WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

8.2.16

جل نیم ۔ جما ل گوٹہ ،حب السلاطین ۔ جندبید ستر

Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
جل نیم۔
لاطینی میں ۔
سیاہ پھولوں والی (لیکوپس یوروپس)
دیگرنام۔
ہندی میں جل نیم بنگالی میں جل براہمی نباتی میں نام ہر پیٹس مویزا۔
ماہیت۔
چھتے دار پودا ہے۔یہ پودا بالشت بھر لمبا ہوتاہے۔اس کا پودا بالکل لونیا ساگ یعنی چھوٹی قسم کی خرفہ کے ہم شکل ہوتاہے۔اس کو چھوٹا پنکھڑی والاسفید رنگ کا پھول لگتا ہے۔اس کے پتوں کا ذائقہ بالکل نیم کے پتوں جیسا کڑوا ہوتا ہے اور جل نیم کے پتوں میں نیم کے پتوں جیسی بو ہوتی ہے۔اس لئے اس بوٹی کا نام جل نیم رکھاگیا ہے۔بنگال کے وئید جل نیم کو ہی برہمی بوٹی سمجھتے ہیں۔
رنگ۔
گلابی یا سفید یا سیاہ۔
ذائقہ۔
تلخ و تیز ہوتاہے۔
مقام پیدائش۔
چھانگامانگاکے علاوہ ندی نالوں کے کنارے موسم گرما اور برسات میں پیدا ہوتی ہے۔
مزاج۔
گرم وخشک درجہ دوم۔
افعال اور استعمال۔
مصفیٰ خون ہے امراض جلد میں نافع یعنی خارش خشک و تر کو مفید ہے سوداوی و بلغمی مادے کو دستوں کے ذریعے جل نیم خارج کرتی ہے۔اس میں چاندی کا کشتہ ہوجاتاہے۔اس کو کالی مرچ اور نمک کے ساتھ گھوٹ کرپیتے ہیں۔
ذاتی مجرب۔
جل نیم اور فلفل سیاہ کو گھوٹ کر پینے سے چھیاکی اور خارش کو بہت جلد فائدہ ہوتاہے۔اور چھپاکی کی مجرب دوا ہے۔
نوٹ۔
جدیدتحقیق سے معلوم ہواہےکہ اس میں تلخ جوہر مثرہ اور روغنی مادہ پایا جاتاہے۔سیاہ پھول والی کم یاب ہے۔
مقدارخوراک۔
نوماشہ ۔
Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
جما ل گوٹہ ،حب السلاطین۔
انگریزی میں ۔
(Croton Seeds)
لاطینی میں۔
ایلیسوڈنڈران گلوکم 
خاندان۔
(Euphorbiaceae)
دیگرنام۔
عربی میں حب السلاطین ۔فارسی میں تخم بید انجیر خطائی مرہٹی میں جیپال ،بنگالی بیسپال۔ہندی میں جمال گوٹہ کہتے ہیں۔
ماہیت۔
جمال گوٹہ کا درخت پندرہ بیس فٹ بلند ہوتا ہے۔اس درخت کے پتے شکل میں بینگن کے پتوں کی طرح لیکن ان کی نسبت پتلے برچھی کے پھل کی چمکیلے اور لگ بھگ ڈیڈھ انچ سے چار انچ لمبے اور کچھ گولائی لئے ہوئے ہیں۔پھول موسم گرما میں سبز زردی مائل بعض زرد سفیدی مائل جن پر ردآں ہوتاہے۔پھل ارنڈی کی طرح ڈوڈوں کی شکل کا ہوتاہے۔تخم گوٹہ کے بیج تقریباًآدھ انچ لمبے اور ڈیڈھ انچ چوڑے بیضوی کسی قدر گول شکل کے ہوتے ہیں۔
رنگ۔
