Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
تالیس پتر۔
(Yowzilverfir)
دیگرنام۔
عربی میں زرنب ،فارسی میں سردترکسانی اور انگریزی میں سلورفر کہتے ہیں۔
ماہیت۔
ایک سدا بہار درخت کے خوشبو دار پتے ہیں۔جن سےزعفران کے مشابہ خوشبو آتی ہے۔یہ برگ بید کے مشابہ لمبے اور بیضوی ہوتے ہیں۔ان کی کسی طرف نوک نہیں ہوتی۔
رنگ۔
سبز زردی مائل۔
ذائقہ۔
خوشبودار مگر تلخ ہوتاہے۔
مقام پیدائش۔
یہ درخت کوہ ہمالیہ کے بلند سلسلے میں پیدا ہوتا ہے۔اس کے علاوہ بنگال آسام اور جنوبی ہندوستان کے سمندری ساحل پر ملتا ہے۔۔
مزاج۔
گرم و خشک درجہ دوم۔
افعال۔
مفرح و مقوی قلب و مقوی دماغ مقوی اعصاب مسخن کاسرریاح اور مقوی معدہ ۔
استعمال۔
اس کو زیادہ تر مفرح ومقوی قلب ہونے کی وجہ سے تقویت وتفریح قلب ضعف قلب خفقان وامراض قلب میں استعمال کرتے ہیں۔۔اسکے علاوہ دماغی وعصبی امراض کے مرکبات میں شامل کرکے کھلاتے ہیں۔ضعف معدہ ضعف اشتہا وغیرہ بھی کھلاتے ہیں۔بلغمی کھانسی دمہ اور ہچکی میں استعمال کرتے ہیں۔
تابس پتر کے سبز پتوں اور نرم ڈنٹھوں کا پانی نچوڑ کر پانچ سے دس قطرے شیرمادر یا پانی میں ملاکر شیرخوار بچوں کو دانتوں کے زمانے کی بد ہضمی اسہال پیچش وغیرہ میں پلاتے ہیں۔
خشک پتر کے جوشاندہ سے غرارے کرنا منہ سے خون آنے رطوبت بہنے اور درد دندان کو مفید ہے۔
نفع خاص۔
مفرح و مقوی اعضائے رئیسہ ۔
مضر۔
گرم مزاجوں کو ۔
مصلح۔
کشنیز ،خشک ،
بدل۔
دار چینی کبابہ ۔الائچی ۔
مقدارخوراک۔
ایک سدا بہار درخت کے خوشبو دار پتے ہیں۔جن سےزعفران کے مشابہ خوشبو آتی ہے۔یہ برگ بید کے مشابہ لمبے اور بیضوی ہوتے ہیں۔ان کی کسی طرف نوک نہیں ہوتی۔
رنگ۔
سبز زردی مائل۔
ذائقہ۔
خوشبودار مگر تلخ ہوتاہے۔
مقام پیدائش۔
یہ درخت کوہ ہمالیہ کے بلند سلسلے میں پیدا ہوتا ہے۔اس کے علاوہ بنگال آسام اور جنوبی ہندوستان کے سمندری ساحل پر ملتا ہے۔۔
مزاج۔
گرم و خشک درجہ دوم۔
افعال۔
مفرح و مقوی قلب و مقوی دماغ مقوی اعصاب مسخن کاسرریاح اور مقوی معدہ ۔
استعمال۔
اس کو زیادہ تر مفرح ومقوی قلب ہونے کی وجہ سے تقویت وتفریح قلب ضعف قلب خفقان وامراض قلب میں استعمال کرتے ہیں۔۔اسکے علاوہ دماغی وعصبی امراض کے مرکبات میں شامل کرکے کھلاتے ہیں۔ضعف معدہ ضعف اشتہا وغیرہ بھی کھلاتے ہیں۔بلغمی کھانسی دمہ اور ہچکی میں استعمال کرتے ہیں۔
تابس پتر کے سبز پتوں اور نرم ڈنٹھوں کا پانی نچوڑ کر پانچ سے دس قطرے شیرمادر یا پانی میں ملاکر شیرخوار بچوں کو دانتوں کے زمانے کی بد ہضمی اسہال پیچش وغیرہ میں پلاتے ہیں۔
