Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
شراب ’’الکوحل‘‘
Spirit
دیگرنام۔
عربی میں خمر گجراتی میں دارو بنگلہ میں مدسندھی میں دارؤں اور انگریزی سپرٹ یا الکوحل کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
نشہ آور سیال ہے۔مختلف اجزاء سے تیار ہونے کے لحاظ سے اس کی بہت سی اقسام ہیں ۔شکری سیال یا میٹھے رسوں میں مہوایا یا پوست کیکر یا پیسٹ سے خمیراٹھاکر عرق کھینچ لیتے ہیں ۔یہ عموماًانگور سیب کھجور جو گندم وغیرہ سے بنائی جاتی ہیں ۔رنگ اسے کے مختلف اور ذائقہ تلخ و بدبودار ہوتاہے۔
Spirit
دیگرنام۔
عربی میں خمر گجراتی میں دارو بنگلہ میں مدسندھی میں دارؤں اور انگریزی سپرٹ یا الکوحل کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
نشہ آور سیال ہے۔مختلف اجزاء سے تیار ہونے کے لحاظ سے اس کی بہت سی اقسام ہیں ۔شکری سیال یا میٹھے رسوں میں مہوایا یا پوست کیکر یا پیسٹ سے خمیراٹھاکر عرق کھینچ لیتے ہیں ۔یہ عموماًانگور سیب کھجور جو گندم وغیرہ سے بنائی جاتی ہیں ۔رنگ اسے کے مختلف اور ذائقہ تلخ و بدبودار ہوتاہے۔
مزاج۔
پرانی شراب گرم و خشک یا مختلف ۔
افعال و استعمال۔
شراب دافع تعفن اور سریع النفود ہے۔بیرونی طور پر پر لگانے سے مبرد اور مسکن الم ہے۔اطباء زیادہ شراب کو رسپکوریا سنکھیاکا جوہر اڑانے کیلئے ہی استعمال کرتے ہیں ۔مزمن امراض میں عرصہ تک بستر پر پڑا رہنے سے بعض مقامات پر دباؤ پڑنے کی وجہ سے یا خراش ہونے سے زخم ہوجاتے ہیں ۔ان مقامات کی جلد سخت کرنے کیلئے سپرٹ ایک حصہ پانی تین حصے ملاکر روزانہ لگاتے ہیں تاکہ زخم نہ ہونے پائے ۔۔۔
شراب تمام مذہبوں میں حرام ہے لیکن خصوصاًمسلمان پر یہ حرام ہے۔اس لئے اس کا استعمال کسی طرح بھی جائز نہیں ۔یہ امراض پیداکرتی ہے۔ختم نہیں ۔
سیتاپھل’’شیریفہ پھل ‘‘
Custard Apple
دیگرنام۔
بنگالی وسندھی میں سیتا پھل ہندی میں شریفہ یا سیتاپھل سنسکرت میں آتر پیہ اور انگریزی میں کسڑڈایپل ۔۔
ماہیت۔
اس کا درخت چھوٹا تقریباًبیس فٹ بلندہوتاہے۔تنا صاف چھال پتلی اور نیلگوں اس کے پتے لمبوترے دو تین انچ اور ڈیڈھ یا سواایک انچ چوڑے نوکدار ہوتے ہیں پھول ایک یا دودو گچھوں میں تقریباًایک انچ لمبے ہوتے ہیں اور یہ گرمیوں میں پھولتے ہیں پھل گول موٹا اور باہر سے ابھار دارہوتاہے۔کچاپھل سبزاور پکنے پر ہر گڑھے کے پاس سے گلابی یا زرد رنگ کا ہوتاہے۔پھل کا گودا تخم کے ارد گرد لپٹا ہوتاہے۔وہ گودا سفید اور لذیز ہوتاہے۔تخم سیاہ رنگ کے چکنے اور لمبوترے نوکدار ہوتے ہیں ۔
مقام پیدائش۔
ہندوستان میں حیدارآباددکن مشرقی گھاٹ احاطہ مدراس اور گورداسپور میں اس کے پیڑ لگائے جاتے ہیں ۔دکن کے جنگلوں میں خودرو بھی ہوتاہے۔
مزاج۔
گرم تر۔۔۔درجہ دوم۔
افعال و استعمال۔
