Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
جنطیانہ (جنطیانا)
(Gentian)
لاطینی میں۔
جن شیائی ریڈکس
خاندان۔
(Gentiaaceae)
نباتاتی نام۔
جنشیانہ لوٹیا
دیگرنام۔
(Gentian)
لاطینی میں۔
جن شیائی ریڈکس
خاندان۔
(Gentiaaceae)
نباتاتی نام۔
جنشیانہ لوٹیا
دیگرنام۔
عربی میں دواءالحیہ یاکف الازنب فارسی میں کوشاد کاغانی میں بھٹ بھیواور انگریزی میں جن شن روٹ کہتے ہیں۔
ماہیت۔
یونان میں ایک بادشاہ جنطیوش تھا ۔یہ دوا اس کی طرف منسوب ہے یہ دوا ہندوستان میں پیدا نہیں ہوتی ہے۔
اس کا پودا لگ بھگ تین سے چار فٹ اونچا ہوتاہے۔جڑیں چار پانچ سال کے پرانے پودے کو کھود کر خشک کرلی جاتی ہیں۔یہ جڑیں ڈیڈھ فٹ سے تین فٹ تک لمبی ہوتی ہیں۔تازہ جڑیں سفید اور بے بوہوتی ہیں۔لیکن سوکھ کر سفید بھورا رنگ ہوجاتاہے۔مزہ تیز ہوجاتا ہے اور ان میں سے خوشبو آنے لگتی ہے۔اس کے پتے گول ٹکڑے لال جنشن کے نام سے بکتے ہیں اس کے پتے بغیر ڈنٹھل کے جن میں لمبائی میں دھاریاں ہوتی ہے۔یہ دونوں سروں سے پتلے نوکدار اور درمیان سے چوڑے ہوتے ہیں۔پھول پانچ پتیوں والے خوبصورت ہوتے ہیں۔لکڑی لچکدار ہوتی ہے مگر خشک ہوکر جلد ٹوٹ جاتی ہے یہ لکڑی اسفنجی ساخت کی ہوتی ہے دواًصرف جڑیں کام آتی ہیں۔
واضح فرق۔
بعض لوگوں نے اس کا ہندی نام پکھاں بید رکھا ہے لیکن جنطیانہ اور پکھاں بیدکی ماہیت میں نمایاں فرق ہے پکھاں بید درحقیقت سیسکی فریگا لیگولیٹا کی جڑ ہے اور اس کا ہندی نام پوبل یا بن پترک ہے۔
مزاج۔
گرم و خشک بدرجہ سوم۔
افعال۔
مقوی بدن مقوی معدہ کاسرریاح مدربول وحیض تریاق سموم۔
استعمال۔
جنطیانہ زہروں کی اذیت دورکرنے کیلئے سگ گزیدہ مارگزیداورعقرب گزیدہ وغیرہ میں کھلایاجاتاہے۔یعنی تریاق سموم ہونے کی وجہ سے تریاق اربعہ تریاق ثمانیہ ایک جز ہے اور یہ ضعف معدہ ضعف مثانہ اور دردمعدہ میں سفوف بناکر کھلایا جاتاہے۔یہ بدن کو طاقت کیلئے استعمال کرتے ہیں۔مدربول وحیض ہونے کی وجہ سے ادراربول وحیض میں مدددیتے ہیں۔لہذااس کوحمل کے دوران استعمال نہ کریں ورنہ اسقاط حمل ہونے کا خطرہ ہے۔
طب جدید میں اس کا ٹنکچرا انفیوژن اور ایکسٹرکٹ بکثرت مستعمل ہے۔
نفع خاص۔
تریاق مسموم مسقط جنین ۔
مضر۔
صدر اور گرم مزاجوں کیلئے۔
مصلح۔
قندربون ۔
بدل۔
زروند،اسارون۔
مقدارخوراک۔
ماہیت۔
یونان میں ایک بادشاہ جنطیوش تھا ۔یہ دوا اس کی طرف منسوب ہے یہ دوا ہندوستان میں پیدا نہیں ہوتی ہے۔
