Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
عربی و فاری میں مرجان ،بنگلہ میں پلامنگا اور انگریزی میں کورل کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
مرجان جسم حجری ہے جوکہ سرخ رنگ کی باریک باریک شاخ ہوتی ہے ۔ان کو شاخ مرجان کہتے ہیں ۔ان کا ذائقہ پھیکاہوتاہے۔یہ سمندر سے نکالاجاتاہے۔
نوٹ۔
ایک مرجان کی قسم پتھر والی بھی ہے جو پہاڑوں سے نکالاجاتاہے۔جس کو لوگ انگوٹھی میں ڈال کر پہنتے ہیں ۔
مزاج۔
سردخشک درجہ دوم۔
افعال۔
قابض ،مجفف ،حابس سیلان رطوبت ،نزف الدم۔۔
استعمال ۔
شاخ مرجان کو سوختہ کرکے یاکشتہ کرکے استعمال کرتے ہیں یہ مذکورہ افعال کی وجہ سے بلغمی کھانسی نزلہ زکام ضعف دماغ نفث الدم میں مفیدہے۔
کشتہ و جان ۔
اس کو سل و دق اورجریان میں بکثر ت استعمال کرتے ہیں اور مذکورہ افعال میں بھی مفیدہے۔
نفع خاص۔
مقوی دماغ۔
مضر۔
گردوں کو۔
مصلح۔
کتیرا۔
بدل۔
بسد۔
مقدارخوراک۔
سوختہ کی ایک ماشہ یا کشتہ کی ایک سے دو رتی تک۔
ماہیت۔
مرجان جسم حجری ہے جوکہ سرخ رنگ کی باریک باریک شاخ ہوتی ہے ۔ان کو شاخ مرجان کہتے ہیں ۔ان کا ذائقہ پھیکاہوتاہے۔یہ سمندر سے نکالاجاتاہے۔
نوٹ۔
ایک مرجان کی قسم پتھر والی بھی ہے جو پہاڑوں سے نکالاجاتاہے۔جس کو لوگ انگوٹھی میں ڈال کر پہنتے ہیں ۔
مزاج۔
سردخشک درجہ دوم۔
افعال۔
قابض ،مجفف ،حابس سیلان رطوبت ،نزف الدم۔۔
استعمال ۔
شاخ مرجان کو سوختہ کرکے یاکشتہ کرکے استعمال کرتے ہیں یہ مذکورہ افعال کی وجہ سے بلغمی کھانسی نزلہ زکام ضعف دماغ نفث الدم میں مفیدہے۔
کشتہ و جان ۔
اس کو سل و دق اورجریان میں بکثر ت استعمال کرتے ہیں اور مذکورہ افعال میں بھی مفیدہے۔
نفع خاص۔
مقوی دماغ۔
مضر۔
گردوں کو۔
مصلح۔
کتیرا۔
بدل۔
بسد۔
مقدارخوراک۔
سوختہ کی ایک ماشہ یا کشتہ کی ایک سے دو رتی تک۔
مونگے کی جڑ۔۔۔بیخ مرجان ،
نوٹ۔
اس کے افعال بیخ مرجان میں دیکھیں ۔
نوٹ۔
اس کے افعال بیخ مرجان میں دیکھیں ۔
Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
مویزج(سٹیفی سگیریا)
Staphisagria Seeds
عربی میں زبیب الجبل فارسی میں مویزک کوکہی ۔ہندی میں جنگلی داکھ اور انگریزی میں اور لاطینی میں سیفٹی سگیریا۔
ماہیت۔
ایک بیل دار نبات کاسہ گوشہ خم دارتخم ہے۔اس کا چھلکا جھری دارہوتاہے۔اندرسے مغز ملائم سفید اور روغنی نکلتاہے۔یہی مغز مستعمل ہے۔اس کا پیڑ انگور کے پیڑ کی طرح ہوتاہے۔لیکن پرانا ہونے پر ہلکا خاکی مائل ہوجاتاہے۔اس کا ذائقہ تیز مجزش اور تلخ ہوتاہے۔
مقام پیدائش۔
انگلستان ۔
مزاج۔
گرام خشک بدرجہ دوم۔
افعال و استعمال۔
مویزج کو شہد یا سرکہ میں پیس کر جالی اور قاتل کرم ہونے کی وجہ سے داء الثعلب دار اور جلد کے داغ دھبوں کو زائل کرنے کیلئے ضماد کرتے ہیں لکنت زہان اور درد دندان کو رفع کرنے کیلئے مصطگی اور کندرکے ہمراہ چباتے ہیں اگر ایک دانہ مویزج کو صاف روئی میں لپٹ کر بھگوئیں اور قدرے کوٹ کر گرم کرکے مائوف دانت پر رکھیں تو دانت کا درد ساکن ہوجاتاہے۔علاوہ ازیں مویزج کو سرکہ میں جوش دے کر غرغرے کرنے سے بھی درد دانت کو تسکین ہوتی ہے۔قاتل کرم ہونے کی وجہ سے جووں کو مارنے کیلئے پیس کر سرپر لگاتے ہیں ۔