بطور پھل کھایا جاتاہے۔اس کا پانی ملین طبع ہے اور پھوگ قبض پیدا کرتاہے لہذا اس کے گودے رس چو س کر پھوگ کو پھینک دینا چاہیے ۔مفرح اور مقوی قلب ہے۔جس کی وجہ سے وہم واسوس خفقان کو زائل کرتاہے۔مقوی باہ اور مسمن بدن ہے۔گرمی پیداکرتاہے۔معدہ کو فاسد رطوبت سے نجات دلاتاہے۔اس درخت کے پتے قاتل کرم شکم ہیں ۔
بیرونی استعمال۔
محلل اور مفتت ہونے کی وجہ سے خبیث ورموں اور گلٹیوں مثلاًخنازہر اورام مغاہن میں پکا ہوا شریفہ پیس کر نمک ملاکر ورموں پر باندھنا ان کو تحلیل کردینا یا مواد کو پکا کر خارج کردیتاہے۔اس کے پتوں کو باریک پیس کر بھیجنا بناکر ورموں پر باندھنے سے عموماًتحلیل ہوجاتے ہیں ۔بیجوں کا سفوف بیسن ملاکر بطور منقیٰ و مجلی مستعمل ہے۔
شیریفہ کے کچے پھولوں کو خشک کریں پھر سفوف بناکر بیسن ملاکر چھڑکنے سے کیڑے مکوڑے اور زہریلے جانور ہلاک ہوجاتے ہیں ۔
نفع خاص۔
ملین طبع ،مفرح قلب۔
مضر۔
مولد سوداوی امراض۔
مصلح۔
ترشیاں سکنجین ۔
مقدارخوراک۔
پچاس گرام یا حسب ضرورت۔
شکاعی۔
ماہیت۔
ایک خاردار بوٹی ہے اس کا تنا تین پہلو انگلی کے برابر موٹا ہوتاہے۔پتے تکونے روئیں دار ہوتے ہیں اور ان کی آخری نو ک کانٹے دار ہوتی ہے۔پھول بنفشی زردی مائل ہوتاہے۔یہ عموماًدریا کے کنارے پیداہوتی ہے۔
پرانی شراب گرم و خشک یا مختلف ۔
افعال و استعمال۔
شراب دافع تعفن اور سریع النفود ہے۔بیرونی طور پر پر لگانے سے مبرد اور مسکن الم ہے۔اطباء زیادہ شراب کو رسپکوریا سنکھیاکا جوہر اڑانے کیلئے ہی استعمال کرتے ہیں ۔مزمن امراض میں عرصہ تک بستر پر پڑا رہنے سے بعض مقامات پر دباؤ پڑنے کی وجہ سے یا خراش ہونے سے زخم ہوجاتے ہیں ۔ان مقامات کی جلد سخت کرنے کیلئے سپرٹ ایک حصہ پانی تین حصے ملاکر روزانہ لگاتے ہیں تاکہ زخم نہ ہونے پائے ۔۔۔
شراب تمام مذہبوں میں حرام ہے لیکن خصوصاًمسلمان پر یہ حرام ہے۔اس لئے اس کا استعمال کسی طرح بھی جائز نہیں ۔یہ امراض پیداکرتی ہے۔ختم نہیں ۔
www.sayhat.net
Custard Apple
دیگرنام۔
بنگالی وسندھی میں سیتا پھل ہندی میں شریفہ یا سیتاپھل سنسکرت میں آتر پیہ اور انگریزی میں کسڑڈایپل ۔۔
ماہیت۔
اس کا درخت چھوٹا تقریباًبیس فٹ بلندہوتاہے۔تنا صاف چھال پتلی اور نیلگوں اس کے پتے لمبوترے دو تین انچ اور ڈیڈھ یا سواایک انچ چوڑے نوکدار ہوتے ہیں پھول ایک یا دودو گچھوں میں تقریباًایک انچ لمبے ہوتے ہیں اور یہ گرمیوں میں پھولتے ہیں پھل گول موٹا اور باہر سے ابھار دارہوتاہے۔کچاپھل سبزاور پکنے پر ہر گڑھے کے پاس سے گلابی یا زرد رنگ کا ہوتاہے۔پھل کا گودا تخم کے ارد گرد لپٹا ہوتاہے۔وہ گودا سفید اور لذیز ہوتاہے۔تخم سیاہ رنگ کے چکنے اور لمبوترے نوکدار ہوتے ہیں ۔
مقام پیدائش۔
ہندوستان میں حیدارآباددکن مشرقی گھاٹ احاطہ مدراس اور گورداسپور میں اس کے پیڑ لگائے جاتے ہیں ۔دکن کے جنگلوں میں خودرو بھی ہوتاہے۔
مزاج۔
گرم تر۔۔۔درجہ دوم۔
افعال و استعمال۔
