WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

5.3.16

مولی. موم۔ شہد کی موم۔ مومیائی

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
مولی ’’ترب‘‘
Radish

دیگرنام۔
عربی میں فجل ،فارسی میں ترب ،سندھی میں موری ،مرہٹی میں کلا،بنگالی میں مولااور انگریزی میں ریڈش کہتے ہیں۔
ماہیت۔
برصغیر کا مشہور پودا ہے۔مولی مخروطی شکل کی مشہور عام جڑ ہے۔اس کا پودا ایک سے دو فٹ تک اونچا ہوتاہے۔اس کے پتوں پر رواں ہوتاہے۔اس کی جڑ عموماًزمین میں سیدھی ہوتی ہے جوکہ زیادہ سفید لیکن اس کے علاوہ سبز مرچ یا نیلاہٹ لئے ہوئے سرخ ہوتی ہے۔اس کے پھول سفید گچھوں میں اسکے بعد پھلیاں لگتی ہیں ۔جن میں بھورے رنگ کے تخم ہوتے ہیں ۔یہ تخم رالی کے مشابہ ہوتے ہیں ۔پتے شلجم کے مشابہ لیکن اسے سے چھوٹے ہوتے ہیں ۔مولی کا مزہ شاداب شوریت مائل اور تیزہوتاہے۔مولی کے پانی اور تخموں کو بطور دواء استعمال کرتے ہیں ۔
اقسام ۔
اس کی ایک قسم لمبی اور موٹی ہوتی ہے۔جبکہ ایک چھوٹی قسم کی گول چھوٹے شلخم کی طرح سرخ رنگ کی اندر سے سفید جوکہ بطورسلاد استعمال کراتے ہیں ۔
مزاج۔
گرم خشک ۔۔۔درجہ دوم۔
افعال۔
مدربول ،کاسرریاح ،ہاضم ،نافع بواسیر،محلل ورم طحال۔
استعمال۔
مولی کو خام ہونے کی حالت میں تراش کر نمک لگا کر کھاتے ہیں ۔نیز بطور نانخورش پکاکر استعمال کرتے ہیں مولی کو سرکہ میں پرورہ کرکے ورم طحال کو تحلیل کرنے کیلئے کھلاتے ہیں اور مولی کے پانی میں دافع بواسیر اور دمہ کی گولیاں بناتے ہیں اس کے پانی میں چہارم حصہ روغن کنجد ملاکر نرم آنچ پر پکاتے ہیں جب صرف روغن رہ جائے تو اس کو صاف کرکے درد گوش اور طینن دودی کے ازالہ کے لیے  قطور کرتے ہیں اور برگ مولی کا پانی نچوڑ کر شکر سرخ سے شیریں کرکے یرقان میں پلاتے ہیں مدر ہونے کے باعث نہایت مفید ہے اور اسی وجہ سے اس کاپلانااستسقاء میں بھی فائدہ دیتاہے نیز سنگ گردہ و مثانہ میں مناسب ادویہ کے ہمراہ استعمال کرتے ہیں ۔
مولی یا اسکے مونگرے یا پتے پانچ تولہ کالپی مصری دو تولہ بھوری مرچ پانچ عدد پانی کے ساتھ پیس چھان کر پلانا مسوں کی خارش جلن اور درد رفع کرتاہے۔گردہ و مثانہ کی پتھری توڑ دیتی ہے۔سدہ جگر کو کھولتی ہے بلغم کو چھانٹتی ہے۔
نفع خاص۔
ہاضم،کاسرریاح ۔
مضر۔
غشیان ۔
مصلح۔
زیرہ اورنمک 
بدل۔
شلجم۔
مولی کے تخم یا تخم تربمزاج۔
گرم تین خشک درجہ دوم۔
افعال و استعمال۔
بیرونی طور پر جالی اندرونی طور پر مقئی مدربول اور کاسرریاح تخم مولی کو بلغمی امراض میں جوش دے کر قے لانے کیلئے پلاتے ہیں اور ادرار بول و کاسرریاح کیلئے بھی استعمال کرتے ہیں ۔
تخم مولی بیرونی طور پر جالی ہونے کی وجہ سے چہرہ کی سیاہی جھائیں برص اور بہق کو دور کرنے اور چہرے کا رنگ صاف کرنے کیلئے مناسب ادویہ کے ہمراہ پیس کر ضماد کرتے ہیں ۔یہ مدربول ہونے کے ساتھ مدر حیض بھی ہیں ۔
نفع خاص۔
محلل ریاح،مدربول۔
مضر۔
مغشی و مکرب۔
مصلح۔
نکم زیرہ ،شہد۔
بدل۔
تخم مولی کا سرسوں ۔
مقدارخوراک۔
تخم مولی ایک سے تین گرام قے لانے کیلئے چھ گرام یا ماشے۔
آب برگ ترب‘مولی کے پتوں کاپانی۔مولی کے پتوں میں قوت ادرار نسبتاًزیادہ ہوتی ہے۔مولی کے پتوں کا پانی شکرملاکر یرقان میں پلاتے ہیں ۔
آب مروق بالعصر صفراء کو مرارہ سے اسی طرح صاف کرتاہے جس طرح ملنیات آمعاء کو بعض اطباالتہاب قناۃ صفراوء اور التہاب مرارہ میں آب مکو مروق آب کاسنی مروق آب ترب سبز مروق اور شربت بذوری ہر ایک چار تولہ استعمال کراتے ہیں ۔
مقدارخوراک۔
چار سے چھ تولہ تک۔
نمک مولی یا مولی کانمک۔مولی کے پتوں اور جڑ کا بطریق معروف نمک نکالاجاتاہے۔نمک مولی مشہور ہاضم دور ہے۔اسکے علاوہ اس کو سنگ گردہ و مثانہ کو خارج کے لئے کھلاتے ہیں اور اس میں حجر الیہود کو کشتہ کیاجاتاہے۔
مولی کے پانی میں کھرل کرکے ابرک کا عمدہ کشتہ دس بار آنچوں میں تیار ہوجاتاہے۔
مقدارخوراک۔
چاررتی سے ایک گرام۔
Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
موم ’’شہد کی موم‘‘
Wax
عربی میں شمع سندھی میں نسین بنگالی میں مونی اور انگریز ی میں ویکس کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
شہد کی مکھیوں کے چھتے سے حاصل ہونے والی مشہور عام چیز ہے۔شہد کی مکھی کے پیٹ کے اردگرکیسہ دار غدود ہیں ۔ان سے موم بطور فضلہ نکلتی ہے۔یہ زرد رنگ کا منجمد مرکب ہے۔چھونے سے اس میں تیل کی طرح چکناہٹ محسوس نہیں ہوتی ۔یہ 144سے 148درجہ فارن ہائیٹ پر پگھل 
جاتی ہے۔یہ گرم کرکے تارپین میں حل پذیر ہے ۔ اس کا ذائقہ چکنا اور بدمزہ ہوتاہے۔

