WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

6.3.16

نربسی. جدوار. نسوت. نرگس

Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
نربسی ’’جدوار ‘‘
ماہ پروین ۔

انگریزی میں ۔
Carcuma Zedoaria
لاطینی میں ۔
Delphinium
دیگرنام۔
عربی میں جدوار فارسی میں ماہ پروین پشتو میں زہر بوٹی ،نیپالی میں نیلوبکھ ہندی میں نربسی انگریزی میں کارکومازیڈوآریااور لاطینی میں ڈیلفی نیم کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
اس کا پوداچھ انچ فٹ تک بلند ہوتاہے۔تنا صاف یاکبھی کبھی اس پر روئیں بھی ہوتے ہیں ۔پتے گول دو سے چھ انچ لمبے اوپرسے سبز نیچے سے زرد جن پرتل کی طرح نشان ہوتے ہیں ۔دھنیے کے پتوں کی طرح کئی حصوں میں بٹے ہوئے ہوتے ہیں ۔پتے کی ڈنڈیاں لمبی ہوتی ہیں ۔پھول کی پنکھڑیاں نیلی ہوتی ہیں ۔دائیں بائیں جانب ایک بڑھاؤایک لمبوترے غنچے کی شکل میں ہر پھول کی نیچے ہوتی ہے۔
خالص کی پہچان۔
اس کو اگر پانی میں گھسا جائے تو پانی کا رنگ نیلاہوجاتاہے۔اور کڑوہ معلوم ہو۔۔۔تو اچھی اور اعلیٰ جدوار ہے۔
اقسام۔
جو خطا کے پہاڑوں میں پیداہوتی ہے وہ سب سے بہتر ہوتی ہے۔۲۔باہر سے اور اندرسے سیاہ زردی مائل اور مزہ کڑوا اورشکل عقربی ہو۔
۳۔اندر اور باہر سے سیاہ اور پینے پر پانی نیلارنگ کا ہوجاتاہے۔مزہ تلخ ہوتاہے۔یہ خوبی میں قسم دوم کے بعد ہے ۔
۴۔مائل بہ سیاہی اور تلخ بقدرثمر زیتون ہوتی ہے۔۵۔جدوار اندلسی یہ سیاہ ونرم نہایت تلخ اور بقدر ایک بالشت ہوتی ہے۔
مقام پیدائش۔
کشمیر ہمالیہ نیپال تبت دکن اندلس خراساں وغیرہ۔
مزاج۔
گرم خشک۔۔۔درجہ سوم۔
افعال۔
تریاق سموم ،مفرح ،مقوی اعضاء ریئسہ ،مقوی اعصاب مفتح محلل ملطف منضج مبہی ،مدر مفتت حصاۃ مسکن اوجاع جالی دافع تپ بلغمی اور سوداوی ۔
استعمال بیرونی۔
بیرونی اوجاع پر طلا کرنے اور اعضائے باطنی کے اوجاع میں بقدر نصف ماشہ مناسب ادویہ کھلانے سے نفع بخشتی ہے۔محلل و منضج وجہ سے  جملہ اقسام کے اورام میں طلاء مستعمل ہے۔چنانچہ اورام مغابن طاعون خنازیر خناق اور دیگر اقسام کے اورام و ثبور پر طلاء کرنے سے یا تو ان کو تحلیل کردیتی اور پکا کر توڑ ڈالتی ہے۔
جالی ہونے کی باعث طلاء کرنے سے بہق سفید برص جھائیں اور چہرے کے دوسرے نشانات کو دور کرتی ہیں ۔
تریاق سموم ہونے کی وجہ سے جملہ اقسام کے سموم حارہ و باردہ میں کھلاتے ہیں اور طلاء کرتے ہیں بطور تریاق اس کو گھس کر پلایاجاتاہے مثلاًسانپ اور بچھو کے کاٹنے پر شراب ملاکرپلاتے ہیں اور گھس کر کاٹنے کے مقام پر طلاء کریں ۔بچھناگ کے ساتھ خصوصیت ہے چنانچہ بیش خوردہ کو قے کرانے کے بعد جدوار دودھ میں گھس کر پلانا مفید ہے۔
