WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

22.2.16

سرسینجی۔ سرسوں ’’ سرسوں کا ساگ ‘‘ تخم سرسوں. سرکہ

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
سرسینجی۔
سندھی میں سنجھی ۔
ماہیت۔
ایک قسم کی گھاس ہے جو میتھرے کے مشابہ ہوتی ہے۔لیکن سینجی کی چوٹی پرپتوں کا گچھا سبز ہوتاہے۔اس کا ذائقہ پھیکا اور بدمزہ ہوتاہے۔
استعمال۔
اس کو بیل اور گھوڑے بڑی رغبت سے کھاتے ہیں ۔اس کا پھول اور فلفل سیاہ کے ہمراہ نسوار لینے سے ناک اور دماغ کے سدے کھولتاہے۔پتوں کو پکا کر اعضائے شکستہ پر باندھنا مومیائی کا کام کرتاہے۔
مقدارخوراک۔
ایک تولہ یا دس گرام
Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
سرسوں ’’سرسوں کا ساگ‘‘تخم سرسوں 
لاطینی میں 
(Brassica Campestris)
خاندان۔
Crucife Ree
دیگرنام۔
فارسی میں سرشف عربی میں حرف ابیض یا خرول ابیض ،سندھی میں سرانیہ بنگالی میں سرشا سنسکرت میں سرشپہ اور انگریزی میں انڈین مسٹر ڈریپ کہتے ہیں۔
ماہیت۔
اس کو پوداعموماًچار سے چھ فٹ اونچا ہوتاہے۔جس کا تنا سیدھا اور جس میں بہت شاخیں ہوتی ہیں ۔پتے مولی کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں ۔ان کا رنگ سیاہی مائل سبز جسکو کالی سرسوں کہاجاتاہے اور دوسری کا رنگ زردی مائل سبز ہوتاہے۔جس کو سفیدسرسوں کہاجاتاہے ۔اس کے نرم پتوں کا ساگ پکا کر کھایاجاتاہے۔سرسوں کے پھول بہت خوبصورت گچھوں میں زرد رنگ کے ہوتے ہیں ۔یہ عموماً موسم بہار میں لگتے ہیں ۔پھلی ڈیڈھ سے تین انچ لمبی ہوتی ہے۔جو ابتداء میں نرم اور سبز جبکہ پکنے پر زردی مائل ہوجاتی ہے۔جس میں تخم بھرے ہوتے ہیں ۔جن کا رنگ سیاہ و سرخ ہوتاہے۔یہ تخم گول چکنے اور چھوٹے ہوتے ہیں ۔
مقام پیدائش۔
پاکستان میں سرسوں صوبہ سندھی پنجاب میں بکثرت ہوتی ہے۔ہندوستان میں ہریانہ دہلی یوپی ،ہماچل پردیش میں زیادہ بوئی جاتی ہے۔اس کا چارہ مویشوں کے لئے استعمال کرتے ہیں ۔
مزاج۔
سرد تر درجہ دوم ۔
استعمال۔
اس کے نرم پتوں کا ساگ بہت عمدہ اور لذیز ہوتاہے۔قبض کو دور کرتاہے۔بعض خواتین ساگ کو خشک کرکے رکھی لیتی ہیں اور گرمیوں میں پکا کراستعمال کرتی ہیں۔یہ ثقیل ہونے کی وجہ سے ریاح پیداکرتاہے۔تخم سرسوں کو مقوی باہ اور مدربول بھی بیان کیاجاتاہے۔
استعمال۔
(بیرونی)
تخم سرسوں کو کوٹ کر دودھ میں ڈال کر خوب ابالیں ۔جب گاڑھا ہوجائے تو اتار کر منہ پر ملیں ۔چالیس دن کرنے سے چہرہ نکھر کر چمکنے لگتاہے۔سرکی بھوسی میں سفید سرسوں سے سرکو دھویاجائے ۔صابن بالکل نہ لگایاجائے تو کچھ دنوں بھوسی جھڑنابند ہوجاتی ہے۔
روغن سرسوں ۔
میں کافورملاکر مالش کرنے پھوڑے پھنسیاں دور ہوجاتی ہیں ۔کان میں سنسناہٹ کی آوازیں آتی ہوں تو اس کے تیل کو نیم گرم کان میں ڈالنے سے درد اور آوازیں دور ہوجاتی ہیں ۔باقی افعال و استعمال روغن سرسوں میں دیکھیں ۔
نفع خاص۔
مقوی باہ و اشتہا تخم ۔
مضر۔
گردے کیلئے ۔
مصلح۔
شکرو شہد و مصری ۔
بدل ۔
تخم ترہ تیزک۔
مقدارخوراک۔
تخم تین سے پانچ گرام تک۔
ساگ ۔۔۔بقدرہضم اس کی اصلاح کیلئے بتھوا میتھی اور ادرک وغیرہ ضرور شامل کریں ۔

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
سرکہ
(Vinegar)

