Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
سرخ رنگ کی نرم اور چکنی مٹی ہے یہ مٹی زبان پر چپک جاتی ہے۔اس کا رنگ سرخ و تیز ذائقہ پھیکا خوشبودار ہوتاہے ۔بہتر وہ ہے جو صاف خالص سبز رنگ کی ہو اور زبان کو چپکے۔
مقام پیدائش۔
ایران اور آرمینیاسے لاتے ہیں ۔
مزاج۔
سرد ایک خشک ۔۔درجہ دوم۔
افعال۔
قابض مجفف ،مغری ،حابس الدم ،مفرح قلب،دافع بخار،محلل اورام ،رادع ،اور دافع تعفن ۔۔۔
استعمال۔
گل ارمنی کو جملہ اعضائے اندرونی کے سیلان خون کو روکنے سل قرحہ ریہ قرحہ معدہ و آمعاء کو زئل کرنے اور دستوں کو بندکرنے کیلئے سفوف بناکر کھلاتے ہیں وبائی بخاروں اور طاعون وغیرہ میں بھی استعمال کراتے ہیں اورام کی ابتداء میں ردع مواد کیلئے ضماد کرتے ہیں ۔تازہ زخموں پرچھڑکنے سے جریان خون کو بند کرتی اور نئے پرانے زخم کو جلد خشک کردیتی ہے۔
نفع خاص۔
مفرح و مجفف قروح۔
مضر۔
طحال۔
مصلح۔
صندل سفید،مصطگی رومی۔
مقدارخوراک۔
ایک سے تین گرام یا ماشے ۔
مقام پیدائش۔
ایران اور آرمینیاسے لاتے ہیں ۔
مزاج۔
سرد ایک خشک ۔۔درجہ دوم۔
افعال۔
قابض مجفف ،مغری ،حابس الدم ،مفرح قلب،دافع بخار،محلل اورام ،رادع ،اور دافع تعفن ۔۔۔
استعمال۔
گل ارمنی کو جملہ اعضائے اندرونی کے سیلان خون کو روکنے سل قرحہ ریہ قرحہ معدہ و آمعاء کو زئل کرنے اور دستوں کو بندکرنے کیلئے سفوف بناکر کھلاتے ہیں وبائی بخاروں اور طاعون وغیرہ میں بھی استعمال کراتے ہیں اورام کی ابتداء میں ردع مواد کیلئے ضماد کرتے ہیں ۔تازہ زخموں پرچھڑکنے سے جریان خون کو بند کرتی اور نئے پرانے زخم کو جلد خشک کردیتی ہے۔
نفع خاص۔
مفرح و مجفف قروح۔
مضر۔
طحال۔
مصلح۔
صندل سفید،مصطگی رومی۔
مقدارخوراک۔
ایک سے تین گرام یا ماشے ۔
Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
گل ٹیسو’’کیسو پھل‘‘ڈھاک کے پھول
ڈھاک کے پھول ہیں ۔ان کی مکمل ماہیت ڈھاک میں دیکھیں ۔
مزاج ۔
سرد خشک ۔۔۔مائل بہ حرارت۔
افعال۔
محلل،رادع ،قابض شکم مدربول و حیض۔
استعمال۔
محلل ورداع و مدربول ہونے کی وجہ سے درد مثانہ ورم مثانہ ورم رحم عسرالبول احتباس البول ،احتناس حیض اور ورم خصیہ میں گل ٹیسو کو جوش دے کر آب جوشاندہ سے نطول کرتے ہیں اورثقل کو اوپر باندھتے ہیں نقوعاًیا سفوعاًسوزاک و اسہال میں استعمال کرایاجاتاہے۔
گل ٹیسورنگ سازی میں کام آتے ہیں ۔ہولی کے تہوار میں اس کے رنگ کو عموماًہولی کھیلنے میں استعمال کرتے ہیں ۔
نفع خاص۔
محلل اورام ،(مدرحیض )
مضر۔
سرد مزاجوں کیلئے ۔
ڈھاک کے پھول ہیں ۔ان کی مکمل ماہیت ڈھاک میں دیکھیں ۔
مزاج ۔
سرد خشک ۔۔۔مائل بہ حرارت۔
افعال۔
محلل،رادع ،قابض شکم مدربول و حیض۔
استعمال۔
محلل ورداع و مدربول ہونے کی وجہ سے درد مثانہ ورم مثانہ ورم رحم عسرالبول احتباس البول ،احتناس حیض اور ورم خصیہ میں گل ٹیسو کو جوش دے کر آب جوشاندہ سے نطول کرتے ہیں اورثقل کو اوپر باندھتے ہیں نقوعاًیا سفوعاًسوزاک و اسہال میں استعمال کرایاجاتاہے۔
گل ٹیسورنگ سازی میں کام آتے ہیں ۔ہولی کے تہوار میں اس کے رنگ کو عموماًہولی کھیلنے میں استعمال کرتے ہیں ۔
