WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

9.2.16

چام گھاس. چاندنی کے پھول ’’ کٹلی ‘‘ چاندی ’’ نقرہ ‘‘

Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
چام گھاس
ماہیت۔
بنگال کے علاقہ کی گھاس ہے جوموسم برسات میں اورمرطوب مقامات میں بکثرت پیدا ہوتی ہے۔اس گھاس میں دو تین شاخیں نکلتی ہیں جو ایک گزیا اس سے کم و بیش بلند ہوتے ہیں اور ہرایک شاخ پر دو تین پتے ایک دوسرے سے ملے ہوئے لگتے ہیں۔جڑ سفید چھوٹی پیاز کے برابر ہوتی ہے۔پھول بدبودار ہوتے ہیں۔اس کا مزہ تیز اور شور ہوتاہے۔
مزاج۔
گرم و خشک۔
افعال۔
مجفف ،مسکن ،محلل اورام۔
استعمال۔
چام گھاس کے پتوں کو پکا کر استسقاء کے مریضوں کو پلاتے ہیں اس کی جڑ اور فلفل سیاہ کو پیس کر چنے کے برابر گولیاں بناکر قے کو تسکین دینے کیلئے مریض ہیضہ میں کھلاتے ہیں۔تین چار گولیاں کھانے سے قے ساکن ہوجاتی ہے۔ورم طحال کو تحلیل کرنے کیلئے اس کی جڑ ایک چنے برابر کیلے کے ایک ٹکڑے میں رکھ کر کھلاتے ہیں۔جس سے چند روز کے استعمال سے طحال تحلیل ہوجاتی ہے۔اس کی جڑ سے مرہم بناکر بعض زخموں کو خشک کرنے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔
نفع خاص۔
دافع ہیضہ۔محلل اورام اور استسقاء کیلئے مفید ہے۔
مقدارخوراک۔
ایک چنے کے برابر۔
Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
چاندنی کے پھول’’کٹلی‘‘
دیگرنام۔
عربی میں لبلاب کبیر فارسی میں گل چاندنی اور ہندی میں کٹلی کہتے ہیں۔
ماہیت۔
ایک قسم کی بیل کا پھول ہے یہ پھول سنگھی کے مشابہ ہوتاہے اور اس سے نیلوفر کے پھول کی سی خوشبو آتی ہے اور یہی دواًمستعمل ہے پھول کے اندر چندریشے ہوتے ہیں اور ہر ریشہ پر دھان کی مانند دانے ہوتے ہیں۔اس کا پھول دن کے وقت مرجھاجاتاہے۔قرابادین کبیر میں لکھا ہے کہ رتی گل چاندنی کے بیج کا نام ہے لیکن یہ غلط ہے ۔اس کے بیج مثلثی شکل کے ہوتے ہیں۔جن کا رنگ سفید ذائقہ پھیکا ہوتاہے۔
مقام پیدائش۔
باغوں اور موسم ربیع میں ہوتاہے۔
مزاج۔
سرد خشک بدرجہ دوم۔
افعال و استعمال۔
مفرح اور مقوی قلب و مفتح ہے ۔اس کی گلقند بناکر خفقان مالیخولیااور جنون میں کھلاتے ہیں اس کے پتے جوشاندہ کو روغن بادام شامل کرکے پلانا قرحہ آمعاء میں مفیدہے۔
بدل۔
گل سیوتی۔
مصلح۔
بنات سفید۔
مقدارخوراک۔
پانچ گرام۔
Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
چاندی ’’نقرہ‘‘
(Silver)

لاطینی میں۔
(Argntum)
دیگرنام۔
عربی میں فضہ فارسی میں نقرہ یا سیم ،بنگالی میں روپ یا روپا،ہندی میں چاندی اور انگریزی میں سلور کہتے ہیں۔کیمیادان اس کو قمر درب ،رکمنی وغیرہ کہتے ہیں۔
ماہیت۔
چاندی سفید چمکدرار قیمتی دھات ہے۔یہ دھات خالص بھی ملتی ہے لیکن دیگرچیزوں مثلاًگندھک سنکھیایا سرمہ کے ساتھ ملی ہوئی پائی جاتی ہے جس سے اس کو علیحدہ کرلیاجاتاہے
۔مزاج۔
سردخشک درجہ اول۔
افعال۔
مقوی بدن،مفرح و مقوی قلب،مقوی دماغ و جگر معدہ اور ،مغلظ منی خیال کی جاتی ہے۔
استعمال۔
چاندی کو عموماًکشتہ یا ورق بناکر تقویت و تفریح کیلئے اکثر امراض قلب و دماغ میں استعمال کرتے ہیں چاندی کوتپاکرپانی میں بجھاتے ہیں اور اس کو بھی تقویت و تفریح کیلئے پلاتے ہیں۔
کشتہ نقرہ اعضائے رئیسہ کو تقویت دینے خفقان حار ،وسواس مالیخولیاجنوں اور سرعت رقت منی احتلام اور تقویت باہ کے لئے کھلاتے ہیں۔چاندی کی سلائی بینائی کو تقویت دیتی ہے۔اور چاندی کے برتنوں کو کھانا پینامفرح ہے چاندی کا میل قابض مجفف ہونے کی وجہ سے دافع امراض چشم اور کئی سرموں کا جزو ہے۔
مصلح۔
کتیرا اور شہد۔
بدل۔
فیروزہ۔
مقدارخوراک۔
کشتہ دو چاول سے ایک رتی تک۔
ورق نقرہ ایک سے عدد ۔
حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا ۔
سونے اور چاندی کے برتنوں میں جو پانی پیتا ہے وہ اپنے شکم میں جہنم کی آگ ڈالتاہے۔
اس حدث کی راوی ام سلمہ ہے۔

No comments:

Post a Comment