعمال بیرونی ۔
جڑیاپتوں کو پیس کر خنازیر اور دوسرے اورام کو تحلیل کرنے بہق و داد کو زائل کرنے کیلئے بھی لیپ لگاتے ہیں ۔اس کی جڑ یا پتوں کو طحال پر ضماد کرتے ہیں مسکن درد ہونے کے باعث کبرکے چھلکے کو سرکہ میں جوش دکے کر کلیاں دے کر اور غرغرے کراتے ہیں ۔پتوں کا پانی کرم گوش کو ہلاک کرنے کیلئے کان میں ٹپکاتے ہیں ۔
استعمال اندرونی ۔
بیخ کبر عصبی اور بلغمی امراض مثلاًفالج خدر،وجع المفاصل عرق النساء اور نقرس میں مفیدہے۔جگر و طحال کے سدوں کو کھولنے کرم شکم کو ہلاک کرنے ادار بول و حیض کیلئے مناسب ادویہ کے ہمراہ جوش دے کر پلاتے ہیں ۔ورم طحال کوتحلیل کرنے کیلئے پھل کبر کو سرکہ میں ڈال کر پروردہ ہونے پرکھلاتے ہیں یا سرکہ میں اچار ڈال کر کھلانا بھی مفید ہے۔کبر کے پتوں کا پانی بھی کرم شکم  کو ہلاک کرنے کے لئے پلاتے ہیں۔کابل و صوبہ سرحد سے درد شکم کلیوں اور پھولوں کو گوشت کے ساتھ ملاکر پکاتے ہیں ۔یہ بہت عمدہ سبزی سمجھی جاتی ہے۔
طب نبوی ﷺاور اکبر۔
حضرت عبداللہ بن عباسؓ روایت فرماتے ہیں کہ ہمارے پاس رسول اللہ ﷺ تشریف لائے اور فرمایا کہ جب جنت مسکرائی تو کنھبی زمین پر آگئی اور جب زمین مسکرائی تو کبر نکلی ۔
نفع خاص۔
دافع ورم طحال ۔
مضر۔
مثانہ کو ۔
مصلح۔
سکنجین ،شہد انیسوں ،
بدل۔
بیج۔
پتے اور پھول ایک دوسرے کے بدل ہیں ۔
مقدارخوراک۔
پانچ سے نو گرام یا ماشے اور اچارحسب ضرورت۔
Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
کتھ’’کتھا‘‘
(Catechu)

دیگرنام۔
عربی میں کات ،بنگالی میں کھیر،سندھی میں کتھو اور انگریزی میں کیٹ آشو اور لاطینی میں میں Acacia Catechuکہتے ہیں ۔
یہ ببول کے خاندان کا درخت ہے۔جو لگ بھگ دس سے پندرہ فٹ بلند ہوتاہے۔چھال سفید یا بھوری آدھ انچ سے پون انچ تک موٹی ہوتی ہے۔اس کی لکڑی اندر سے سرخ ہوتی ہے۔پتے ببول کے پتوں کی طرح لیکن درخت کانٹے دار ہوتاہے۔پھلی دو سے چار انچ لمبی اورسواانچ سے پونے انچ چوڑی بھورے رنگ کی جس کے اندر پانچ سے دس تخم بھر ہوتے ہیں یہ موسم بہار میں کئی جگہوں میں سردیوں میں لگتی ہے۔پھول چھوٹے زرد رنگ کے ہوتے ہیں ۔
کتھ یا عصارہ کھیر۔
سرخی مائل ٹکڑوں کی شکل میں بکتاہے۔اس کا مزہ کسیلا اور تلخ لیکن بعد میں پھیکا معلوم ہوتاہے۔بازاری کتھ میں نشاستہ کھیر یامٹی وغیرہ کی ملاوٹ ہوتی ہے۔اس کو پانی میں گھول کر اور چھان کر چھٹے ہوئے پانی کو دوبارہ خشک کرلینے سے اصل کتھ حاصل کرسکتے ہیں ۔
مزاج۔
سرد خشک ۔۔۔۔درجہ دوم۔
افعال۔
قابض ،مصفیٰ خون ،دافع قلاع مجفف قاتل کرم شکم ۔
استعمال۔
پاکستان اور ہندوستان میں پان میں چوناکے ساتھ ملاکر کثرت سے چبایاجاتاہے۔قابض و مجفف اور حابس الدم ہونے کی وجہ سے مسوڑھوں سے خون آنے کو روکتاہے۔مجفف ہونے کی وجہ سے قلاع یا جوش دہن میں ذروراًمفید ہے۔زخم ہائے بدن پر اسکا ذرور کرنے کے علاوہ مراہم شامل کرکے لگاتے ہیں۔بعض اوقات مکھن میں ملاکر استعمال کرتے ہیں کیونکہ یہ مصفیٰ خون ہے۔قابض ہونے کی وجہ سے اسہال یادستوں میں کھلاتے ہیں ۔
جائفل یا دار چینی کے ساتھ اس کی گولی بناکر کھلانے سے اسہال کو نافع ہے یاکتھا اور بیلگری ہموزن لے کر پیس کر پھانگی جائے یہ خصوصاًبچوں میں انتوں کی خراش اور مروڑ کو فائدہ دیتاہے قلاع دہن میں تنہا یاطباشیر کے ساتھ چٹکی سے نفع ہوتاہے۔
مصلح۔
مشک و عنبر ۔
بدل۔
گیرہ اور مازہ وغیرہ۔
مقدارخوراک۔
ایک سےدو گرام یا ماشے ۔
مشہور مرکب۔
ذرور قلاع ،سنون مستحکم دندان حب لیموں وغیرہ۔

No comments:

Post a Comment