اس کا پودا لگ بھگ تین سے چار فٹ اونچا ہوتاہے۔جڑیں چار پانچ سال کے پرانے پودے کو کھود کر خشک کرلی جاتی ہیں۔یہ جڑیں ڈیڈھ فٹ سے تین فٹ تک لمبی ہوتی ہیں۔تازہ جڑیں سفید اور بے بوہوتی ہیں۔لیکن سوکھ کر سفید بھورا رنگ ہوجاتاہے۔مزہ تیز ہوجاتا ہے اور ان میں سے خوشبو آنے لگتی ہے۔اس کے پتے گول ٹکڑے لال جنشن کے نام سے بکتے ہیں اس کے پتے بغیر ڈنٹھل کے جن میں لمبائی میں دھاریاں ہوتی ہے۔یہ دونوں سروں سے پتلے نوکدار اور درمیان سے چوڑے ہوتے ہیں۔پھول پانچ پتیوں والے خوبصورت ہوتے ہیں۔لکڑی لچکدار ہوتی ہے مگر خشک ہوکر جلد ٹوٹ جاتی ہے یہ لکڑی اسفنجی ساخت کی ہوتی ہے دواًصرف جڑیں کام آتی ہیں۔
واضح فرق۔
بعض لوگوں نے اس کا ہندی نام پکھاں بید رکھا ہے لیکن جنطیانہ اور پکھاں بیدکی ماہیت میں نمایاں فرق ہے پکھاں بید درحقیقت سیسکی فریگا لیگولیٹا کی جڑ ہے اور اس کا ہندی نام پوبل یا بن پترک ہے۔
مزاج۔
گرم و خشک بدرجہ سوم۔
افعال۔
مقوی بدن مقوی معدہ کاسرریاح مدربول وحیض تریاق سموم۔
استعمال۔
جنطیانہ زہروں کی اذیت دورکرنے کیلئے سگ گزیدہ مارگزیداورعقرب گزیدہ وغیرہ میں کھلایاجاتاہے۔یعنی تریاق سموم ہونے کی وجہ سے تریاق اربعہ تریاق ثمانیہ ایک جز ہے اور یہ ضعف معدہ ضعف مثانہ اور دردمعدہ میں سفوف بناکر کھلایا جاتاہے۔یہ بدن کو طاقت کیلئے استعمال کرتے ہیں۔مدربول وحیض ہونے کی وجہ سے ادراربول وحیض میں مدددیتے ہیں۔لہذااس کوحمل کے دوران استعمال نہ کریں ورنہ اسقاط حمل ہونے کا خطرہ ہے۔
طب جدید میں اس کا ٹنکچرا انفیوژن اور ایکسٹرکٹ بکثرت مستعمل ہے۔
نفع خاص۔
تریاق مسموم مسقط جنین ۔
مضر۔
صدر اور گرم مزاجوں کیلئے۔
مصلح۔
قندربون ۔
بدل۔
زروند،اسارون۔
مقدارخوراک۔
جو۔
(Barley)
دیگرنام۔
عربی میں شیعربنگالی میں جب سندھی میں جوسنسکرت میں باواااورانگریزی میں بارلے کہتے ہیں۔
ماہیت۔
مشہورعام غلہ ہے ۔یہ خوردنی اجناس میں سے ایک عام چیز ہے جو گندم سے پہلے تیار ہوتے ہیں۔گندم کے کھیتوں میں جوبھی پائے جاتے ہیں اگرچہ یہ کاشت کئے جاتے ہیں مگر اس کی خودروقسم بھی پائی جاتی ہے ۔
رنگ۔
زردی مائل۔
ذائقہ۔
پھیکا ہوتا ہے۔
مقام پیدائش۔
پاکستان اورہندوستان کے ہرصوبے میں جو کاشت کیاجاتاہے۔
مزاج۔
سردخشک
افعال۔
قدرے قابض شکم مجفف مسکن صفراء خون جالی۔
استعمال۔
جو میں گہیوں کی نسبت غذائیت کم ہوتی ہے۔اس کی روٹی قدرے قابض اور دیر ہضم ہوتی ہے۔نفخ اور ریاح کے علاوہ خشکی پیدا کرتی ہے۔گرم مزاجوں اور زیادہ فربہ ہمراہ ابٹن بناکر استعمال کرتے ہیں۔جو ستو اور آش جو بناکر استعمال کیاجاتا ہے۔
