WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

21.2.16

زفت رومی ’’ زفت رطب ‘‘ زمین قند۔ زنگار

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
زفت رومی’’زفت رطب‘‘
(Wood Tar)

لاطینی میں پکس لیکوڈا ۔
خاندان۔
Coniferae
دیگرنام۔
عربی میں زفر رطب ،فارسی میں قطران جبکہ انگریزی میں ٹاریاوڈاوراُردو میں چڑیل کا تیل کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
سیاہی مائل بھورے رنگ کا غلیظ سیال ہے۔جس میں خاص قسم کی ایک خوشگوار بو ہوتی ہے۔جو صنوبر کی قسم کے درخت کی لکڑی سے خاص ترکیب سے حاصل کیاجاتاہے۔اس کاوزن متناسبہ ایک2ء۱سے 5ء۱ہوتاہے۔پانی میں ڈال کر ہلانے سے رنگت ہلکی بھوری اور کیفیت تیزابی ہوتی ہے یہ ایک حصہ دس حصہ الکوحل اورکسی قدرروغن زیتون وروغن تارپین میں حل ہوجاتی ہے۔
نوٹ۔
زفت اور قطران دونوں ایک ہی درخت سے حاصل ہوتے ہیں ۔فرق یہ ہے کہ جو درخت کے تنے میں خود بخود یا شگاف دینے سے حاصل ہوتی ہیں اسکو زفت لیکن جب اس کو خاص ترکیب یا صنعت سے حاصل کیاجاتاہے تو اس کو قطران کہتے ہیں ۔
نوٹ۔
جب زفت رطب کو خشک کرلیاجائے آگ یا دھوپ میں تو اس کو زفت یا بس کہتے ہیں ۔
مزاج۔
گرم درجہ سوم ۔خشک درجہ اول۔
افعال ۔
بیرونی محلل جاذب دافع لاذع ،مخرش ۔
افعال اندرونی ۔
منفث بلغم دافع تعفن ۔
استعمال۔
اگر بیرونی طور پر طلاء کیاجائے تو خون کو ظاہری جلد کی طرف جذب کرنے کی وجہ سے عضو کو فربہ کرتاہے۔اور باہ کو زیادہ کرتاہے۔علاوہ زفت کو مرہموں میں شامل کرکے بعض زخموں اور امراض جلدیہ مثلاًبرص چمبل اور داد پر لگاتے ہیں ۔صلابت اعضاء خصوصاًصلابت رحم میں مناسب ادویہ کے ساتھ ضماد کرتے ہیں ۔بعض اوقات اس کی مالش سے جلد پر پھنسیاں نکل آتی ہیں ۔خصوصاًجہاں پر بال زیادہ ہوںاورزیادہ دیراستعمال کرتے رہنے سے ثبورات لبنیہ کیل اور مہاسے سے نکل آتے ہیں ۔اس کا صابن بھی مفید ہے۔
اندرونی استعمال۔
پرانی کھانسی اورموسم سرما کی کھانسی دمہ میں مناسب دیگرادویہ کے ہمراہ مفید ہے۔جس سے بلغم کا تعفن دور ہوجاتاہے۔اور اسکی مقدار کم ہوجاتی ہے۔زفت کو گولیوں یا شربت کی شکل میں استعمال کرنا مفید ہے۔یہ گولیاں بلغم کی تولید کو کم کرتی اور اس کا اخراج آسان ہوتاہے۔
زیادہ مقدارمیں کھانے سے ہاضمہ بگڑ جاتاہے پیٹ اورسرمیں درد ہونے لگتاہے۔قے آتی ہیں ۔پیشاب سیاہ رنگ کا آنے لگتاہے اور سمیت سے کارہالک ایسڈ کی علامات پیداہوجاتی ہے۔
نفع خاص۔
محلل صلابت مقوی باہ منقیٰ رحم
مضر۔
سر اور پھیپھڑے کے امراض۔
مصلح۔
کتیرا بنفشہ اور ببول کو گوند ۔
بدل۔
قیر اور قطران ۔
مقدارخوراک۔
ایک سے دوگرام ۔

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
زمین قند۔
(Amerphophophalus Campanulatus)

دیگرنام۔
عربی میں زمین قند فارسی میں سوسین کند تیلگو میں منچاکند سندھی میں سورن بنگالی میں اول جبکہ مذکورہ نام لاطینی ہے۔
ماہیت۔
کچالو کی مانند ایک درخت کی جڑ ہے اس کے جسم پر چھوٹی گلٹیاں ہوتی ہیں انہیں کاٹ کرزمین میں بیج کے طور پر گاڑ دینے سے اس کا پودا اگتا ہے۔جڑ کارنگ سرخی مائل جس کا ذائقہ پھیکا کسیلا ہوتاہے۔
مقام پیدائش۔
پاکستان و ہند کے گرم و مرطوب علاقوں میں اس کی کاشت کی جاتی ہے۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ دوم۔