مزاج۔
معتدل ،بعض کے نزدیک گرم درجہ دوم اور خشکی و تری میں متعدل ۔
افعال۔
محلل و ملین اورام صلبہ۔مسکن اوجاع ،منبت لحم۔
استعمال۔
موم کو مرہم بنانے میں بکثرت استعمال کرتے ہیں اور موم کو ورموں کو تحلیل کرنے کیلئے استعمال کرتے ہیں اس کے علاوہ کھانسی تصیفہ آواز اور درد سینہ میں استعمال کرتے ہیں ۔
موم سے روغن بھی کشید کیاجاتاہے جو فالج لقوہ اور عصبی دردوں کیلئے مفید ہے۔پٹھوں کو نرم کرکے درد کو تسکین دیتاہے۔
اگر دو تولہ موم کے ہمراہ صدف سوختہ دو گرام مالا کر گولیاں بنائی جائیں تو ایک گولی کھانے کےبعد دودھ پینے سے دست یا قراقر نہیں ہوتاہے۔
نفع خاص۔
محلل اورام ۔ملین اعصاب۔
مضر۔
مقلل اشتہا۔
مصلح۔
روغن کنجد ۔
بدل۔
آرد باقلا۔
مقدارخوراک۔
نصف گرام سے ایک گرام یا ماشہ تک۔

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
مومیائی
دیگرنام۔
عربی ،فارسی میں عرق الجبال پشتو میں موم لائی۔
ماہیت۔
ایک قسم کی معدنی رطوبت ہے جو تمازت آفتاب کے باعث پہاڑوں سے ٹپکتی ہے اور منجمد ہوجاتی ہے۔قدیم کتب میں تحریر ہے کہ بہترین مومیائی ملک فارس کے کوہ داداب سے حاصل ہوتی ہے۔اس کا رنگ سیاہ ذائقہ پھیکا ہوتاہے۔
نوٹ۔
اس کی ماہیت میں اختلاف ہے اور افعال استعمال سے ظاہرہوتاہے کہ سلاجیت ہی کی کوئی قسم ہے۔
مزاج۔
گرم خشک۔
افعا ل و استعمال۔
ارواح ،دل و دماغ اعضائے باطنی و ظاہری کو قوت و فروخت دیتی ہے۔سرد مواد کو تحلیل رطوبتوں کو خشک اور باہ کو زیادہ کرتی ہے۔سدہ کھولتی ہے۔بلغمی ورموں کو تحلیل کرتی ہے۔گھی اور دودھ میں ملاکر پینا زخموں اور چوٹ اور ہڈی ٹوٹ جانے کو مفید ہے۔
مقدارخوراک۔
ایک جو سے دوجو تک۔

No comments:

Post a Comment