Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
تج ’’قرفہ‘‘
(Cassia Lignea )
لاطینی میں۔
Cinn Momum Tamala
خاندان۔
کافور۔
دیگرنام۔
عربی میں سیلخہ فارسی میں قرفہ سندھی میں کیہڑو اور انگریزی میں شیالگنیا ۔
ماہیت۔
اس کے درخت کی بلندی لگ بھگ تیس پینتیس فٹ ہوتی ہے۔یہ درخت ہمیشہ سرسبزرہتا ہے۔اس کےتنے کی گولائی چارپانچ فٹ ہوتی ہے۔اس کاتنا بالکل سیدھا ہوتا ہے۔چھال پھیکی اور لعاب دار ہوتی ہے۔جس کا رنگ دار چینی کی طرح بھورا یا زردی مائل بھورا ہوتا ہے۔لیکن دار چینی سے یہ موٹی ہوتی ہے۔اسی کو تج کہتے ہیں۔پتے بڑکے پتوں کے جیسے چھ سات انچ لمبے اور ڈھائی تین انچ چوڑے برچھی کی طرح چمکتے شاخوں پر لگے ہوتے ہیں۔اور لمبائی میں تین چار دھاریاں ہوتی ہیں۔یہ سفیدی مائل سبز خوشبو دار ہوتے ہیں۔ان کو تیزیات کہتے ہیں۔جو پیازی رنگ کے اور خوبصورت ہوتے ہیں۔بعد میں پک کرسفید یا زردی مائل اور کھردرے ہوجاتے ہیں۔جن سے لونگ کی طرح خوشبو ہوتی ہے۔ان کا استعمال اور افعال تیزپات میں دیکھیں ۔پھول سفیدی مائل کثرت سے ڈالیوں پر لگتے ہیں۔پھل گول نصف انچ لمبا ہوتاہے جو پکنے کے بعد کالا ہوجاتا ہے۔
اس کے درخت کی بلندی لگ بھگ تیس پینتیس فٹ ہوتی ہے۔یہ درخت ہمیشہ سر سبز رہتا ہے۔اس کے تنے کی گولائی چارپانچ فٹ ہوتی ہے۔اس کاتنا بالکل سیدھا ہوتا ہے۔چھال پھیکی اور لعاب دار ہوتی ہے۔جس کا رنگ دار چینی کی طرح بھورا یا زردی مائل بھورا ہوتا ہے۔لیکن دار چینی سے یہ موٹی ہوتی ہے۔اسی کو تج کہتے ہیں۔پتے بڑ کے پتوں کے جیسے چھ سات انچ لمبے اور ڈھائی تین انچ چوڑے برچھی کی طرح چمکتے شاخوں پر لگے ہوتے ہیں۔اور لمبائی میں تین چار دھاریاں ہوتی ہیں۔یہ سفیدی مائل سبز خوشبو دار ہوتے ہیں۔ان کو تیزپات کہتے ہیں۔جو پیازی رنگ کے اور خوبصورت ہوتے ہیں۔بعد میں پک کر سفید یا زردی مائل اور کھردرے ہوجاتے ہیں۔جن سے لونگ کی طرح خوشبو ہوتی ہے۔ان کا استعمال اور افعال تیزپات میں دیکھیں ۔پھول سفیدی مائل کثرت سے ڈالیوں پر لگتے ہیں۔پھل گول نصف انچ لمبا ہوتاہے جو پکنے کے بعد کالا ہوجاتا ہے۔
مقام پیدائش۔
کشمیر ،کانگھڑہ ،شملہ کے پہاڑ ،یوپی بنگال کھاسیہ کے پہاڑوں سلہٹ اور برماکے علاوہ ہمالیہ میں بہت ہوتا ہے۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ دوم۔
افعال۔
مقوی اعضائے بدن کاسرریاح قابض مدرحیض منفث بلغم۔
استعمال۔
بعض لوگ گرم مصالحے میں دار چینی کی جگہ استعمال کرتے ہیں لیکن یہ بات یادرکھیں کہ خوشبواور فوائدمیں دارچینی سے کم ہے۔
اعضائے بدن خصوصاًمعدے اور جگر کو طاقت دینے کیلئے مناسب ادویہ کے ہمراہ استعمال کرتے ہیں۔ادرار حیض کے نسخوں میں شامل کرتے ہیں۔