خشک پتر کے جوشاندہ سے غرارے کرنا منہ سے خون آنے رطوبت بہنے اور درد دندان کو مفید ہے۔
نفع خاص۔
مفرح و مقوی اعضائے رئیسہ ۔
مضر۔
گرم مزاجوں کو ۔
مصلح۔
کشنیز ،خشک ،
بدل۔
دار چینی کبابہ ۔الائچی ۔
مقدارخوراک۔
ایک سے تین گرام (ماشے )۔۔
مشہورمرکب۔
یوگراج گوگل (ویدک کا نسخہ )۔
www.sayhat.net
تانبا ’’مس‘‘
(Cooper)
(Cooper)
لاطینی میں۔
کیوپرم ۔
کیمیاوی نام۔
زہرہ۔
دیگرنام۔
عربی میں نحاس۔فارسی میں مس،بنگالی میں تامزہ ہندی میں تانبا گجراتی میں ترانبو‘سنسکرت میں تامیرا ،سندھی میں ٹامون تامل میں سمبو یونانی میں کالکوس اور انگریزی میں کاپر کہتے ہیں۔
ماہیت۔
تانبامفیداورسفیددھات ہے ۔یہ معدنی کانوں سے خالص حالت میں بھی دریافت کی جاتی ہے۔اور حاصل بھی کی جاتی ہے۔اور لوہے و گندھک کے ساتھ یا صرف گندھک یا آکسیجن کے ہاں موجود ہوتی ہے۔اور کاربونیٹ کی شکل میں بھی پائی جاتی ہے۔خالص تانبا کا کشتہ بناکر استعمال کیاجاتا ہے۔
مقام پیدائش۔
یہ جاپان میں بہت اچھا اور خالص ملتا ہے۔ایران میں کرمان سے نکلتا ہے۔لیکن وہ زیادہ اچھا نہیں ہوتا ہے۔اسکے علاوہ آذربائی جان میں اضان سے تانبہ نکلتا ہے۔
رنگ۔
تانبے کے کئی رنگ ہوتے ہیں۔زردسرخی مائل،خالص سرخ سیاہی مائل لیکن جوسرخ چمکدار ہو وہ اچھا اورعمدہ یعنی خالص ہوتا ہے تانبا پانی سے نو گنا بھاری ہوتا ہے۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ سوئم ۔
افعال۔
مقوی باہ دافع امراض بلغمی مصفیٰ خون قابض ۔
استعمال۔
تانبے کا کشتہ داخلی طور پر کھانسی دمہ تپ بلغمی امراض جگر معدہ وجع المفاصل سلسل البول بھگندر جذام برص اور تقویت باہ کیلئے استعمال کیاجاتا ہے۔
تانبہ کے برتن میں کئی روز کئی سرکہ رکھیں رور اس میں مہندی گھول کر لگانا نزلہ کو دور کرتا ہے۔
مقام پیدائش۔
یہ جاپان میں بہت اچھا اور خالص ملتا ہے۔ایران میں کرمان سے نکلتا ہے۔لیکن وہ زیادہ اچھا نہیں ہوتا ہے۔اسکے علاوہ آذربائی جان میں اضان سے تانبہ نکلتا ہے۔
رنگ۔
تانبے کے کئی رنگ ہوتے ہیں۔زردسرخی مائل،خالص سرخ سیاہی مائل لیکن جوسرخ چمکدار ہو وہ اچھا اورعمدہ یعنی خالص ہوتا ہے تانبا پانی سے نو گنا بھاری ہوتا ہے۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ سوئم ۔
افعال۔
مقوی باہ دافع امراض بلغمی مصفیٰ خون قابض ۔
استعمال۔
تانبے کا کشتہ داخلی طور پر کھانسی دمہ تپ بلغمی امراض جگر معدہ وجع المفاصل سلسل البول بھگندر جذام برص اور تقویت باہ کیلئے استعمال کیاجاتا ہے۔