جدید طب میں اس کو جوئیں مارنے کیلئے مرہم میں استعمال کرتے ہیں اس دوا میں دو نہایت زہریلے جوہر پائے جاتے ہیں اس لئے اندرونی طورپر مستعمل نہیں ۔
نفع خاص۔
مفتح سدد ،مسقط جنین
مضر۔
طحال کیلئے ۔
بدل۔
عاقر قرحا۔
مقدارخوراک۔
ایک سے دو گرام ۔۔۔چارگرام مہک مقدارخوراک ہے۔
خاص بات۔
ہومیوپتھی میں سٹیفی سگیریا گلے سڑے دانت کے لئے بہترین دوا ہونے کے ساتھ ان نوجوانوں کی خاص دوا ہے۔جو اپنے ہاتھوں اپنی جنسی زندگی میں مایوسی پیداکرلیتے ہیں اور ہومیوپیتھی میں بکثرت مگر طا قت میں استعمال ہوتی ہے۔
Staphisagria Seeds
عربی میں زبیب الجبل فارسی میں مویزک کوکہی ۔ہندی میں جنگلی داکھ اور انگریزی میں اور لاطینی میں سیفٹی سگیریا۔
ماہیت۔
ایک بیل دار نبات کاسہ گوشہ خم دارتخم ہے۔اس کا چھلکا جھری دارہوتاہے۔اندرسے مغز ملائم سفید اور روغنی نکلتاہے۔یہی مغز مستعمل ہے۔اس کا پیڑ انگور کے پیڑ کی طرح ہوتاہے۔لیکن پرانا ہونے پر ہلکا خاکی مائل ہوجاتاہے۔اس کا ذائقہ تیز مجزش اور تلخ ہوتاہے۔
مقام پیدائش۔
انگلستان ۔
مزاج۔
گرام خشک بدرجہ دوم۔
افعال و استعمال۔
مویزج کو شہد یا سرکہ میں پیس کر جالی اور قاتل کرم ہونے کی وجہ سے داء الثعلب دار اور جلد کے داغ دھبوں کو زائل کرنے کیلئے ضماد کرتے ہیں لکنت زہان اور درد دندان کو رفع کرنے کیلئے مصطگی اور کندرکے ہمراہ چباتے ہیں اگر ایک دانہ مویزج کو صاف روئی میں لپٹ کر بھگوئیں اور قدرے کوٹ کر گرم کرکے مائوف دانت پر رکھیں تو دانت کا درد ساکن ہوجاتاہے۔علاوہ ازیں مویزج کو سرکہ میں جوش دے کر غرغرے کرنے سے بھی درد دانت کو تسکین ہوتی ہے۔قاتل کرم ہونے کی وجہ سے جووں کو مارنے کیلئے پیس کر سرپر لگاتے ہیں ۔
جدید طب میں اس کو جوئیں مارنے کیلئے مرہم میں استعمال کرتے ہیں اس دوا میں دو نہایت زہریلے جوہر پائے جاتے ہیں اس لئے اندرونی طورپر مستعمل نہیں ۔
نفع خاص۔
مفتح سدد ،مسقط جنین
مضر۔
طحال کیلئے ۔
بدل۔
عاقر قرحا۔
مقدارخوراک۔
ایک سے دو گرام ۔۔۔چارگرام مہک مقدارخوراک ہے۔
خاص بات۔
ہومیوپتھی میں سٹیفی سگیریا گلے سڑے دانت کے لئے بہترین دوا ہونے کے ساتھ ان نوجوانوں کی خاص دوا ہے۔جو اپنے ہاتھوں اپنی جنسی زندگی میں مایوسی پیداکرلیتے ہیں اور ہومیوپیتھی میں بکثرت مگر طا قت میں استعمال ہوتی ہے۔
Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
مہندی
Henna
عربی میں فارسی میں حناء پشتو میں نکریزہ بنگالی میں مہندی انگریزی میں حناکہتے ہیں ۔
ماہیت۔
برصیغر کا مشہور پودا ہے۔اسکے پتے برگ سنا سے مشابہ ہوتے ہیں اور برصغیر میں مستورات ان کو پانی میں پیس کر ہاتھوں پر ضماد کرتی ہیں ۔جس سے ہاتھوں کی رنگت سرخ و شوخ ہوجاتی ہے۔ان پتوں کا رنگ سبز ذائقہ کسیلا اور تلخ ہوتاہے۔
مزاج۔
Henna
عربی میں فارسی میں حناء پشتو میں نکریزہ بنگالی میں مہندی انگریزی میں حناکہتے ہیں ۔
ماہیت۔
برصیغر کا مشہور پودا ہے۔اسکے پتے برگ سنا سے مشابہ ہوتے ہیں اور برصغیر میں مستورات ان کو پانی میں پیس کر ہاتھوں پر ضماد کرتی ہیں ۔جس سے ہاتھوں کی رنگت سرخ و شوخ ہوجاتی ہے۔ان پتوں کا رنگ سبز ذائقہ کسیلا اور تلخ ہوتاہے۔