جو قابض مسکن حرارت مدربول اور کثیرغذا ہے ۔خشکی لاتا اور مواد کو پختہ کرتاہے جوش خون کو تسکین دیتاہے۔صفراء پیاس اور گرمی کے بخاروں کو روکتا ہے موسم گرما میں پیاس کو بجھانے کیلئے جو کا ستو شربت میں ملاکر استعمال کرتے ہیں۔جوکو پانی سے نمی دے کر اگنے دیاجائے اور جس وقت وہ اگنے لگیں تو انہیں بھاڑ یا بھٹی میں خشک کرلیاجائے تو یہ زور ہضم اور مقوی بن جاتاہے۔اس میں وٹامن سی پیدا ہوجاتاہے۔
(Barley)
دیگرنام۔
عربی میں شیعربنگالی میں جب سندھی میں جوسنسکرت میں باواااورانگریزی میں بارلے کہتے ہیں۔
ماہیت۔
مشہورعام غلہ ہے ۔یہ خوردنی اجناس میں سے ایک عام چیز ہے جو گندم سے پہلے تیار ہوتے ہیں۔گندم کے کھیتوں میں جوبھی پائے جاتے ہیں اگرچہ یہ کاشت کئے جاتے ہیں مگر اس کی خودروقسم بھی پائی جاتی ہے ۔
رنگ۔
زردی مائل۔
ذائقہ۔
پھیکا ہوتا ہے۔
مقام پیدائش۔
پاکستان اورہندوستان کے ہرصوبے میں جو کاشت کیاجاتاہے۔
مزاج۔
سردخشک
افعال۔
قدرے قابض شکم مجفف مسکن صفراء خون جالی۔
استعمال۔
جو میں گہیوں کی نسبت غذائیت کم ہوتی ہے۔اس کی روٹی قدرے قابض اور دیر ہضم ہوتی ہے۔نفخ اور ریاح کے علاوہ خشکی پیدا کرتی ہے۔گرم مزاجوں اور زیادہ فربہ ہمراہ ابٹن بناکر استعمال کرتے ہیں۔جو ستو اور آش جو بناکر استعمال کیاجاتا ہے۔
جو قابض مسکن حرارت مدربول اور کثیرغذا ہے ۔خشکی لاتا اور مواد کو پختہ کرتاہے جوش خون کو تسکین دیتاہے۔صفراء پیاس اور گرمی کے بخاروں کو روکتا ہے موسم گرما میں پیاس کو بجھانے کیلئے جو کا ستو شربت میں ملاکر استعمال کرتے ہیں۔جوکو پانی سے نمی دے کر اگنے دیاجائے اور جس وقت وہ اگنے لگیں تو انہیں بھاڑ یا بھٹی میں خشک کرلیاجائے تو یہ زور ہضم اور مقوی بن جاتاہے۔اس میں وٹامن سی پیدا ہوجاتاہے۔
Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
آش جو۔
جو مقشر کوگھاٹ کہتے ہیں۔
یہ آش جو بنانے کے کام آتا ہے بخاروں میں مریضوں کو آش جو دیتے ہیں۔یہ کمزور مریضوں کیلئے لطیف اور عمدہ غذا ہے موٹاپے کو دور کرنے کیلئے اس کی روٹی اصولی علاج ہے کیونکہ اس میں پوٹاشیم کاربونیٹ کا جزو پایاجاتاہے۔علامہ انطاکی کاقول ہے کہ جوکی روٹی موسم گرما میں کھانے کیلئے عمدہ غذا ہے ۔سردی پیداکرتی ہے۔پیاس کو مارتی اور صفراوی اخلاط کو ختم کرتی ہے۔
جو مقشر کوگھاٹ کہتے ہیں۔
یہ آش جو بنانے کے کام آتا ہے بخاروں میں مریضوں کو آش جو دیتے ہیں۔یہ کمزور مریضوں کیلئے لطیف اور عمدہ غذا ہے موٹاپے کو دور کرنے کیلئے اس کی روٹی اصولی علاج ہے کیونکہ اس میں پوٹاشیم کاربونیٹ کا جزو پایاجاتاہے۔علامہ انطاکی کاقول ہے کہ جوکی روٹی موسم گرما میں کھانے کیلئے عمدہ غذا ہے ۔سردی پیداکرتی ہے۔پیاس کو مارتی اور صفراوی اخلاط کو ختم کرتی ہے۔