بطور پھل کھایا جاتاہے۔اس کا پانی ملین طبع ہے اور پھوگ قبض پیدا کرتاہے لہذا اس کے گودے رس چو س کر پھوگ کو پھینک دینا چاہیے ۔مفرح اور مقوی قلب ہے۔جس کی وجہ سے وہم واسوس خفقان کو زائل کرتاہے۔مقوی باہ اور مسمن بدن ہے۔گرمی پیداکرتاہے۔معدہ کو فاسد رطوبت سے نجات دلاتاہے۔اس درخت کے پتے قاتل کرم شکم ہیں ۔
بیرونی استعمال۔
محلل اور مفتت ہونے کی وجہ سے خبیث ورموں اور گلٹیوں مثلاًخنازہر اورام مغاہن میں پکا ہوا شریفہ پیس کر نمک ملاکر ورموں پر باندھنا ان کو تحلیل کردینا یا مواد کو پکا کر خارج کردیتاہے۔اس کے پتوں کو باریک پیس کر بھیجنا بناکر ورموں پر باندھنے سے عموماًتحلیل ہوجاتے ہیں ۔بیجوں کا سفوف بیسن ملاکر بطور منقیٰ و مجلی مستعمل ہے۔
شیریفہ کے کچے پھولوں کو خشک کریں پھر سفوف بناکر بیسن ملاکر چھڑکنے سے کیڑے مکوڑے اور زہریلے جانور ہلاک ہوجاتے ہیں ۔
نفع خاص۔
ملین طبع ،مفرح قلب۔
مضر۔
مولد سوداوی امراض۔
مصلح۔
ترشیاں سکنجین ۔
مقدارخوراک۔
پچاس گرام یا حسب ضرورت۔
www.sayhat.net
ماہیت۔
ایک خاردار بوٹی ہے اس کا تنا تین پہلو انگلی کے برابر موٹا ہوتاہے۔پتے تکونے روئیں دار ہوتے ہیں اور ان کی آخری نو ک کانٹے دار ہوتی ہے۔پھول بنفشی زردی مائل ہوتاہے۔یہ عموماًدریا کے کنارے پیداہوتی ہے۔
مزاج۔
گرم خشک۔۔درجہ دوم۔
افعال و استعمال۔
محلل و قابض ہونے کی وجہ سے کثرت حیض پرانے دست نزم الدم میں اس کی جڑ کا جوشاندہ مفیدہے۔مسکن ہونے کی وجہ سے اس کے جوشاندہ سے غرغرے کرنے سے ورم بہات اور مسوڑھوں کے ورم اور درد دانت میں مفیدہے۔مسکن ہونے کی وجہ سے فالج رعشہ اور درد پشت میں دیاجاتاہے۔مقوی معدہ وجگر ہونے کی وجہ سے زیادہ تر معدہ کی تقویت اور پرانے بخاروں میں استعمال کرتے ہیں ۔جالی اور مصفیٰ خون ہونے کی وجہ سے جذام اور دیگر جلدی امراض میں شرباًو ضماداً استعمال کیاجاتاہے۔محلل و مسکن ہونے کی وجہ سے ورم مقعد کے مریض کو آب زن کرایاجاتاہے۔
نفع خاص۔
مزمن حمیات و امراض جگر،
مصلح۔
گوند کتیرا۔۔
بدل۔
باد آورد ۔
مقدارخوراک۔
پانچ سے سات گرام ۔
گرم خشک۔۔درجہ دوم۔
افعال و استعمال۔
محلل و قابض ہونے کی وجہ سے کثرت حیض پرانے دست نزم الدم میں اس کی جڑ کا جوشاندہ مفیدہے۔مسکن ہونے کی وجہ سے اس کے جوشاندہ سے غرغرے کرنے سے ورم بہات اور مسوڑھوں کے ورم اور درد دانت میں مفیدہے۔مسکن ہونے کی وجہ سے فالج رعشہ اور درد پشت میں دیاجاتاہے۔مقوی معدہ وجگر ہونے کی وجہ سے زیادہ تر معدہ کی تقویت اور پرانے بخاروں میں استعمال کرتے ہیں ۔جالی اور مصفیٰ خون ہونے کی وجہ سے جذام اور دیگر جلدی امراض میں شرباًو ضماداً استعمال کیاجاتاہے۔محلل و مسکن ہونے کی وجہ سے ورم مقعد کے مریض کو آب زن کرایاجاتاہے۔
نفع خاص۔
مزمن حمیات و امراض جگر،
مصلح۔
گوند کتیرا۔۔
بدل۔
باد آورد ۔
مقدارخوراک۔
پانچ سے سات گرام ۔
No comments:
Post a Comment