اس کا سالن یا اچار بناکر استعمال کرتے ہیں زمین کند کو تنہا یا گوشت کے ساتھ پکا کر کھاتے ہیں لذیذ اور ہاضم ہے۔آیورویدک طب کے کئی نسخوں کا جزو اعظم زمین قند ہے ۔بواسیر خوانی کیلئے زمین قند کو املی کے پتوں اور دھان کے چھلکوں کے ساتھ ابال کر استعمال کراتے ہیں اس کا تیزابی مادہ زائل ہوجائیگا۔۔زمین قند دو قسم کا ہوتاہے۔ایک خودرہ دوسرا کاشت کردہ ۔
یہ یادرکھیں کہ خودرو یعنی جنگلی زمین قند میں تیزابی مادہ زیادہ ہوتاہے۔اس لئے پکانے سے پیشتر اس کو اچھی طرح ابالناچاہیے ۔پھر اس کے ٹکڑے بناکر گھی یا تیل میں تلیں ۔جب سرخ ہوجائیں تو بطور ترکاری پکاکر کھائیں ۔اس طریق سے بالکل بے ضرر اور لذیذ بن جائے گا۔
فساد بلغم کو دفع کرتاہے۔چنانچہ کھاسی اور دمہ میں پرانے گڑ اور نمک کے ہمراہ ایک بانڈی میں گل حکمت کرکے جلاتے ہیں ۔اور اس کو باریک پیس کر بقدر نصف گرم پانی میں رکھ کر کھلاتے ہیں ۔قلیل القدا اورقابض ہے۔باوگولا اور موٹاپے میں بھی مفید ہے۔صفراء کا غلبہ بڑھاتاہے اس لئے جلدی امراض داد خارش جذام وغیرہ میں مضر ہے۔
نفع خاص۔
فساد بلغم ،بواسیر۔
مضر۔
معدے کیلئے ۔
مصلح۔
دہی اور گرم مصالحہ۔
بدل۔
رتالو،ٹنڈے ۔
مقدارخوراک۔

بقدرہضم۔
Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
زنگار۔
( Subacetate of Copper
)
دیگرنام۔
عربی مین زنجار،بنگلہ میں تامڑچھنگار گجراتی میں جنکار اور مذکورہ نام انگریزی ہے۔
ماہیت۔
زنگار ہلکے سبز رنگ کا سفوف ہے جوتانبے سے تیار کیاجاتاہے۔عموماًیہ مصنوعی طریقہ پر بنایاجاتاہے جوکہ تانبے اور سرکہ دہی یا دیگر اشیاء ملاکر بناتے ہیں ۔اس کا ذائقہ کسیلاہوتاہے۔

اصلی زنگارکی پہچان
اس کو باریک پیس کر اور پانی میں ملاکر کھرل کر لیاجائے تو تھوڑی دیر پڑا رہنے سے تمام زنگارتہ نشین ہوجائے گا کیونکہ زنگار پانی میں حل نہیں ہوتا۔البتہ گرم تیل میں حل ہوجاتاہے۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ چہارم۔
افعال۔
اکال ،مقرح،مجفف ،قروح ،دافع عفونت۔

مزکورہ افعال کی وجہ سے زنگار کو قروح خبیشہ میں مرہموں میں شامل کرکے استعمال کرتے ہیں ۔زائدوخراب گوشت کو زائل ورطوبت فاسدہ کی تولید کو کم کرکے زخم کو درست کرتاہے۔آنکھ کے امراض مثلاًجالا پھولا دھند قروح چشم کے باعث اندرونی طور پر مستعمل نہیں ہے۔
زنگاری مرہم ۔
اصلی زنگار باریک پسا ہوا اور گندہ بہروزہ پچاس گرام کئے ہوئے میں حل ہوجاتاہے۔اس کا زنگار مرہم کہتے ہیں یہ مرہم پھوڑوں پھنسیوں اور گندے زخموں پر لگاتے ہیں ۔
سرمہ زنگار۔
سرمہ باریک پساہوا پچاس گرام زنگار تین گرام ملاکر کھرل کرکے بطور سرمہ روہوں پر لگاتے ہیں ۔
نفع خاص۔
زائد گوشت کو کھاجاتا ہے۔
مصلح۔
دودھ گھی اور لعابات۔
بدل۔
اقلمیا۔
مقدارخوراک۔
زہرقاتل ہے اس لئے اندرونی طور پر استعمال نہیں کرتے اگرغلطی سے کھالیاجائے تو علاج نیلا تھوتھا والا کریں ۔

No comments:

Post a Comment