تانبہ کے برتن میں کئی روز کئی سرکہ رکھیں رور اس میں مہندی گھول کر لگانا نزلہ کو دور کرتا ہے۔
نفع خاص۔
۔مقوی نور قروح ۔
مضر۔
متلی اورقے لاتا ہے۔
مصلح۔
تازہ دودھ اور روغنییات ،
بدل۔
سوہن مکھی۔
مقدارخوراک۔
کشتہ ایک چاول سے دو چاول تک۔
نوٹ۔
مذکورہ امراض میں کشتہ بے حد مفید ہی کیوں نہ ہو مگر خطرے سے خالی نہیں۔
یہ کشتہ چالیس سال کی عمر سے پہلے استعمال کرنا شدید خطرناک ہے۔
۔مقوی نور قروح ۔
مضر۔
متلی اورقے لاتا ہے۔
مصلح۔
تازہ دودھ اور روغنییات ،
بدل۔
سوہن مکھی۔
مقدارخوراک۔
کشتہ ایک چاول سے دو چاول تک۔
نوٹ۔
مذکورہ امراض میں کشتہ بے حد مفید ہی کیوں نہ ہو مگر خطرے سے خالی نہیں۔
یہ کشتہ چالیس سال کی عمر سے پہلے استعمال کرنا شدید خطرناک ہے۔
www.sayhat.net
تباشیر،طباشیر‘‘بنسلوچن۔
انگریزی میں۔
Bamboo Manna
لاطینی میں۔
Bambusa Arundin Acea
ماہیت۔
مادہ بانس جو موٹے پتلے اور پہاڑی جن کو نزلہ بانس بھی کہاجاتا ہے۔اس کے اندر سے سفید رس نکل کر سوکھ جاتا ہے اور کنکری شکل بن جاتا ہے۔جب ہانس کا کاٹاجاتا ہے۔تو اس کے اندر بانس کے ہلانے سے بچنے لگتا ہے اس کوبانسوں سے نکا ل کرلیاجاتا ہے۔یہ اصلی طباشیر ہے۔
طباشیر کو جب ہانس سے نکالتے ہیں تو اس رنگ مٹیالا ہوتا ہے اگر سخت کھردرے کپڑے سے رگڑ اجائے تو اندر سے سفید نکلی ہے یہ بھوننے سے بھی سفید ہوجاتی ہے۔
مقام پیدائش۔
یہ بنگال ہمالیہ کی ترائی ‘دکھشنی بھارت جاوسماٹرا‘امریکہ اور خط استوا کے قریبی جنگلوں کے بانسوں سے حاصل ہوتا ہے۔
مزاج۔
سردخشک درجہ سوم
Bamboo Manna
لاطینی میں۔
Bambusa Arundin Acea
ماہیت۔
مادہ بانس جو موٹے پتلے اور پہاڑی جن کو نزلہ بانس بھی کہاجاتا ہے۔اس کے اندر سے سفید رس نکل کر سوکھ جاتا ہے اور کنکری شکل بن جاتا ہے۔جب ہانس کا کاٹاجاتا ہے۔تو اس کے اندر بانس کے ہلانے سے بچنے لگتا ہے اس کوبانسوں سے نکا ل کرلیاجاتا ہے۔یہ اصلی طباشیر ہے۔
طباشیر کو جب ہانس سے نکالتے ہیں تو اس رنگ مٹیالا ہوتا ہے اگر سخت کھردرے کپڑے سے رگڑ اجائے تو اندر سے سفید نکلی ہے یہ بھوننے سے بھی سفید ہوجاتی ہے۔
مقام پیدائش۔
یہ بنگال ہمالیہ کی ترائی ‘دکھشنی بھارت جاوسماٹرا‘امریکہ اور خط استوا کے قریبی جنگلوں کے بانسوں سے حاصل ہوتا ہے۔
مزاج۔
سردخشک درجہ سوم
افعال ۔
مفرح قلب ،مبردشدید قابض مجفف حابس۔
استعمال۔