بھورا سیاہی مائل ہرپھل میں تین تین تخم ہوتے ہیں۔کچے سبز لیکن پکنے پر سیاہ ہوجاتاہے۔تخم کے اندردودالیں ہوتی ہیں۔جن کے درمیان ایک چھوٹا ساپان کی طرح ایک پتا ہوتاہے جو زہریلاخیال کیاجاتاہے۔جس کو مدبر کرتے ہوئے نکال دیاجاتا ہے۔عمدہ خیال گوٹہ سفید اور موٹا ہوتاہے۔جبکہ پرانا زرداورسیاہ ہوتاہے۔
جمال گوٹہ کے بیجوں کو دبا کرتیل نکالا جاتاہے۔جسے روغن جمال گوٹہ کہاجاتاہے۔یہ روغن ایلوپیتھی اور طب یونانی میں استعمال ہوتا ہے۔
اقسام۔
جمال گوٹہ کی تین اقسام ہیں چینی خطائی ان دونوں کو اچھا سمجھاجاتاہے لیکن سنجری کوناقص اور ناقابل استعمال ہے۔
مقام پیدائش۔
یہ برصغیرمیں سب جگہوں پر یعنی پاکستان سےلے کر آسام برما اور چین وغیرہ میں پایاجاتاہے۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ چہارم ۔
افعال۔
مسہل قوی منفط۔
استعمال۔
سوداوی و بلغمی امراض مثلاًوجع المفاصل استسقاء آتشک جذام اور سکتہ جیسے امراض میں اس کا مسہل دیاجاتاہے۔روغن جمال گوٹہ درست آور ہے روغن کا ضماد محرک و مقوی باہ ومحمر ہے۔
جمال گوٹہ مادہ آتشک کو خارج کرتاہے۔سدوں کو کھولتا استسقاء نقرس و کمر کے دردوں میں بلغمی مادے کو نکا لتا ہے۔جمال گوٹہ کے درخت کی جڑ پیٹ کے کیڑوں کو مارتی ہے اور ہاضم ہے۔
بیرونی استعمال۔
بیرونی طور پر آبلہ انگیز ہونے کی وجہ سے مجلوقین کیلئے طلاؤں میں شامل کیاجاتاہے۔بعض اوقات صرف اسی کا طلاء کرتے ہیں۔علاوہ ازیں داد گنج برص اور وجع المفاصل جیسے امراض میں بھی اس کا ضماد لگاتے ہیں یہ آبلہ ڈال کر فاسد رطوبت کوخارج کردیتاہے۔
یادرکھیں۔
حب السلاطین ایک تیز سمی دوا ہے لہذا اس کو مدبرکرکے استعمال کرنا چاہیے کیونکہ زیادہ مقدارکھانے سے پیٹ میں سوزش مروڑ اور درد ہونے کے علاوہ خون و بلغم آمیز دست آنے لگتے ہیں۔
علاج۔
باربار قے کرانے کے بعد انڈوں کی سفیدی دودھ میں ملاکر یا دہی کی لسی خوب پلائیں۔
جمال گوٹہ مدبر کرنے کا طریقہ۔
مغز جمال گوٹہ کا پتا نہایت زہریلا ہوتا ہے اس کو نکال کر صرف مغز کو گھی یا روغن بادام میں بھون کر باریک پیس لیں۔
نصف رتی سے ایک رتی تک منقیٰ میں رکھ کر کھلائیں۔اس کی زیادہ مقدارزہر کا اثر رکھتی ہے۔
جمال گوٹہ کی سمیت رفع کرنے اور دستوں کو روکنے کیلئے گوند کتیراباریک پیس کر دہی میں ملاکر کھلانا بہت مفید ہے۔
مقدارخوراک۔
نصف رتی سے ایک رتی ۔
مقدارخوراک۔
روغن کی نصف قطرہ سے ایک قطرہ۔

Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
جندبیدستر۔
(Castorium)

دیگرنام۔
عربی اور فارسی میں آش سگ آبی سندھی میں لدھڑے جاخصیہ مشہورنام جند بیدستر اور انگریزی میں کسٹوریم کہتے ہیں۔
ماہیت۔
اس میں اختلاف ہے کہ جندبید ستر کس جانور کے خصیئے ہیں مگر اس پر سب کا اتفاق ہے کہ ایک جانور کے خصیوں کی منجمد شدہ رطوبت ہے ۔
بعض کے بقول وہ جانور اودبلاکی طرح جبکہ بعض کے خیال میں وہ جانور کتے سے مشابہت رکھتا ہے۔بعض لوگ جانوروں کا خون خشک کر کے بطور جندبید ستر فروخت کرتے ہیں۔تازہ جندبید ستر میں بو اور رنگ نہیں ہوتا ۔اس کے رکھنے سے اس میں خودبخود پیدا ہوجاتی ہے جندبید ستر کیسہ یعنی تھیلی ہے جس کی لمبائی تین انچ اور گوئی انجیر کی طرح جس میں ایک رال دار رطوبت ہوتی ہے۔یہ رال بہت حد تک ایتھر یا الکوحل میں حل ہوجاتی ہے۔
اقسام۔
زرد سرخ سایہ بہترین زرد خوشبو دار اور ٹوٹنے والا ۔
ذائقہ۔
پھیکااور خوشبو دار 
مقام۔
مغربی روس سائبیریا ،خلیج ہڈسن کینیڈا وغیرہ۔
مزاج۔
گرم تین اور خشک دوم۔
افعال۔
محلل،مجفف مسخن ملطف مقوی اعصاب مسکن اوجاع کاسرریاح ،مدرحیض مدربول تریاق سموم باردہ۔
استعمال۔
مسخن ملطف اور مقوی اعصاب ہونے کی وجہ سے امراض اعصابی بلغمی اور ریحی مثلاًوجع المفاصل رعشہ لقوہ فالج مرگی استرخااور خد ر وغیرہ میں اندرونی و بیرونی طورپر استعمال کیاجا تا ہے۔مسخن ہونے کی وجہ سے نزلہ زکام بارد میں فائدہ کرتا ہے۔اور کھانے سے اندرونی طور پر حرارت غریزی کو ابھارتا ہے ۔سردی کی وجہ سے مالیخولیا مراقی اور لقوہ میں مفید ہے مدرحیض گولیوں میں دیگرادویہ کے ساتھ استعمال کرتے ہیں۔بچوں کے مرض ام الصبیان میں بھی عموماًجندبیدستر کو استعمال کیاجاتاہے۔
سعوط کرنے سے اکثر امراض باردہ دماغ میں نفع دیتا ہے۔تمام معدنی حیوانی اور نباتاتی زہروں کا تریاق ہے۔
بیرونی استعمال۔
بطور دوا طلاء اورام کو تحلیل کرتا ہے۔مسخن اور ملطف ہونے کی وجہ سے ضماداًجسم کو گرمی پہنچانے کیلئے بہترین چیز ہے۔بطورطلاء استعمال کرنے سے اعصاب میں تحریک پیدا کرکے انتشار پیدا کرتاہے۔
صاحب کنزا الحکماء کا قول ہے کہ جند بید ستر کو روغن بابونہ میں حل کرکے کان میں ٹپکانہ ودی وطینن کا عمدہ علاج ہے۔
تریاق سموم بارد ہونے کے باعث افیون خوردہ اور عقرب گزیدہ کیلئے مفید ہے۔
نفع خاص۔
زہروں کا تریاق مقوی اعصاب اور محلل ہے۔
مضر۔
گرم مزاجوں کو۔
مصلح۔
روغن کدو اور کتیرا ۔
بدل۔
مشک وج ترکی۔
مقدارخوراک۔
نصف سے ایک گرام۔
گارنٹی سے مردانہ و زنانہ پوشیدہ امراض کا علاج

No comments:

Post a Comment