چاول پکاتے وقت تج کا سالم ٹکڑا دیگیچی میں ڈال دیں اور جب چاول پک جائیں تو نکال کر پھینک دیں یہ چاول کھلانا ہر قسم کی پیچش میں نافع ہے کیونکہ یہ قابض ہونے کے باعث دستوں کو بند کرنے کیلئے مناسب ادویہ کے ہمراہ سفوف بناکرکھلاتے ہیں۔نزلہ زکام اور کھانسی کیلئے تنہا یا دیگر ادویہ کے ہمراہ شہد میں ملاکر چٹاتے ہیں۔کاسر ریاح ہونے کی وجہ سے یہ معدے کے امراض میں خصوصاًمستعمل ہے۔
نفع خاص۔
مقوی معدہ و کبد۔
مضر۔
گردوں کے امراض میں۔
مصلح۔
کتیرا ۔
بدل۔
دارچینی۔
مقدارخوراک۔
دو سے تین گرام (ماشے )۔
مقام پیدائش۔
کشمیر ،کانگھڑہ ،شملہ کے پہاڑ ،یوپی بنگال کھاسیہ کے پہاڑوں سلہٹ اور برماکے علاوہ ہمالیہ میں بہت ہوتا ہے۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ دوم۔
افعال۔
مقوی اعضائے بدن کاسرریاح قابض مدرحیض منفث بلغم۔
استعمال۔
بعض لوگ گرم مصالحے میں دار چینی کی جگہ استعمال کرتے ہیں لیکن یہ بات یادرکھیں کہ خوشبواور فوائدمیں دارچینی سے کم ہے۔
اعضائے بدن خصوصاًمعدے اور جگر کو طاقت دینے کیلئے مناسب ادویہ کے ہمراہ استعمال کرتے ہیں۔ادرار حیض کے نسخوں میں شامل کرتے ہیں۔
چاول پکاتے وقت تج کا سالم ٹکڑا دیگیچی میں ڈال دیں اور جب چاول پک جائیں تو نکال کر پھینک دیں یہ چاول کھلانا ہر قسم کی پیچش میں نافع ہے کیونکہ یہ قابض ہونے کے باعث دستوں کو بند کرنے کیلئے مناسب ادویہ کے ہمراہ سفوف بناکرکھلاتے ہیں۔نزلہ زکام اور کھانسی کیلئے تنہا یا دیگر ادویہ کے ہمراہ شہد میں ملاکر چٹاتے ہیں۔کاسر ریاح ہونے کی وجہ سے یہ معدے کے امراض میں خصوصاًمستعمل ہے۔
نفع خاص۔
مقوی معدہ و کبد۔
مضر۔
گردوں کے امراض میں۔
مصلح۔
کتیرا ۔
بدل۔
دارچینی۔
مقدارخوراک۔
دو سے تین گرام (ماشے )۔
تخم بالنگوہ’’بالنگو‘‘
لاطینی میں ۔
لالے مینشیا رائے لینا نیم۔
خاندان۔
لسی کل۔
دیگرنام۔
فارسی اورعربی میں بالنگو سندھی میں تخم بالا پنجابی میں تخم لنگان ۔
ماہیت۔
یہ اصل میں تلسی کی ایک قسم ہے۔اس کے پتے تلسی جیسے ہوتے ہیں۔لیکن کنارے کٹے ہوئے اور نوک دار ہوتے ہیں۔پھول تلسی کی سنجری کی طرح بالیوں میں لگتے ہیں۔اگر ان کو بھگو دیاجائے تو اسبغول کی طرح لعاب پیدا ہوجاتا ہے۔
مقام پیدائش۔
یہ پاکستان میں پنجاب سندھ جبکہ ہندوستان میں خصوصاًپنجاب یوپی اور ان علاقوں میں جہاں تلسی ہوتی ہے۔اکثر پیدا ہوتا ہے۔اس کے علاوہ کیل فورنیا میں بھی ہوتا ہے۔
مزاج۔
گرم تر درجہ اول۔
افعال۔
مفرح ومقوی قلب۔ہلکا قابض۔
استعمال۔
مفرح و مقوی قلب ہونے کی وجہ سے خفقان توحش اور ضعف قلب دور کرنے کیلئے استعمال کیاجاتا ہے۔یہ ہلکا قابض اور لعاب دار ہونے کی وجہ سے پیچش مروڑ اور اسہال خونی میں بھی استعمال کرتے ہیں۔گرمی میں اکثر سندھ اور پنجاب میں تخم بالنگوہ کو شربت کے ہمراہ یا شربت میں ملا کر پیتے ہیں۔اور لوگوں کا یہ خیال ہے کہ یہ ٹھنڈے ہوتے ہیں۔تخم بالنگوگوند کتیرا بادام اور خشخاش وغیرہ کا شربت بھی مقبول ہے ۔ایساشربت پینے سے فرخت تو ضرور حاصل ہوتی ہے۔لیکن یہ دیرہضم اور نفاخ ہیں۔
