Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
پپیتہ(تخم پپیتہ)۔
انگریزی میں۔
St.Lgntaius Beans
سندھی میں پاپیتو،
ماہیت۔
پپیتہ کے نہایت سخت بیج ہیں جوکہ تقریباً سہ گوشہ ہوتے ہیں۔اور پپیتہ زرد آلوکے برابر ہوتا ہے اس میں متعدد تخم نکلتے ہیں۔
رنگ۔
باہر سے بھور ا سیاہ لیکن اندر سے نیم شفاف ہوتا ہے۔
ذائقہ۔
تلخ۔
مقام پیدائش۔
جزائرفلپائن کو چین وغیرہ۔
مزاج۔
گرم خشک بدرجہ دوئم ۔
افعال۔
تریاق سموم محلل ،مسخن،مخرج بلغم،کاسرریاح،مسکن درد معدہ ۔
استعمال۔
تریاق سموم اور دافع قے و اسہال ہونے کے باعث ہیضہ میں بکثرت استعمال ہوتا ہے درد معدہ اور درد آمعا ء کو دور کرتا ہے۔
اس غرض کیلئے نصف رتی گلاب کے عرق میں گھس کرپلاتے ہیں۔محلل مسخن اور بواسیر وجع المفاصل ،فالج وغیرہ میں نافع ہے۔غشی اور بے ہوش میں اس پر طلاء کرنے سے درد کو دور کرتا ہے۔اور اس سے زہر کا ازلہ ہوتاہے تقویت کی غرض سے بھی استعمال کیاجاتاہے۔
نفع خاص۔
تریاقیت اور ہیضہ میں۔
مضر۔
گرم مزاج کیلئے۔
مصلح۔
کاسنی سبز ۔
بدل۔
نارجیل وریائی۔
سندھی میں پاپیتو،
ماہیت۔
پپیتہ کے نہایت سخت بیج ہیں جوکہ تقریباً سہ گوشہ ہوتے ہیں۔اور پپیتہ زرد آلوکے برابر ہوتا ہے اس میں متعدد تخم نکلتے ہیں۔
رنگ۔
باہر سے بھور ا سیاہ لیکن اندر سے نیم شفاف ہوتا ہے۔
ذائقہ۔
تلخ۔
مقام پیدائش۔
جزائرفلپائن کو چین وغیرہ۔
مزاج۔
گرم خشک بدرجہ دوئم ۔
افعال۔
تریاق سموم محلل ،مسخن،مخرج بلغم،کاسرریاح،مسکن درد معدہ ۔
استعمال۔
تریاق سموم اور دافع قے و اسہال ہونے کے باعث ہیضہ میں بکثرت استعمال ہوتا ہے درد معدہ اور درد آمعا ء کو دور کرتا ہے۔
اس غرض کیلئے نصف رتی گلاب کے عرق میں گھس کرپلاتے ہیں۔محلل مسخن اور بواسیر وجع المفاصل ،فالج وغیرہ میں نافع ہے۔غشی اور بے ہوش میں اس پر طلاء کرنے سے درد کو دور کرتا ہے۔اور اس سے زہر کا ازلہ ہوتاہے تقویت کی غرض سے بھی استعمال کیاجاتاہے۔
نفع خاص۔
تریاقیت اور ہیضہ میں۔
مضر۔
گرم مزاج کیلئے۔
مصلح۔
کاسنی سبز ۔
بدل۔
نارجیل وریائی۔
پپیہ’’ارنڈخربوزہ‘‘
(Pays)
(Pays)
دیگرنام۔
عربی میں شجر البیطخ،اردو میں ارنڈ خربوزہ ککڑی ،فارسی میں بید انجیر گجراتی میں پپہنی سندھی میں کاٹھ گدرہ اورانگریزی میں پپایا کہتے ہیں۔
ماہیت۔
ارنڈ خربوزہ ایک درخت کا پھل ہے جو خربوزہ کی مانند لیکن اس سے چھوٹا ہوتا ہے۔خام حالت میں اسکی رنگت باہر سے سبز ہوتی ہے۔اوراندر سے سفید مغز اور دودھ ہوتا ہے۔پختہ ہونے پر اس کا پوست زرد اورمغز سرخ ہوجاتا ہے۔جوکہ مزے میں کم و بیش شیریں ہوتا ہے اس کے تخم چھوٹے گول بھورے یا سیاہ رنگ کے ہوتے ہیں۔
مزاج۔
پختہ ارنڈ،خربوزہ گرم وتر اورخام گرم خشک۔
افعال۔
ہاضم ،مشتی کاسرریاح مدربول منفتت حصات قاتل کرم شک میں خصوصاًارنڈ خربوزہ کا دودھ ۔
استعمال۔
ارنڈ خربوزہ کے کھانے سے معدہ قوی ہوتا ہے بھوک خوب لگتی اور ریاح خارج ہوتی ہے۔پیشاب خوب لاتا اور پتھری کو توڑتا ہے کرم شکم خصوصاًکینجوئے اورکدودانے اس کے استعمال سے ہلاک ہوکر خارج ہوجاتے ہیں۔