ملکہ برطانیہ موٹاپے کو ختم کرنے کے لئے آش جو کا استعمال کرتی ہیں۔
Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
جو کے بارے میں نبی کریم ﷺکے ارشادات ۔
جوکی روٹی۔
حضرت ام المنذرؓ بیان کرتی ہیں کہ میرے پاس نبی کریم ﷺ حضرت علیؑ کے ہمراہ تشریف لائے ۔ہمارے یہاں کھجور کے لٹکے ہوئے خوشے موجودتھے۔وہ ان کی خدمت میں پیش کئے گئے ۔اس میں دونوں نے تناول فرمایا۔جب حضرت علی ؑ تھوڑے کھاچکے تو رسول ﷺنے روک دیا اور فرمایا کہ تم ابھی بیماری سے اٹھے اورکمزور ہو مزید کھجور مت کھاؤ ۔اس کے بعد حضرت ام المنذرؓ نے ان کیلئے جو اور چقندرتیارکیے ۔نبی کریم ﷺنے حضرت علی ؑ کو کہاکہ تم اس میں سے کھاؤ کہ تمہارے لئے بہتر ہے۔
حضرت انس بن مالکؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک درزی نے نبی کریم ﷺکی دعوت کی اور اس نے جوکی روٹی کے ساتھ گوشت پکایا حضور نبی کریم ﷺ نے بڑی محبت کے ساتھ سالن سے کدو کے ٹکڑے تلاش کرکے تناول فرماتے رہے۔
یوسف بن عبداللہ بن سلامؓ بیان فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺکو دیکھا کی آپ نے جو کی روٹی کا ٹکڑا لیا۔اس کے اوپر کھجور رکھی اور فرمایا کہ یہ اس کا سالن ہے اور کھالیا
جوکی روٹی۔
حضرت ام المنذرؓ بیان کرتی ہیں کہ میرے پاس نبی کریم ﷺ حضرت علیؑ کے ہمراہ تشریف لائے ۔ہمارے یہاں کھجور کے لٹکے ہوئے خوشے موجودتھے۔وہ ان کی خدمت میں پیش کئے گئے ۔اس میں دونوں نے تناول فرمایا۔جب حضرت علی ؑ تھوڑے کھاچکے تو رسول ﷺنے روک دیا اور فرمایا کہ تم ابھی بیماری سے اٹھے اورکمزور ہو مزید کھجور مت کھاؤ ۔اس کے بعد حضرت ام المنذرؓ نے ان کیلئے جو اور چقندرتیارکیے ۔نبی کریم ﷺنے حضرت علی ؑ کو کہاکہ تم اس میں سے کھاؤ کہ تمہارے لئے بہتر ہے۔
حضرت انس بن مالکؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک درزی نے نبی کریم ﷺکی دعوت کی اور اس نے جوکی روٹی کے ساتھ گوشت پکایا حضور نبی کریم ﷺ نے بڑی محبت کے ساتھ سالن سے کدو کے ٹکڑے تلاش کرکے تناول فرماتے رہے۔
یوسف بن عبداللہ بن سلامؓ بیان فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺکو دیکھا کی آپ نے جو کی روٹی کا ٹکڑا لیا۔اس کے اوپر کھجور رکھی اور فرمایا کہ یہ اس کا سالن ہے اور کھالیا
Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
جوکادلیا۔
جوکاٹ کر انہیں دودھ میں پکانے کے بعد مٹھاس کیلئے اس میں شہد ڈالا جاتاتھا تو اسے تلبینہ کہتے ہیں۔آج کل بازار میں جو کا تیاردلیابھی مل جاتاہے۔جس میں دودھ اور چینی کے ساتھ ملاکر فوری طور پرکھایاجاسکتا ہے۔