نفع۔
خفقان اور ضعف قلب۔
مضر۔
معدہ کو۔
مصلح۔
شکر یاچینی ۔
لالے مینشیا رائے لینا نیم۔
خاندان۔
لسی کل۔
دیگرنام۔
فارسی اورعربی میں بالنگو سندھی میں تخم بالا پنجابی میں تخم لنگان ۔
ماہیت۔
یہ اصل میں تلسی کی ایک قسم ہے۔اس کے پتے تلسی جیسے ہوتے ہیں۔لیکن کنارے کٹے ہوئے اور نوک دار ہوتے ہیں۔پھول تلسی کی سنجری کی طرح بالیوں میں لگتے ہیں۔اگر ان کو بھگو دیاجائے تو اسبغول کی طرح لعاب پیدا ہوجاتا ہے۔
مقام پیدائش۔
یہ پاکستان میں پنجاب سندھ جبکہ ہندوستان میں خصوصاًپنجاب یوپی اور ان علاقوں میں جہاں تلسی ہوتی ہے۔اکثر پیدا ہوتا ہے۔اس کے علاوہ کیل فورنیا میں بھی ہوتا ہے۔
مزاج۔
گرم تر درجہ اول۔
افعال۔
مفرح ومقوی قلب۔ہلکا قابض۔
استعمال۔
مفرح و مقوی قلب ہونے کی وجہ سے خفقان توحش اور ضعف قلب دور کرنے کیلئے استعمال کیاجاتا ہے۔یہ ہلکا قابض اور لعاب دار ہونے کی وجہ سے پیچش مروڑ اور اسہال خونی میں بھی استعمال کرتے ہیں۔گرمی میں اکثر سندھ اور پنجاب میں تخم بالنگوہ کو شربت کے ہمراہ یا شربت میں ملا کر پیتے ہیں۔اور لوگوں کا یہ خیال ہے کہ یہ ٹھنڈے ہوتے ہیں۔تخم بالنگوگوند کتیرا بادام اور خشخاش وغیرہ کا شربت بھی مقبول ہے ۔ایساشربت پینے سے فرخت تو ضرور حاصل ہوتی ہے۔لیکن یہ دیرہضم اور نفاخ ہیں۔
نفع۔
خفقان اور ضعف قلب۔
مضر۔
معدہ کو۔
مصلح۔
شکر یاچینی ۔
بدل۔
تخم ریحان۔
کیمیاوی اجزاء۔
اس میں ارتھوسفونین کا گلوسیائیڈ ایک موثر تیل اور لعابی مادہ ہوتا ہے۔
مقدارخوراک۔
پانچ سے سات گرام (ماشے )۔
تخم ریحان۔
کیمیاوی اجزاء۔
اس میں ارتھوسفونین کا گلوسیائیڈ ایک موثر تیل اور لعابی مادہ ہوتا ہے۔
مقدارخوراک۔
پانچ سے سات گرام (ماشے )۔
www.sayhat.net
تخم بلسان‘حب بلسان ۔
ماہیت۔
درخت بلساں کے تخم میں جوکہ فلفل سیاہ کے برابر جبکہ رنگ بھی سیاہ اور ذائقہ تلخ ہوتا ہے۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ دوم۔
افعال۔
منی دماغ مقوی ومسخن بدن ،منفث بلغم مدرحیض۔
استعمال۔
اس کو بعض دماغی امراض اور تقویت معدہ کیلئے استعمال کرتے ہیں۔مزمن کھانسی دمہ احتباس حیض میں بھی دیتے ہیں۔
نفع خاص۔
معدہ کیلئے مقوی ۔
مضر۔
مثانہ کیلئے۔
مصلح۔
کتیرا۔
بدل۔
عودبلسان۔
مقدارخوراک۔
تین سے پانچ گرام۔
درخت بلساں کے تخم میں جوکہ فلفل سیاہ کے برابر جبکہ رنگ بھی سیاہ اور ذائقہ تلخ ہوتا ہے۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ دوم۔
افعال۔
منی دماغ مقوی ومسخن بدن ،منفث بلغم مدرحیض۔
استعمال۔
اس کو بعض دماغی امراض اور تقویت معدہ کیلئے استعمال کرتے ہیں۔مزمن کھانسی دمہ احتباس حیض میں بھی دیتے ہیں۔
نفع خاص۔
معدہ کیلئے مقوی ۔
مضر۔
مثانہ کیلئے۔
مصلح۔
کتیرا۔
بدل۔
عودبلسان۔
مقدارخوراک۔
تین سے پانچ گرام۔
No comments:
Post a Comment