استعمال اندرونی۔
تریاقیت رکھنے اورمقوی اعضائے ریئسہ اورمفرح ہونے کے باعث امراض وبائیہ میں بطور حفظ ماتقدم ایک بہتر دوا ہے لہذا طاعون اور ہیضہ میں استعمال کرنے سے ازالہ مرض کرتی ہے۔اعضائے رئیسہ کی قوت برقرار رکھنے میں معین ہوتی ہے۔مسکن اوجاع ہونے کے باعث ظاہری اور باطنی اوجاع کی تسکین کیلئے مستعمل ہے۔
جدوار مفتح ملطف اورمقوی اعصاب ہے لہذا امراض دماغی بلغمیہ مثلاًنزلہ و زکام مرگی فالج لقوہ استرخارعشہ خدرکے علاوہ ضعیف معدہ سدہ جگر سدہ ماساریقہ استسقاء اور قولنج کیلئے نافع ہے بچوں کے امراض دماغ خصوصاًام الصبیان میں مستعمل ہے۔
جدوار کا فعل ادرار بھی ہے۔اس لئے اسے عسرالبول میں استعمال کرتے ہیں اور یہ یرقان کو نافع ہے۔مدر اور مقتت حصاۃ ہونے کی وجہ سے سنگ گردہ و مثانہ میں نافع ہے مبہی و مقوی اعصاب ہونے کی وجہ سے اکژ معاجین اور قوت باہ کی ادویہ میں استعمال ہوتی ہے نزلہ و نزول چشم کی مفید دواء ہے۔
نفع خاص۔
تریاق سموم مفرح و مقوی قلب۔
مضر۔
گرم مزاجوں کو۔
مصلح۔
تازہ دودھ ماء الثعیر۔
بدل۔
زرنباد ،تریاق فاروق۔
مقدارخوراک۔
نصف گرام سے ایک گرام تک۔
مشہور مرکب۔
جب جدوار خمیرہ گاؤ زبان جدوار عود صلیب والا ضماد ورم لوزتین مرہم جدوار وغیرہ ۔۔۔
Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
نرگس(عربی میں )نرجس۔
مشہور عام پھلواڑی ہے جس کا پھول خوش نما اور خوشبو دار ہوتاہے۔پتے اور جڑ پیاز کے مانندہوتے ہیں اس کی جڑ کو پیاز نرگس کہتے ہیں یہی بطور دواء مستعمل ہے۔
مزاج۔
گرم خشک۔۔۔درجہ دوم۔
افعال۔
محلل ،جالی قاتل کرم شکم جاذب رطوبات و خون ،مخرج جنین ۔
استعمال۔
نرگس کی جڑ کو محلل ہونے کی وجہ سے پھوڑے پھنسیوں کو تحلیل کرنے اور ان کو پھوڑنے کیلئے ضماداًاستعمال کرتے ہیں جالی ہونے کی وجہ سے جھائیں چھیپ اور گنج پر ضماد کرتے ہیں جاذب رطوبت و خون ہونے کی وجہ سے طلاؤں میں استعمال کرتے ہیں پیاز نرگس دودھ میں کوٹ کر ضماد کرنا ذکر(عضو مخصوص کے اعصاب کو قوت دیتا ہے) کو قوت دیتا اور اس کو فربہ کرتاہے اس کی جڑ مقوی محرک باہ ہونے کی وجہ سے طلاؤں اور ملذز دواؤں میں شامل کرتے ہیں اس کا پھول سونگھنا نزلہ زکام کیلئےمضر نہیں اس کا جوشاندہ جنین کو نکالنے کیلئے پلاتے ہیں اس کو جوش دے کر پلانے سے کرم شکم ہلاک ہوجاتے ہیں ۔
نفع خاص۔
قوی محلل ۔
مضر۔
مصدع۔
مصلح۔
بنفشہ کافور اور نیلوفر۔
بدل۔
گل نرگس۔
مقدارخوراک۔
ایک سے تین گرام۔
Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
نسوت ’’تربد ‘‘(نزوی )
Turpcth
دیگرنام۔
