WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

4.2.16

تربوز ’’ بطیخ ‘‘ تارامیرہ ’’ ترمراہ ’’ جرجیر ‘‘ تربوز سکے بیج ’’ تخم تربوز ‘‘

Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
تربوز’’بطیخ‘‘
(Water Melan)

لاطینی میں۔
Citruilus Vulgaris
خاندان۔
Cucurbitaceae
دیگرنام۔
ہندی عربی میں بطیخ پنجابی میں ہندوانہ بنگالی میں ترمج خرموج سندھی میں ہندوانہ انگریزی میں واٹرمیلن کہتے ہیں۔
ماہیت۔
اس کی بیل ہوتی ہے۔جوکہ تیس پینتیس فٹ لمبی ہوجاتی ہے۔پتے روئیں دار کھردرے حصوں میں بنے ہوئے کریلے کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں۔پھل چھوٹے بڑے ہرطرح کے ہوتے ہیں۔اور بڑے ہونے پر ایک کلو سے لے کر تیس کلو تک بھی ہوتے ہیں اس کا گودا پہلے سفید لیکن پکنے پر گلابی یا سرخ ہوجاتا ہے۔لیکن بعض کا سفید ہی رہتا ہے۔مزہ میں رس دار شیریں اور تسکین دینے والا ہوتا ہے۔اس کے اندر کالے سفید چت کبرےتخم بھرے ہوتے ہیں۔جس کامغز بطوردوا استعمال کیاجاتاہے۔اور چاروں مغز میں سے ایک یہ بھی ہے۔اوپر کا چھلکاگہرا سبز یا سبزدھاری دار اور بغیر دھاری کے بھی ہوتاہے۔یہ چھلکا جانوروں کے چارے کے بھی کام آتا ہے۔
مقام پیدائش۔
یہ پاکستان ہندوستان میں نالوں اور دریاؤں کے کناروں پر ریتلی زمین میں بہت ہوتاہے پاکستان میں یہ پنجاب سندھ اور صوبہ سرحد میں جبکہ ہندوستان میں راجستھان گجرات پنجاب یوپی کے علاوہ افعانستان اور عرب میں بھی ہوتا ہے۔لیکن پاکستان اور ہندوستان کے علاوہ دوسرے ملکوں میں کم ہوتا ہے جس کی وجہ سے اس کو ہندوانہ کہاجاتا ہے۔
مزاج۔
سردتر درجہ دوم بعض کے نزدیک درجہ سوم
افعال۔
مبرد مسکن حدت صفراو خون مدربول ملین طبع ۔
استعمال۔
مبردومسکن ہونے کی وجہ سے جوش خون زیادتی صفرا شدت عطش سوزش معدہ حمیا ت حارہ مثلاًصفراوی بخاروں تپ محرقہ میں آب تربوز پلایا جاتا ہے۔مدربول ہونے کی وجہ سے سوزش پیشاب اورسوزک میں پلایا جاتا ہے۔خصوصاًسکنجین کے ہمراہ پلانے سےادرار خوب کر تا ہے۔گردے اور مثانہ کو جلاکر بخشتا ہے اور مدربول ہونے کے باعث یرقان اور سنگ گردہ میں مفید ہے گرم مزاجوں کیلئے موافق ہے اور دیر ہضم ہے۔
احتیاط۔
جس دن تربوزکھائیں اس دن چاول نہ کھائیں۔
نفع خاص۔
مدربول۔
مضر۔
سردمزاجوں کیلئے اور مضعف باہ ہے۔
مصلح۔
شہد خالص ،کھجور گل قند ۔
بدل۔
پیٹھا۔
۔ارشادت نبی کریم ﷺ اور تربوز۔
حضرت سہل بن سعد الساعدی روایت فرماتے ہیں حضور نبی کریم ﷺتازہ پکی ہوئی کھجوروں کے ساتھ تربوز کھایاکرتے ہیں۔
اس حدیث کے الفاظ میں سنن ابوداؤد میں یہ اضافہ ہے۔
اور فرمایا کرتے تھے کہ اس کی گرمی کو اس کی ٹھنڈک ماردیتی ہے اور اسکی ٹھنڈک کو اس کی گرمی ماردیتی ہے۔
عمات نبی کریم ﷺروایت کرتی ہیں کہ انہوں نے فرمایا ۔
کھانے سے پہلے تربوز کھانے سے پیٹ دھل کرصاف ہوجاتا ہیےاور یہ بیماریوں کو نکال دیتا ہے۔
مقدارخوراک۔
بقدرہضم اسکے پانی تیس سے پچاس ملی لیٹر ۔
مشہور مرکب۔
لعوق نزلی آب تربوز والا جوکہ سل ودق اور خشک کھانسی کیلئے مستعمل ہے ۔اس کے کچے چھوٹے پھلوں کا سالن بھی پکایاجاتا ہے۔
Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
تربوز سکے بیج ’’تخم تربوز‘‘
دیگرنام۔
بزرالبطیخ عربی میں ،فارسی اور ہندی میں تخم ہندوانہ سندھی مین ہندوانے جو بج ۔