مزاج۔
سردخشک ۔۔۔بدرجہ دوم۔۔
افعال ۔
مصفیٰ خون،مدربول ،مسکن الم ،محلل مجفف ہے۔
استعمال۔
مہندی کو پانی میں پیس کر درد سر کو زائل کرنے کیلئے پیشانی پر ضماد کرتے ہیں ۔ہاتھ پاؤں کی سوزش کو رفع کرنے کیلئے ہتھیلی اورتلوؤں پر لگاتے ہیں زفت اور روغن گل کے ہمراہ سرکہ زخموں پر لیپ کرتے ہیں آب برگدبید انجیر کے ہمراہ درد زانو کو تسکین دینے کیلئے لگاتے ہیں قلاع دہن میں اس کے جو شاندے سے غرغرے کراتے ہیں ۔سفید بالوں کو سرخ کرنے کیلئے صرف مہندی کا ضماد کرتے ہیں لیکن سیاہ بال کرنے کیلئے مہندی کے ہمراہ وسمہ ملاکرلگاتے ہیں اس سے بال چمک دار خوبصور ت سیاہ ہوجاتے ہیں یرقان میں مدربول ہونے کے باعث اس کا خیساندہ تیارکرکے پلاتے ہیں اور مصفیٰ خون ہونے کے باعث امراض فساد خون مثلاًابتدائے جذام آتشک اور خارش وغیرہ میں استعمال کرتے ہیں ۔
اس کے پھولوں کا عطر بنایاجاتاہے پھولوں کو کپڑوں میں رکھنے سے کیڑے نہیں کھاتے ہیں ۔
نفع خاص۔
مصفیٰ خون و امراض جلد ۔
مضر۔
حلق اور پھیپھڑے کے امراض ۔
مصلح۔
کتیرا،اسپغول ۔
بدل۔
منڈی و شاہترہ۔
مقدارخوراک۔
تین سے پانچ گرام یا ماشے ۔
طب نبوی ﷺ اور حنا۔
ابوداؤد نے اپنی سنن میں اور بخاری نے اپنی تاریخ میں روایت کیاہے پیغمبر خداﷺ سے جب بھی کسی نے درد سر کی شکایت کی تو آپﷺ نے اسے پچھنالگوانے کیلئے کہااوراگر دردیا پاؤں کی شکایت تو حنا لگانے کو کہا۔
سلمیٰ ام رافعؓ پیغمر خدا ﷺ کی خادمہ نے کہا کہ جب کبھی آپ ﷺ کو زخم ہوتایا کانٹا چبھتا تو آپ ﷺ اس پر حنا کا لیپ فرماتے ۔
افعال ۔
مصفیٰ خون،مدربول ،مسکن الم ،محلل مجفف ہے۔
استعمال۔
مہندی کو پانی میں پیس کر درد سر کو زائل کرنے کیلئے پیشانی پر ضماد کرتے ہیں ۔ہاتھ پاؤں کی سوزش کو رفع کرنے کیلئے ہتھیلی اورتلوؤں پر لگاتے ہیں زفت اور روغن گل کے ہمراہ سرکہ زخموں پر لیپ کرتے ہیں آب برگدبید انجیر کے ہمراہ درد زانو کو تسکین دینے کیلئے لگاتے ہیں قلاع دہن میں اس کے جو شاندے سے غرغرے کراتے ہیں ۔سفید بالوں کو سرخ کرنے کیلئے صرف مہندی کا ضماد کرتے ہیں لیکن سیاہ بال کرنے کیلئے مہندی کے ہمراہ وسمہ ملاکرلگاتے ہیں اس سے بال چمک دار خوبصور ت سیاہ ہوجاتے ہیں یرقان میں مدربول ہونے کے باعث اس کا خیساندہ تیارکرکے پلاتے ہیں اور مصفیٰ خون ہونے کے باعث امراض فساد خون مثلاًابتدائے جذام آتشک اور خارش وغیرہ میں استعمال کرتے ہیں ۔
اس کے پھولوں کا عطر بنایاجاتاہے پھولوں کو کپڑوں میں رکھنے سے کیڑے نہیں کھاتے ہیں ۔
نفع خاص۔
مصفیٰ خون و امراض جلد ۔
مضر۔
حلق اور پھیپھڑے کے امراض ۔
مصلح۔
کتیرا،اسپغول ۔
بدل۔
منڈی و شاہترہ۔
مقدارخوراک۔
تین سے پانچ گرام یا ماشے ۔
طب نبوی ﷺ اور حنا۔
ابوداؤد نے اپنی سنن میں اور بخاری نے اپنی تاریخ میں روایت کیاہے پیغمبر خداﷺ سے جب بھی کسی نے درد سر کی شکایت کی تو آپﷺ نے اسے پچھنالگوانے کیلئے کہااوراگر دردیا پاؤں کی شکایت تو حنا لگانے کو کہا۔
سلمیٰ ام رافعؓ پیغمر خدا ﷺ کی خادمہ نے کہا کہ جب کبھی آپ ﷺ کو زخم ہوتایا کانٹا چبھتا تو آپ ﷺ اس پر حنا کا لیپ فرماتے ۔
No comments:
Post a Comment