کچے ارنڈ خربوذہ سے جودودھ نکلتا ہے اس کے طلاء کرنے سے درد زائل ہوجاتا ہے۔اس میں کپڑا بھگو کر حمول کرنے سے ادرار حیض اور اسقاط حمل ہوجاتا ہے۔یہ دودھ خراش آور ہوتا ہے اس لئے داد اورعقرب گزیدہ کا لگانامفید ہے۔کچا پھل سخت گوشت کوجلد گلانے کیلئے بھی استعمال کیاجاتا ہے۔
پپیہ کے تخم کرم کش تاثیر رکھتے ہیں پیٹ کے کیڑوں کو نکالنے کیلئے انہیں شہد کے ساتھ دیاجاتا ہے۔
ارنڈ خربوزہ کے پتوں کو ابال کر ان کا جوشاندہ گھوڑوں کو بطور مسہل دیاجاتا ہے۔
نفع خاص۔
ہاضم طعام۔
مضر۔
محرورین میں حدت بڑھاتا ہے حاملہ عورتوں کو استعمال نہ کرنا چاہیے۔
مقدارخوراک۔
پانچ یا چھ تولہ لیکن بہتر ہے کہ حکیم صاحب کے مشورے سے بقدر برداشت مزاج دیں۔
www.sayhat.net
پٹ پاپڑا’’شاہترہ‘‘
(Fumaria)
(Fumaria)
لاطینی میں ۔
Fumaria.parviflora
خاندان۔
Fumariaceae
دیگرنام۔
عربی میں شاہترج یا بقلقہ الملک،فارسی میں شاہترہ سندھی میں شاہتروبنگلہ میں اکثیت پاپڑہ ہندی میں مراٹھی میں پٹ پاپڑا۔
ماہیت۔
شاہترہ کا پودا چھ انچ سے ڈیڈھ فٹ تک اونچا ،نازک سفیدی مائل سبز اور زردی لئے ہوتاہے۔پتے دھبے یا گاجر کی طرح کٹے پھٹے آدھ انچ سے ڈھائی تک لمبے اور آدھ انچ کے قریب چوڑے ہوتے ہیں۔پھول سفید یا گلابی رنگ کے چھوٹے چھوٹے جن کا اگلہ حصہ بیگنی رنگ کا ہوتا ہے۔
شاہترہ کا پودا تقریباًتمام ملک میں گیہوں اور جوکے کھیتوں میں موسم سرما میں پیدا ہوتے ہیں ۔یہ گرمیوں میں خشک ہوجاتا ہے مگر موسم برسات میں اس کی جڑ پھر سبز ہوجاتی ہے۔اس کو عام لوگ پہچان لیتے ہیں۔
ذائقہ۔
کڑوا ہوتا ہے۔
مقام پیدائش۔
پاکستان میں پنجاب سندھ انڈیا میں دہلی گنگاکے کناروں ہمالی کی ترائی وغیرہ میں پیدا ہوتا ہے۔
اقسام۔
مذکورہ کے علاوہ اسکی بہت سی اقسام ہیں۔
مزاج۔
مرکب القوی ،گرمی سردی معتدل اور دوسرے درجے میں خشک ہے۔
افعال۔
مضفیٰ خون مدربول مقوی معدہ مشہتی دافع بخار ملین دافع سدہ جگر وطحال شاہترہ کے تخم مقوی بصر۔
استعمال۔
شاہترہ کو زیادہ تر امراض فساد خون مثلاًخارش آتشک داد چنبل پھوڑا پھنسی وغیرہ میں جوشاندہ خیساندہ عرق اور رس کی شکل میں استعمال کرتے ہیں۔تلی اور جگر کے سدوں کو کھولتا ہے۔شاہترہ سبز کا پانی نچوڑ کر پرانے بخاروں میں بکثرت مستعمل ہے ایک سے تین تولہ شربت پاُپڑہ یا اس کا رس پلانے سے پسینہ اور پیشاب زیادہ آتا ہے نیز ایسا بخار جوکہ کرم شکم یا خون کی خرابی سے ہوان میں مفید ہے۔معدہ کو طاقت دیتا ہے۔اسہال اور جریان خون میں مفید ہے۔یرقان میں فلفل سیاہ فائدہ مند ہے۔تپ کہنہ اور امراض سودوی میں مفید ہے۔
شاہترہ کو زیادہ تر امراض فساد خون مثلاًخارش آتشک داد چنبل پھوڑا پھنسی وغیرہ میں جوشاندہ خیساندہ عرق اور رس کی شکل میں استعمال کرتے ہیں۔تلی اور جگر کے سدوں کو کھولتا ہے۔شاہترہ سبز کا پانی نچوڑ کر پرانے بخاروں میں بکثرت مستعمل ہے ایک سے تین تولہ شربت پاُپڑہ یا اس کا رس پلانے سے پسینہ اور پیشاب زیادہ آتا ہے نیز ایسا بخار جوکہ کرم شکم یا خون کی خرابی سے ہوان میں مفید ہے۔معدہ کو طاقت دیتا ہے۔اسہال اور جریان خون میں مفید ہے۔یرقان میں فلفل سیاہ فائدہ مند ہے۔تپ کہنہ اور امراض سودوی میں مفید ہے۔
No comments:
Post a Comment