دیگرنام۔
فارسی اور عربی میں خل جبکہ انگریزی میں وینی گر ۔
ماہیت۔
سرکہ مشہور سیال ہے جو عموماًانگور کھجور گنے جامن اور گڑ وغیرہ سے بنایا جاتاہے۔بلکہ ان کا خمیراٹھایا جاتاہے۔جس کا طریقہ یہ ہے کہ کسی مٹی کے برتن میں رس بھر کراس میں سرکہ کا جوڑن لگاکر رکھ دیاجاتاہے۔جو پندرہ یا بیس دن سے ایک ماہ کے بعد تیار ہوجاتاہے۔اس کو صاف کرکے بوتلوں میں بھر لیاجاتاہے۔۔
یہ یادرکھیں کہ سرکہ بنانے کیلئے عام طور پر ایسے پھل استعمال ہوتے ہیں جو گل سڑ گئے ہوں ۔
اقسام سرکہ ۔
بازار میں دو قسم کا سرکہ ملتاہے۔ایک وہ جو پھلوں وغیرہ سے قدرتی طور پر بنتاہے۔دوسرا تیزاب سے مصنوعی طور پر تیار کیاجاتاہے۔اس کو سفید سرکہ یا پکانے والا سرکہ کہتے ہیں ۔
مزاج۔
اس کے مزاج میں اختلاف ہے ۔گرم اورسردجوہروں سے مرکب لیکن سرد جز غالب رادع ،محلل قابض مجفف اور مسکن درد سریح النفوذقاتل کرم شکم ہاضم طعام مشہتی ۔مسکن صفراء متلی وقے صفراوی بخاروں کو دافع کرتاہے۔

سرکہ سریع النفوذ ہونے کی وجہ سے اکثر ضمادوں اور مالشوں میں ادویہ کی قوت کو جلد کرانے کیلئے ملاکرلگاتے ہیں ۔کان کے کیڑوں کو قتل کرنے اور درد گوش تسکین دینے کیلئے کان میں قطور کرتے ہیں درد دندان لثہ دامیہ اور خناق میں مناسب ادویہ شامل کرکے غرغرے کراتے ہیں ۔
سرکہ روغن گل اور گلاب میں پارچہ ترکرکے درد سرحار سرسام حار تیزبخاروں میں کپڑا ترکرکے سرپر رکھنے سے فائدہ ہوتاہے۔سرکہ لگانے سے سر کی جوئیں مرجاتی ہیں ۔چھپاکی اورخارش پرلگانامفید ہے۔
سرکہ کا اندرونی استعمال۔
زائد رطوبت کوخشک کرتاہے۔بھوک خوب پیداکرتاہے۔بھوک کی کمی اور غذا کو ہضم کرنے کیلئے سرکہ بطور سالن یا اچار میں چٹنی میں اور سلاد وغیرہ پر ڈال کر استعمال کرنے سے فائدہ کرتاہے۔ورم طحال اور نفخ کو مفید ہے۔وبائی ہیضہ کی سمیت سے جسم کو محفوظ رکھتا ہے۔
(سکنجین (شربت سرکہ
سرکہ میں چینی ملا کر شربت تیار کیاجاتاہیےجس کوسکنجین کہتے ہیں ۔اس کو صفراوی بخاروں مسکن صفراء اور متلی وقے کو زائل کرنے کے علاوہ مختلف امراض میں استعمال کرتے ہیں ۔
ارشاد نبوی کریم ﷺ (برائے سرکہ)۔
ترجمہ 
حضرب جابربن عبداللہ روایت فرماتے ہیں ۔کہ 
’’حضورنبی کریم ﷺ نے ایک مرتبہ اپنے گھروالوں سے سالن کا پوچھا ،انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس سرکہ کے علاوہ کچھ نہیں ۔اللہ کے نبی ﷺ نے سرکہ طلب کیا اور فرمایا کہ سرکہ بہترین سالن ہے سرکہ بہترین سالن ہے۔
(ترجمہ)

حضرت ام ہانی ؒ فرماتی ہیں ۔
ہمارے گھر اللہ کے نبی ﷺتشریف لائے اور پوچھا کیا تمہارے پاس کھانے کیلئے کچھ ہے میں نے کہا نہیں البتہ باسی روٹی اور سرکہ ہے۔فرمایا کہ اسے لے آؤ وہ گھر کھبی غریب نہیں ہوگا جس میں سرکہ موجود ہے۔
ترجمہ

حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں ۔
رسول اللہ ﷺفرمایا سرکہ بہترین سالن ہے۔اس کے علاوہ دیگر کتب میں بھی سرکہ کا ذکر موجود ہے۔
نفع خاص۔
رادع،محلل
مضر۔
اعصاب وباہ کیلئے ۔
مصلح۔
شہد خالص۔
بدل۔
آب لیموں ۔
مقدارخوراک۔
دس سے پندرہ ملی لیٹر تک چھ چھ سے ایک تولہ تک۔

No comments:

Post a Comment