نفع خاص۔
محلل اورام ،(مدرحیض )
مضر۔
سرد مزاجوں کیلئے ۔
مصلح۔
نمک۔
مقدارخوراک۔
سات ماشہ سے ایک تولہ ۔
(سات سے دس گرام تک)
Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
نمک۔
مقدارخوراک۔
سات ماشہ سے ایک تولہ ۔
(سات سے دس گرام تک)
www.sayhat.net
گل داؤدی
فارسی و عربی میں باسوم ،سندھی میں ڈوپھروگل ،سنسکرت میں ستیااور انگریزی میں کری میتھی مم کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
گل داؤدی کا پوداایک گز بلند ہوتاہے۔اس کے پتے روئی کے پتوں سے اور پھول گل نسرین سے مشابہ ہوتے ہیں ۔جس سے برنجاسف کی مانند بوآتی ہے بلحاظ رنگت زرداور سفید مائل بہ کبودی تین قسم کا ہوتاہے۔گل داؤدی کو باغوں میں بوتے ہیں اور گھروں میں گملوں میں لگاکر رکھتے ہیں۔
مزاج۔
گرم خشک۔۔۔درجہ دوم۔
افعال۔
مفتت سنگ گردہ و مثانہ ،محلل ریاح ،مدربول و حیض ،مفرح ومقوی قلب ۔
استعمال۔
گل داؤدی کاعرق کشید کرکے تفریح اور تقویت قلب کے لئے استعمال ہوتاہے۔پھول سونگھنے سے دماغ کے سرد امراض کو فائدہ دیتاہے۔پھولوں کا سفوف بناکر یا جوشاندہ تیارکرکے سنگ گردہ و مثانہ کو توڑنے اور ادرار بول کیلئے پلاتے ہیں یا اسی غرض کے لئے اس کے پودے کوجلاکر کھار حاصل کرکے کھلاتے ہیں صلابت رحم کو تحلیل کرنے کیلئے ضماد کرتے ہیں ۔گل داؤدی زرد ایک تولہ بادیان تین ماشہ زیرہ سفید ڈیڈھ ماشہ کے ہمراہ پکاکرمثل مرہم کے غلیظ ہوجانے پر اورام بلغمی کو تحلیل کرنے کےلئے لگاتے ہیں بول و حیض جاری کرتاہے۔ریاح کو تحلیل کرتاہے اورمحلل ریاح گردہ ومثانہ ہے۔خشک پھولوں کازرود زخموں کو خشک کرتاہے۔
نفع خاص۔
مفتت سنگ گردہ و مثانہ ،محلل۔
مضر۔
گرم مزاجوں کو۔
مصلح۔
گل سرخ اور برنجاسف ۔
مقدارخوراک۔
پانچ سے سات گرام ۔
ماہیت۔
گل داؤدی کا پوداایک گز بلند ہوتاہے۔اس کے پتے روئی کے پتوں سے اور پھول گل نسرین سے مشابہ ہوتے ہیں ۔جس سے برنجاسف کی مانند بوآتی ہے بلحاظ رنگت زرداور سفید مائل بہ کبودی تین قسم کا ہوتاہے۔گل داؤدی کو باغوں میں بوتے ہیں اور گھروں میں گملوں میں لگاکر رکھتے ہیں۔
مزاج۔
گرم خشک۔۔۔درجہ دوم۔
افعال۔
مفتت سنگ گردہ و مثانہ ،محلل ریاح ،مدربول و حیض ،مفرح ومقوی قلب ۔
استعمال۔
گل داؤدی کاعرق کشید کرکے تفریح اور تقویت قلب کے لئے استعمال ہوتاہے۔پھول سونگھنے سے دماغ کے سرد امراض کو فائدہ دیتاہے۔پھولوں کا سفوف بناکر یا جوشاندہ تیارکرکے سنگ گردہ و مثانہ کو توڑنے اور ادرار بول کیلئے پلاتے ہیں یا اسی غرض کے لئے اس کے پودے کوجلاکر کھار حاصل کرکے کھلاتے ہیں صلابت رحم کو تحلیل کرنے کیلئے ضماد کرتے ہیں ۔گل داؤدی زرد ایک تولہ بادیان تین ماشہ زیرہ سفید ڈیڈھ ماشہ کے ہمراہ پکاکرمثل مرہم کے غلیظ ہوجانے پر اورام بلغمی کو تحلیل کرنے کےلئے لگاتے ہیں بول و حیض جاری کرتاہے۔ریاح کو تحلیل کرتاہے اورمحلل ریاح گردہ ومثانہ ہے۔خشک پھولوں کازرود زخموں کو خشک کرتاہے۔
نفع خاص۔
مفتت سنگ گردہ و مثانہ ،محلل۔
مضر۔
گرم مزاجوں کو۔
مصلح۔
گل سرخ اور برنجاسف ۔
مقدارخوراک۔
پانچ سے سات گرام ۔
No comments:
Post a Comment