WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

7.2.16

جامن جلوتری ،جاوتری۔ بسباسہ۔ جائفل ، جوزبواء

Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
جامن
(Jambul)
لاطینی میں
یوجینیا جمبولینا۔
دیگرنام۔
بنگالی میں کالاجام سندھی میں جموں مرہٹی میں جامیل تامل میں نول اور انگریزی میں جمبل کہتے ہیں۔
ماہیت۔
مشورعام درخت ہے گرمیوں میں اس کو پھل لگتا ہے۔اس کا پھل جامن کے نام سے مشہورہے جس کو بطور پھل کھایابھی جاتاہے۔اور ان کی گٹھلیوں کا مغزدواًاستعمال ہوتاہے۔
مقام پیدائش۔
شمالی پاکستان سے جنوبی ہندوستان تک ہرجگہ جامن کا درخت پایاجاتاہے۔
مزاج۔
سردخشک بدرجہ دوم۔
افعال۔
مقوی معدہ و جگر حار ،محرک اشتہا،قابض ،مسکن حرارت۔
استعمال۔
جامن کا رب اور سرکہ بناکر گرم معدے وجگرکوتقویت دینے اور بھوک لگانے کیلئے استعمال کیاجاتاہے۔سوزش کو تسکین دیتے ہیں۔اسہال صفراوی دموی کو بندکرتے ہیں۔صرف جامن کھانے سے بھی یہی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔اس کا سرکہ ورم طحال کو تحلیل کرتاہے۔
مغز خستہ جامن کو قابض ہونے کی وجہ سے مرض اسہال ذیابیطس میں استعمال کراتے ہیں۔
مغز خستہ جامن کی لکڑی کاکوئلہ بناکر بطور منجن استعمال کرنے سے دانتوں کے ہلنے سے اور ان سے خون کے جاری ہونے کو روکتا ہے۔
طب جدید میں بھی جامن کا فلورئڈایکسٹرکٹ مرض ذیابیطس میں استعمال کیاجاتاہے۔اس کے استعمال سے پیشاب میں شکرآنابند ہوجاتی ہے۔
بنگال میں ذیابیطس کے مریضوں کو جامن کا رس اور آم کا رس مساوی ملاکر دینے کا عام رواج ہے کیونکہ اس سے آم کی مضرت رفع ہوجاتی ہے۔علاوہ ازیں یہ مشروب پیاس بجھاتاہے اور عمدہ غذاکام دیتاہے۔
نفع خاص۔
حابس اسہال مقوی معدہ ۔
مضر۔
نفاخ اور دیر ہضم۔
مصلح۔
فلفل سیاہ اورنمک۔
بدل۔
چھوٹی بڑی کی بدل۔
مقدارخوراک۔
رب جامن دو سے تین تولہ اور مغز خستہ جامن تین ماشہ ۔

Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
جلوتری ،جاوتری۔بسباسہ۔
(Mace)

دیگرنام۔
عربی میں بسباسہ فارسی میں بزباز سنسکرت میں جاپتری اور انگریزی میں میس کہتے ہیں۔
ماہیت۔
جاہ تری پوست ہے جوکہ جائفل پر لپٹاہوا ہوتاہے اورخشک ہونے پر اس سےعلیحدہ ہوجاتاہے۔تازہ ہونے کی حالت میں اس کی رنگت سبزی مائل ہوتی ہے۔لیکن خشک ہونے پر مائل بہ سرخی و زردی مزہ میں تیز خوشبو دار ہوتاہے۔
مقام پیدائش۔
ساحل مالامار۔
علاقہ زنجبار،جزیرہ سیلون ،جزیرہ ملایا۔
مزاج۔
مفرح ہاضم محلل مفتح سدد مجفف مسخن کاسرریاح خفیف قابض مقوی معدہ مقوی و محرک باہ مقوی رحم دافع تعفن ،
استعمال۔
مفرح ہونے کے سبب سے ضعف قلب کو دور کرتی اور قلب کی ادویہ مرکبہ میں شامل کی جاتی ہے۔مجفف رطوبت کوخشک وجذب کرکے ان کو تقویت بخشتی ہے مجفف و منشف ہونے کی وجہ سے سلسل البول کیلئے نہایت فائدہ بخش دوا ہے۔اس مرض میں پشت ناف اور پیڑو پر اس کا لیپ بھی کیاجاتا ہے۔اور کھلایا بھی جاتاہے۔رحم کی رطوبت زاہد ہ کو جذب کرکے اس کو تقویت بخشتی ہے۔اور زعفران کے ہمراہ بطور فرزجہ کرنے سے منقیٰ رحم ہے۔مقوی و محرک باہ ہونے کی وجہ سے معاجین باہیہ میں شامل کی جاتی ہے۔اورعضومخصوص پر طلاء کرنے سے نعوظ پیداکرتی ہے۔محلل مفتح اور کاسرریاح ہونے کی وجہ سے معدہ کے امراض بارد میں فائدہ کرتی ہےجلوتری دافع تعفن اور خوشبودار ہے لہٰذا بدبوئے دین کو دور کرنے کیلئے اس کو چبایاجاتا ہے۔اوربدبوئے بغل زائل کرنے کیلئے کسی روغن وغیرہ میں ملاکرملاجاتاہے۔محلل اور مسخن ہونے کے باعث درد سر اور شقیقہ کیلئے بھی مفید ہے۔
نفع خاص۔
مجفف رطوبات،
مضر۔
دردسر پیداکرتی ہے۔
مصلح۔
گوند ببول اور عرق گلاب۔
بدل۔
جو زبواء۔
مقدارخوراک۔
ایک سے تین گرام۔
مشہورمرکب۔
جوارش زرعونی سادہ جوارش،عنبری بہ نسخہ کلان حب اذراقی جوارش بسباسہ ۔

Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
جائفل ،جوزبواء۔
(Net Megs)

نباتاتی نام۔
مائی رس ٹیکا فریرینس۔
خاندان۔
(Myristiceaes)
دیگرنام۔
عربی میں جوزبواء فارسی میں جوزبویاسنسکرت میں جاتی پھلم سندھی میں جعفر کشمیری میں زافل اور انگریزی میں نٹ میگ کہتے ہیں۔
ماہیت۔
جائپھل کا درخت 35سے 80فٹ تک بلند ہوتاہے۔اس کی شاخیں نازک اورنیچے کو جھکی ہوتی ہیں۔پتے جامن کی طرح قدرے چھوٹے جن کا اوپر کا سرا گہرا سبز اور نیچے کا حصہ زردمائل بھورا اور خوشبودار ہوتے ہیں۔پھول برسات کے بعد چھوٹے لگ بھگ چوتھائی انچ گولائی لئے ہوئے لمبے خوشبودار لیکن اس کی بعض قسمیں ہوتی ہیں۔جن کے پھول خوشبودارنہیں ہوتے ۔پھل برسات کے بعد بجورا لیموں کی طرح سواانچ سے تین انچ تک گول لمبوترے جس کے اوپر کے چھلکے کی تین تہہ ہوتی ہیں۔پھل کے اوپر کا چھلکا جب پھل پک جاتا ہے تویہ دو حصوں میں تقسیم ہوجاتاہے۔اس کی دوسری تہہ سرخ رنگ جالی دارجوتخم کو گھیرے ہوئے ہوتی ہے اور گچھے کی طرح چمٹی ہوتی ہے۔اور جب خشک ہوجاتی ہے۔تو خود بخود تخم سے علیحدہ ہوجاتی ہے۔اس کو جاہ تری یا بسبا سہ کہاجاتاہے۔
تیسری تہ جائفل کے اوپر بھورے رنگ کا چھلکا سا ہوتاہے اسی کو جائپھل کہتے ہیں۔
مقام پیدائش۔
اعلیٰ قسم کی مائفل ملایا سماٹرا جاوا سنگاپور لنکا جزائر غرب الہند ماریش مڈغاسکر اور چین کے اردگرد زنجبار وغیرہ میں ہوتے ہیں۔بھارت میں کوکن مدراس میں کرناٹک اور اتری مالابار میں پائے جاتے ہیں۔ہندوستان میں پیداہونے والی جائفل اور جاوتری غیر ملکی سے کمزور ہوتی ہیں۔
جائفل کی اقسام۔
اس کی بہت اقسم ہیں ہندوستان میں لگ بھگ 25سے زیادہ اقسام ہوتی ہیں بمبئی کی طرف ایک جائفل کی قسم ہے جس کے باہر کے چھلکے کورام پتری کہاجاتاہے۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ دوم۔
افعال۔
مفرح ومقوی قلب مطیب دہن مقوی باہ ممسک قابض خفیف مخدر کا سرریاح مقوی معدہ مسکن مقوی اعصاب۔
استعمال۔
مقوی باہ ہونے کی وجہ سے سرد مزاج والوں کو تقویت باہ کیلئے مفید ہے۔اور شقیقہ میں بھی مفید ہے۔مطیب دہن ہونے کی وجہ سے منہ سے معدہ کی خرابی یا منہ میں قلاع فم یا کسی اور وجہ سے بدبو آنے لگے تو اس کا چبانامفید ہے۔مخدر مسخن مقوی اعصاب ہونے کی وجہ سے سردی کے اکثر ورموں فالج لقوہ میں اندرونی و بیرونی استعمال کرنامفید ہے۔ضعف معدہ شکم کو دور کرنے اور دستوں کو بند کرنے کیلئے مناسب ترکیبوں سے کھلاتے ہیں۔
گرم مفر حات اور معجونات میں شامل کرتے ہیں۔زنجیل اور جائفل کا سفوف تین تین رتی کی مقدار میں چھ رتی زیرہ کے سفوف کے ساتھ ملاکر کھانے سے ہاضمہ درست رہتاہے۔ریاح کثرت سے خارج ہوتی ہے۔کہتے ہیں کہ جائفل کو چونے کے پانی میں بھگوکرخشک کرلینے سے اس کو کیڑا نہیں لگتاہے۔
خاص احتیاط۔
زیادہ مقدارمیں کھانے سے غنودگی پیداہوتی ہے۔
نفع خاص۔
مفرح ،مقوی معدہ و باہ۔
مضر۔
پھیپھڑوں اور جگر کیلئے۔
مصلح۔
کشنیز اور شہد ۔
بدل۔
جلوتری اور بالچھڑ۔
مقدارخوراک۔
نصف سے ایک ماشہ تک۔
مشہورمرکب۔
جوارش عود شیریں حب اعصاب معجون چوب چینی حب ممسک اور حب ازارارتی وغیرہ

No comments:

Post a Comment