عربی میں تربد،بنگالی میں تیوڑی پنجابی میں تروی گجراتی میں نشوتر ،ہندی میں نسوت سنسکرت میں تری پید سندھی میں ٹیج کاٹھی اور انگریزی میں ٹرپیتھ کہتے ہیں ۔
تربد ایک بیل دار بوٹی کی جڑ ہے اس بیل کی ہر شاخ کے تین پہلو ہوتے ہیں ۔پتے گول لیکن نوک دار بیل پردو دو لگے ہوتے ہیں اس کی پھلی میں چار پانچ سیاہ رنگ کے تخم بھرے ہوتے ہیں یہ دو طرح سے زمین پر پھیلتی ہے ایک تو تخم دوسرا ڈالیوں کے ذریعے موسم برسات میں تخم پھوٹ کر اس سے انگور نکلتے ہیں یا ڈالیوں سے جڑیں نکل کر زمین میں چلی جاتی ہیں اور بیل پھیلنے لگتی ہیں اس کی جڑ اور تنے کی لکڑیاں جو خشک ہوجاتی ہے۔ان کا رنگ باہر سے بھورا لیکن چھیلنے پر اندر سے سفید نکلتی ہے۔اس کے درمیان ایک لکڑی ہوتی ہے اس کو درمیان سے نکال کر صرف اوپر کا چھلکا اتار کر استعمال کرایاجاتاہے اس کو تربد مجوف خراشیدہ کیاجاتاہے اس کامزہ پھیکا بعد میں معمولی کڑوا اور تیز ہوتاہے۔
تربد کی اقسام ۔
اس کی دو اقسام ہیں ایک کی جڑ اوپر سے کالی اور دوسری کی سفید ۔۔جبکہ اندرسے دونوں کی جڑ سفید ہوتی ہے۔سفید قسم کا پھول سفید اور کالی قسم کے پھول نیلے ہوتے ہیں یہ پھول پانچ پنکھڑیوں والے ہوتے ہیں ۔بطور دواء سفید قسم ہی مستعمل ہے ۔
مقام پیدائش۔
پاکستان اور ہندوستان کے تمام علاقوں میں تین ہزارفٹ کی بلندی تک پائی جاتی ہے صوبہ دہلی یوبی کے دامن کوہ میں خودرو ہوتی ہے۔اس کے علاوہ سری لنکا میں بھی ہوتی ہے۔
مزاج۔
گرم خشک ۔۔۔بدرجہ دوم۔
افعال و استعمال۔
مسہل ہونے کی وجہ سے پانی کی طرح پتلے دست لاتاہے لہذا استسقاء وجع المفاصل نقرس اور عرق النساء فالج ولقوہ کھانسی تنگی تنفس میں کھلاتے ہیں زنجیل شامل کرکے کھلانے سے غلیظ بلغم کا اخراج کرتی ہے۔ہلیلہ زردکے ہمراہ مالیخولیا جنون صرع میں تنقیہ دماغ کیلئے استعمال کرتے ہیں چونکہ اس کے استعمال سے بلغم کے رقیق دست آتے ہیں لہذا اس سے رطوبات بدن میں کمی پیدا ہو کر بدن کی فربہی ہی زائل ہوجاتی ہے۔اس لئے موٹاپے کو دورکرنے کیلئے بطور مسہل اس کا استعمال مفید ہے۔
خاص بات۔
یہ جلابہ اورر یوچینی سے بہتر ہے کیونکہ اس میں کوئی بری بو اور بدمزگی نہیں ہوتیں اور زنجیل کی حدت کی امدارسے اس کی قوت اسہال تیزہوجاتی ہے اصل السوس کی طرح اس کو بھی مقشر کرکے استعمال کریں ۔
نفع خاص۔
مخرج بلغم و تنقیہ دماغ،
مضر۔
کر ب اور خشکی پیداکرتی ہے۔
مصلح۔
چھیل کر ،روغن بادام 
بدل۔
غاریقون ،کلادانہ۔
مقدارخوراک۔
تین سے پانچ گرام ۔۔۔بطور سفوف
بطور جوشاندہ ۔۔۔پانچ سے دس گرام۔
مشہور مرکب۔
اطریفل دیدان،سفوف دیدان،اطریفل ملین وغیرہ۔ 

No comments:

Post a Comment