حضرت عائشہؓ بیان کرتی ہیں کہ رسولﷺکے اہل خانہ میں سے کوئی بیمارہوتا تو حکم ہوتاتھا کہ اس کے لئے جو کادلیاتیارکیاجائے پھر فرماتے تھے کہ بیمار کے دل سے غم کو اتاردیتا ہے۔اور اس کی کمزوری کو یوں اتاردیتا ہے جیسے کی تم میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھوکر اس سے غلاظت اتاردیتا ہے۔
اسی مسئلے پر حضرت عائشہ کی ایک روایت میں اسی واقعہ میں اضافہ یہ ہواکہ جب بیمارکے لئے دلیا پکایاجاتا ہے تو دلیا کی ہنڈیا اس وقت تک چولھے پر رہتی جب تک کہ وہ یاتو تندرست ہوجائے یافوت ہوجائے۔
حضرت عائشہؓ بیمار کیلئے تلبینہ تیارکرنے کا حکم دیاکرتی تھیں اور کہتی تھیں کہ اگرچہ بیمار اس کو ناپسند کرتاہے لیکن وہ اس کیلئے ازحد مفید ہے۔
حضرت عائشہؓ روایت فرماتی ہیں جب ہمارے گھرانے میں کوئی وفات ہوئی اور دن بھر افسوس کرنے والی خواتین آتی رہیتیں جب باہر کے لوگ چلے جاتے اور گھر کے افراداور خاص لوگ رہ جاتے تو وہ تلبینہ تیا رکرنے کا حکم دیتی پھر ثرید تیار کیاجاتاہے ۔تلبینہ کی ہنڈیا کو ثرید کے اوپر ڈال دیتے اورکہاکرتی تھیں کہ میں نے نبی کریم ﷺکو فرماتے سناہے کہ یہ مریض کے دل کے جملہ عوارض کا علاج ہے اور دل سے غم کواتاردیتا ہے۔
حضرت عائشہؓ کی ایک روایت میں جب کوئی نبی کریم ﷺسے بھوک کی کمی کی شکایت کرتا تو آپ ﷺاسے تلبینہ کھانے کا حکم دیتے اور فرماتے کہ اس خداکی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے یہ تمہائے پیٹوں سے غلاظت کو اس طرح اتاردیتا ہے۔جس طرح کی تم میں کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھوکر صاف کرلیتا ہے۔
جوکاٹ کر انہیں دودھ میں پکانے کے بعد مٹھاس کیلئے اس میں شہد ڈالا جاتاتھا تو اسے تلبینہ کہتے ہیں۔آج کل بازار میں جو کا تیاردلیابھی مل جاتاہے۔جس میں دودھ اور چینی کے ساتھ ملاکر فوری طور پرکھایاجاسکتا ہے۔
حضرت عائشہؓ بیان کرتی ہیں کہ رسولﷺکے اہل خانہ میں سے کوئی بیمارہوتا تو حکم ہوتاتھا کہ اس کے لئے جو کادلیاتیارکیاجائے پھر فرماتے تھے کہ بیمار کے دل سے غم کو اتاردیتا ہے۔اور اس کی کمزوری کو یوں اتاردیتا ہے جیسے کی تم میں سے کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھوکر اس سے غلاظت اتاردیتا ہے۔
اسی مسئلے پر حضرت عائشہ کی ایک روایت میں اسی واقعہ میں اضافہ یہ ہواکہ جب بیمارکے لئے دلیا پکایاجاتا ہے تو دلیا کی ہنڈیا اس وقت تک چولھے پر رہتی جب تک کہ وہ یاتو تندرست ہوجائے یافوت ہوجائے۔