ماہیت۔
تربوز کے بیج جو سیاہ سفید یا چیت کبرے اور چمک دار ہوتے ہیں۔ان کا مغز بطور دوامستعمل ہے۔اس کا ذائقہ پھیکا قدرے شیریں ہوتا ہے۔
مزاج۔
سردتر درجہ دوم۔
افعال۔
سردومرطوب مسمن بدن ملین صدر مسکن صفراء وخون ،مدربول۔
استعمال۔
تخم تربوز کا لاغری جسم لاغری گردہ جوش خون زیادتی صفراشدت عطش سوزش معدہ سرفہ حار نفث الدم اور حمیات حارہ میں زیادہ تر شیرہ نکال کر پلایا جاتاہے۔مبرد مرطب ہونے کے باعث یبوست دماغ اور سرمیں شرباوضماداًمستعمل ہے سل ودق میں بھی استعمال کیاجا تا ہے۔مدربول ہونے کے باعث سوزش بول سوزاک اورعسرالبول جوکہ گرمی خشکہ کی وجہ سے‘‘ میں استعمال کیاجاتا ہے۔خون کے دباؤ کی زیادتی شربانوں کی صلابت میں زیادہ ترشیرہ نکال کر استعمال کیاجاتا ہے۔
جدید تحقیق سے ثابت ہواہے کہ خون کے دباؤ کی زیادتی میں مغز تربوز بوجہ گلوکو سائیڈ کو کربوٹرین بہت فائدہ کرتا ہے۔اس سے بیاسی فیصد مریضوں میں دل پر بوجھ کم ہوجاتا ہے۔عروقی ساخت کی تندیلی رک جاتی ہے اورشریانوں کی لچک قائم رہی ہے۔
نفع خاص۔
مدربول ،مسکن اور ملین صدر ۔
مضر۔
طحال کو۔
مصلح۔
نبات سفید ۔
مقدارخوراک۔
پانچ سے سات گرام۔
Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
تارامیرہ’’ترمراہ ’’جرجیر‘‘(Rocket)
لاطینی میں۔
Eruca Sativa
خاندان۔
Crciferae
دیگرنام۔
عربی میں جرجیر فارسی میں ترہ تزک اردو میں میرہ پشتو میں جمایا پنجابی میں استون بنگالی میں ہیلیم سندھی میں آہریو اور انگریزی میں راکٹ کہتے ہیں۔
ماہیت۔
اس کا پودا لگ بھگ ایک فٹ سے ڈیڈھ فٹ تک اونچا ہوتا ہے۔اس کا پتا بغیر رواں کے اور نرم ہوتا ہے۔اور مولی کے پتوں کی طرح اسے کچا کھایا جاتا ہے جوکھانے میں چرپرا تیز لیکن لذیز ہوتا ہے۔اس کے کچھ پتے لمبے گولائی لئے ہوتے ہیں۔اور کچھ کٹائے دار ان کا ساگ بناکر پنجاب میں کھایا جاتا ہے۔تخم سرسوں کی طرح بالیاں پھول گرنے کے بعد لگتی ہیں۔یہ پھلیاں سی بالی کے سروں پر تعداد میں بہت سی ہوتی ہیں جو شروع میں سبز اورجن کے اندر کافی تعداد میں تخم بھرے رہتے ہیں۔جو پکنے پر شلغم یا سرسوں سیاہ کے تخموں کی طرح گول ہوتے ہیں۔بطور دواء اسکے تخم اور تیل استعمال کیاجاتا ہے۔
مقام پیدائش۔
پاکستان اور جموں کے علاوہ ہندوستان میں ہریانہ اور پنجاب کا مشہورومعروف پودا ہے دہلی کے اردگرد اس کی کاشت ہوتی ہے۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ سوم۔
افعال۔
ہاضم طعام کاسرریاح مؤلد منی مقوی باہ مدربول و حیض جالی۔محمر۔
استعمال۔
تقویت باہ کیلئے تخم جرجیرکوپیس کر قدرے نمک کے ساتھ بیضہ نیم برشت پر چھڑک کرکھلاتے ہیں۔اور مقوی باہ مرکبات میں شامل کرتے ہیں۔جالی اور محمر ہونے کی وجہ سے اس کا لیپ برص چھیپ چھائیں کونافع ہے۔اس کے تیل کی مالش کرنے سے کھجلی دور ہوجاتی ہے۔یہ تیل سستا ہونے کے باعث پنجاب کے بعض علاقوں میں بطور گھی استعمال ہوتا ہے۔
اس کے پانی میں چنوں کو بھگو کر استعمال کیاجائے تو منی خوب پیدا ہوتی ہے۔اور قوت باہ بڑھ جاتی ہے۔
احتیاط۔
یہ تیل بہت تیز ہے اور اس کو نہار منہ نہیں پینا چاہیے۔
نفع خاص۔
مقوی باہ۔
مضر۔
گرم مزاجوں کیلئے ۔
بدل۔
حسن یوسف ۔
مقدارخوراک۔
ایک سے تین گرام۔

No comments:

Post a Comment