مفرح ہونے کی وجہ سے قلب کوتقویت بخشتی ہے اور خفقان حارغشی وبے قراری کیلئے مفید ہے۔قے صفراوی کو دور کرتی ہے۔طباشیر قابض اور مجفف ہونے کی وجہ سے اسہال صفراوی کو بند کرتی ہے اور جریان منی کو روکتی ہے۔حابس ہونے کی وجہ سے بواسیری دموی کیلئے مفید ہے۔اور رطوبت معدہ کو خشک کرکے اس کو تقویت دیتی ہے۔آنتوں میں قبض پیدا کرتی ہے۔مبرد ہونے کی وجہ سے گرم بخاروں اور سوزش احشاء کیلئے مفید ہے۔پیاس کو کم کرتی ہے۔مبرد اور مجفف ہونے کی وجہ سے ذروراًسوختگی آتش کیلئے مفید ہے۔قلاع قروع و ثبوردہن میں کھانے کے علاوہ ذروداًتنہایاالچی یا گل سرخ کے ساتھ نہاہت مفید ہے۔چونکہ قابض بھی ہے۔لہٰذا تقویت دندان کیلئے سنونات میں شامل کرتے ہیں۔
نفع خاص۔
مقوی دل ومعدہ ۔
مضر۔
باہ اور پھیپھٹرے کیلئے زیادہ استعمال سے ۔
بدل۔
خرفہ وسماق ۔
مصلح۔
شہد مصطگی ۔عناب ایلوز اور زعفران۔
کیمیاوی اجزاء۔
طباشیر کا سب سے بڑا جز سیلی سیلک ایسڈ ہوتاہے۔اس کے علاوہ پر آکسائیڈ آف آئرن پوٹاش چونا المونیم اور بعض بناتی مواد پائے جاتے ہیں۔
مقدارخوراک۔
ایک سے تین گرام۔
مشہور مرکب۔
حب طباشیر ست گلو ۔سفوف تبخیرنل ۔جوکہ بلڈ پریشر کے مریضوں کیلئے اور معدہ کی تکالیف کا خاص علاج ۔
مفرح قلب ،مبردشدید قابض مجفف حابس۔
استعمال۔
مفرح ہونے کی وجہ سے قلب کوتقویت بخشتی ہے اور خفقان حارغشی وبے قراری کیلئے مفید ہے۔قے صفراوی کو دور کرتی ہے۔طباشیر قابض اور مجفف ہونے کی وجہ سے اسہال صفراوی کو بند کرتی ہے اور جریان منی کو روکتی ہے۔حابس ہونے کی وجہ سے بواسیری دموی کیلئے مفید ہے۔اور رطوبت معدہ کو خشک کرکے اس کو تقویت دیتی ہے۔آنتوں میں قبض پیدا کرتی ہے۔مبرد ہونے کی وجہ سے گرم بخاروں اور سوزش احشاء کیلئے مفید ہے۔پیاس کو کم کرتی ہے۔مبرد اور مجفف ہونے کی وجہ سے ذروراًسوختگی آتش کیلئے مفید ہے۔قلاع قروع و ثبوردہن میں کھانے کے علاوہ ذروداًتنہایاالچی یا گل سرخ کے ساتھ نہاہت مفید ہے۔چونکہ قابض بھی ہے۔لہٰذا تقویت دندان کیلئے سنونات میں شامل کرتے ہیں۔
نفع خاص۔
مقوی دل ومعدہ ۔
مضر۔
باہ اور پھیپھٹرے کیلئے زیادہ استعمال سے ۔
بدل۔
خرفہ وسماق ۔
مصلح۔
شہد مصطگی ۔عناب ایلوز اور زعفران۔
کیمیاوی اجزاء۔
طباشیر کا سب سے بڑا جز سیلی سیلک ایسڈ ہوتاہے۔اس کے علاوہ پر آکسائیڈ آف آئرن پوٹاش چونا المونیم اور بعض بناتی مواد پائے جاتے ہیں۔
مقدارخوراک۔
ایک سے تین گرام۔
مشہور مرکب۔
حب طباشیر ست گلو ۔سفوف تبخیرنل ۔جوکہ بلڈ پریشر کے مریضوں کیلئے اور معدہ کی تکالیف کا خاص علاج ۔
No comments:
Post a Comment