حضرت عائشہؓ بیمار کیلئے تلبینہ تیارکرنے کا حکم دیاکرتی تھیں اور کہتی تھیں کہ اگرچہ بیمار اس کو ناپسند کرتاہے لیکن وہ اس کیلئے ازحد مفید ہے۔
حضرت عائشہؓ روایت فرماتی ہیں جب ہمارے گھرانے میں کوئی وفات ہوئی اور دن بھر افسوس کرنے والی خواتین آتی رہیتیں جب باہر کے لوگ چلے جاتے اور گھر کے افراداور خاص لوگ رہ جاتے تو وہ تلبینہ تیا رکرنے کا حکم دیتی پھر ثرید تیار کیاجاتاہے ۔تلبینہ کی ہنڈیا کو ثرید کے اوپر ڈال دیتے اورکہاکرتی تھیں کہ میں نے نبی کریم ﷺکو فرماتے سناہے کہ یہ مریض کے دل کے جملہ عوارض کا علاج ہے اور دل سے غم کواتاردیتا ہے۔
حضرت عائشہؓ کی ایک روایت میں جب کوئی نبی کریم ﷺسے بھوک کی کمی کی شکایت کرتا تو آپ ﷺاسے تلبینہ کھانے کا حکم دیتے اور فرماتے کہ اس خداکی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے یہ تمہائے پیٹوں سے غلاظت کو اس طرح اتاردیتا ہے۔جس طرح کی تم میں کوئی اپنے چہرے کو پانی سے دھوکر صاف کرلیتا ہے۔
Copy Rights @DMAC 2016
www.sayhat.net
جوکے ستو۔
فتح خیبرکے موقع پر حضور نبی کریمﷺنے حضرت صفیہ کے ساتھ نکاح فرمایا اگلے روز حضرت انس بن مالکؓ کو ہدایت فرمائی کہ وہ لوگوں کو صفیہ کے ولیمہ کی دعوت پر بلائیں۔
ترمذی اور ابن ماجہ کی روایت کے مطابق ولمیہ کھجوریں اور ستو تھے۔بخاری کی روایت کے مطابق ستو کھجور اورمکھن سے حلوہ بناکر مہمانوں کی تواضع کی گئی ۔
النسانی اورمسند احمد بن جنبل کی روایات میں نبی کریم ﷺکی روایت میں اکثر ستو کا شربت نوش فرمایا۔
حاصل بحث۔
حضورنبی کریم ﷺنے ’’جو‘‘کے فوائد میں دو اہم باتیں ارشاد فرمائیں ۔
۱۔مریض کے دل سے بوجھ کو اتار دیتا ہے۔۲۔غم اور فکر سے نجات دیتا ہے۔
نفع خاص۔
مریضوں کو آش جو بناکر دیاجاتا ہے۔۔
فتح خیبرکے موقع پر حضور نبی کریمﷺنے حضرت صفیہ کے ساتھ نکاح فرمایا اگلے روز حضرت انس بن مالکؓ کو ہدایت فرمائی کہ وہ لوگوں کو صفیہ کے ولیمہ کی دعوت پر بلائیں۔
ترمذی اور ابن ماجہ کی روایت کے مطابق ولمیہ کھجوریں اور ستو تھے۔بخاری کی روایت کے مطابق ستو کھجور اورمکھن سے حلوہ بناکر مہمانوں کی تواضع کی گئی ۔
النسانی اورمسند احمد بن جنبل کی روایات میں نبی کریم ﷺکی روایت میں اکثر ستو کا شربت نوش فرمایا۔
حاصل بحث۔
حضورنبی کریم ﷺنے ’’جو‘‘کے فوائد میں دو اہم باتیں ارشاد فرمائیں ۔
۱۔مریض کے دل سے بوجھ کو اتار دیتا ہے۔۲۔غم اور فکر سے نجات دیتا ہے۔
نفع خاص۔
مریضوں کو آش جو بناکر دیاجاتا ہے۔۔
مضر۔
مثانہ کیلئے۔
مصلح۔
انیسوں اور گلقند۔
بدل۔
جوار
مثانہ کیلئے۔
مصلح۔
انیسوں اور گلقند۔
بدل۔
جوار
No comments:
Post a Comment