Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
پہکرمول‘پھوکرمول‘پھکرمول
انگریزی میں۔
Anularece Mosa
لاطینی میں۔
Inula Race Mosa
خاندان۔
Compositae
ماہیت۔
یہ پودالگ بھگ چارپانچ فٹ اونچا ہوتا ہے۔اس کا تنا پہلے سبز بعد میں سرخی مائل کالاسا ہوجاتا ہے۔اس پر دھاریاں سی ہوتی ہیں۔اس کے پتے چھ انچ سے آٹھ انچ چوڑے اور ڈیڈھ فٹ لمبے ہوتے ہیں۔اس کے پتے نیچے کی طرف سے روئیں اور دندانے دار ہوتے ہیں۔جن میں کچھ خوشبو ہوتی ہے۔پھول نیچے سے نیلے سینگی اور باہر کی طرف پنکھڑیاں چوڑی اور نوکداراندرکی پنکھٹریاں دھاری دار اور نوک دار سورج مکھی کی طرح زردی مائل ہوتے ہیں۔جڑیں موسم خزاں کے شروع یا گرمیوں کے آخر میں جب اس کےتخم پک جاتے ہیں۔تو اسکی جڑیں جمع کرنی چاہیں۔جن میں سے کافور کی بوآتی ہے۔
ذائقہ۔
ذائقہ میں تلخ ہوتی ہے۔یہ یادرکھیں کہ یہ قسط سے جداچیز ہے جڑ ہے جڑ ہی بطور دواء مستعمل ہے۔
مقام پیدائش۔
یہ پوداکشمیر کے علاقہ گریز میں نمناک زمینوں اور ندی نالوں کے اردگرددو ہزار سے نو ہزار تک فٹ بلندی پر پیدا ہوتاہے۔اس کے علاوہ صوبہ سرحد میں کاغان کشمیر جموں کے برفانی علاقوں اور ایران میں بھی پیدا ہوتا ہے۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ دوم۔
افعال۔
محلل مشتہی،کاسرریاح۔منفث بلغم مقوی باہ۔
استعمال۔
اس کو زیادہ ترریحی اور بلغمی امراض میں استعمال کرتے ہیں ۔تپ مرکبہ ضعف اشتہا اور ضعف باہ میں مفید ہے۔دردشکم اوردردپہلو میں کھلانے اور ضماد کرنے سے نفع بخشتی ہے ۔دمہ کھانسی اوراستسقاء کیلئے مفید ہے۔ہاتھ پاؤں میں پسینہ کی زیادتی کو روکنے کیلئے باریک پیس کر ملتے ہیں۔
جن زخموں میں خرابی پیدا ہوگئی ہو ان کو پھوکرمول کا سفوف درست کرتاہے۔
نفع خاص۔
مقوی معدہ۔
مضر۔
گرم مزاجوں کیلئے۔
مصلح۔
شہد خالص۔
بدل۔
تخم پیاز (باہ کے امراض)
مقدارخوراک۔
دو سے چار گرام (ماشہ)۔
www.sayhat.net
پھٹ‘پھوٹ
(Pubesccnt Cucmber)
(Pubesccnt Cucmber)
دیگرنام۔
عربی میں قثاابرفارسی میں خیاردشتی ،بنگالی میں کاکڑ پنجابی میں پھٹ سندھی میں چھبڑاریپھڑی کہتے ہیں۔
ماہیت۔
خرپزہ کی مانندپھل ہے اس کی بیل بھی خرپزہ کی طرح ہوتی ہے۔یہ فصل خریف میں بویا جاتا ہے اور گرم خشک دھوپ والے مقامات میں پیدا ہوتی ہے۔مزہ میں یہ پھل پھیکا بھرا بھرا ہوتاہے۔پختہ ہونے پر بالعموم خودبخود پھٹ جاتاہے۔
اسی واسطےاسے پھوٹ کہتے ہیں۔
مزاج۔
سرد تر درجہ اول۔
استعمال۔
پھٹ بطور پھل بکثرت کھائی جاتی ہے۔گڑیاچینی ملا کرکھانے سے اس کے ذائقہ کی اصلاح ہوجاتی ہے۔اس میں غذائیت بہت کم ہوتی ہے۔ثقیل اور نفاخ ہے۔مدربول ہے ۔کثرت سے کھانے سے بلغمی بخار پیداکرتی ہے۔
اس میں آیوڈین کا جزو ہوتاہے۔جس کی کمی گلہڑ کی بیماری پیداہوتی ہے۔اس کی بوخرپزہ کی طرح ہوتی ہے۔
نفع خاص۔
مدربول۔
مضر۔
معدہ کیلئے۔
مصلح۔
شہد ،چینی وغیرہ ،
بدل۔
خرپزہ ۔
مقدارخوراک۔
بقدرہضم۔
نفع خاص۔
مدربول۔
مضر۔
معدہ کیلئے۔
مصلح۔
شہد ،چینی وغیرہ ،
بدل۔
خرپزہ ۔
مقدارخوراک۔
بقدرہضم۔
www.sayhat.net
پیارانگا۔
ماہیت۔
ایک گرہ دار اورسخت جڑ ہے انگلی کے برابر موٹی اوردوبالشت تک لمبی ہوتی ہے۔اس کی رنگت زرد سرخی مائل لیکن کہسنہ ہونے پر سیاہی مائل رنگ ہوجاتا ہے۔مزہ نہایت تلخ ہوتا ہے۔
مزاج۔
گرم دوخشک۔درجہ سوئم۔
افعال۔
مسکن دردمحل اورام مقوی معدہ منفث بلغم نافع ہیضہ اور دافع زہر مارگزیدہ ۔
استعمال۔
پیارانگا اکثر امراض میں استعمال ہوتاہے۔لیکن ہیضہ میں بہت مفید ہے۔اور عرق گلاب میں گھس گھس کر باربار پلاتے ہیں۔سرد ورموں کو تحلیل کرنے اور بعض دردوں کو مناسب ادویہ کے ہمراہ کھلاتے ہیں۔دردشکم اور قولنج کو تسکین دینے کیلئے اس کاضماد لگا تے ہیں۔مارگزید کو گھس کرپلاتے اور مار گزیدہ پر لگاتے ہیں۔۔
نفع خاص۔
تریاق سموم و ہیضہ ۔
مضر۔
گرم مزاجوں کو۔
ایک گرہ دار اورسخت جڑ ہے انگلی کے برابر موٹی اوردوبالشت تک لمبی ہوتی ہے۔اس کی رنگت زرد سرخی مائل لیکن کہسنہ ہونے پر سیاہی مائل رنگ ہوجاتا ہے۔مزہ نہایت تلخ ہوتا ہے۔
مزاج۔
گرم دوخشک۔درجہ سوئم۔
افعال۔
مسکن دردمحل اورام مقوی معدہ منفث بلغم نافع ہیضہ اور دافع زہر مارگزیدہ ۔
استعمال۔
پیارانگا اکثر امراض میں استعمال ہوتاہے۔لیکن ہیضہ میں بہت مفید ہے۔اور عرق گلاب میں گھس گھس کر باربار پلاتے ہیں۔سرد ورموں کو تحلیل کرنے اور بعض دردوں کو مناسب ادویہ کے ہمراہ کھلاتے ہیں۔دردشکم اور قولنج کو تسکین دینے کیلئے اس کاضماد لگا تے ہیں۔مارگزید کو گھس کرپلاتے اور مار گزیدہ پر لگاتے ہیں۔۔
نفع خاص۔
تریاق سموم و ہیضہ ۔
مضر۔
گرم مزاجوں کو۔
No comments:
Post a Comment