WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

12.3.16

لٹوکری. لاجونتی. لجالو.چھوئی موئی. شرم بوٹی۔ لفاح .عنب الثعلب سیاہ

Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
لٹوکری۔
دیگرنام۔
ہندی میں جل دھنیہ پنجابی میں کوڑ گندل۔
ماہیت۔
اس کا پودا نصف گز تک بلند ہوتاہے۔پتے دھنیے کے پتوں سے مشابہ ہوتے ہیں ۔مگر ان سے بڑے جبکہ ڈنڈی اور شاخیں اندرسے کھوکھلی ہوتی ہیں ۔پھل لمبے لمبے جو تخموں کا مجموعہ ہوتے ہیں اور پھول زرد رنگ کا ہوتاہے۔پھل خشک ہوکر مرچ سرخ کے بیجوں کی طرح زرد ہوجاتے ہیں ۔
مقام پیدائش۔
عموماًندیوں اور دریاٗوں کے کنارے موسم گرما میں پیداہوتی ہے۔
مزاج۔
گرم خشک بدرجہ سوم۔
افعال و استعمال۔
منفظ ہے۔اس کا پتا مجلوق کے عضو پر باندھتے ہیں آبلہ ہو کر فاسد مواد نکل جاتاہے۔جس سے عضو کو تحریک و تقویت حاصل ہوتی ہے۔اس کے علاوہ داد برص خدر اور وجع المفاصل کے لئے بھی اس کو بطور منفظ استعمال کرتے ہیں طاعون میں گلٹی پر اس کے پتوں کی ٹکیہ باندھتے ہیں جس سے گلٹی کا زور کم ہوجاتاہے۔کوڑگندل کے پتوں کو کچل کر لاھور ناسور پر دوتین دفعہ باندھنے سے پھوڑا جڑ سے ختم ہوجاتاہے۔
اس کی گندلوں کا اچار رائی اور مرچ ڈال کر درد ریح کیلئے بنایااور استعمال کیاجاتاہے۔
Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
لاجونتی ‘لجالو’’چھوئی موئی ‘‘شرم بوٹی۔
Humble Plant

دیگرنام۔
ہندی میں چھوئی موئی یا لاجونتی سنسکرت میں نجالو،سندھی میں شرم بوٹی بنگالی میں لاج بٹی اور انگریزی میں ہمبل پلانٹ کہتے ہیں ۔
یہ گھاس کی ایک قسم ہے ۔لجالو دو اقسام ہیں ۔ایک دریا کے کنارے اور دوسری جنگلی ہوتی ہے۔اس کا خاصہ یہ ہے کہ جب اس کو ہاتھ سے چھوتے ہیں تویہ کملاجاتی ہے۔جس کی وجہ سے اس کو چھوئی موئی یا شرم بوٹی کہتے ہیں ۔ایک قسم سایہ سے کملاجاتی ہے اس کے پھول گلابی و زرد رنگ کے خوبصورت بڑے جن کا ذائقہ کڑوا اور بکھٹاسا ہوتاہے۔
مقام پیدائش۔
اس کا اصل مسکن برازیل ہے لیکن اب یہ پاکستان میں پنجاب جبکی ہندوستان میں دکن کے گرم حصوں کی مرطوب زمینوں میں ہرجگہ پائی جاتی ہے۔
مزاج۔
سرد تر۔۔درجہ دوم۔
افعال۔
قابض ،حابس خون،مصفیٰ خون ،مسکن صفراء و خون۔
استعمال۔
چھوئی موئی کو امراض فساد خون اور امراض صفراء میں استعمال کرتے ہیں ۔ناسور اور پرانے زخموں پر اس کا پانی ٹپکایاجاتاہے۔
بواسیر دموی اسہال دموی نفث الدم اور کثرت حیض کو روکنے کیلئے پلاتے ہیں بواسیر اور بھگندر میں اس کی جڑ اور پتوں کا سفوف دودھ کے ہمراہ کھلاتے ہیں ۔
نفع خاص۔
حابس الدم ،ناسور۔
مضر۔
گردوں اور طحال کو۔
مصلح۔
فلفل سیاہ،شہد۔
بدل۔
ہولی پتی ۔
مقدارخوراک۔
پانچ سے سات گرام یا ماشے تک۔
Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
لفاح’’عنب الثعلب سیاہ‘‘
Mandrake

لاطینی میں بیلاڈونا۔
Belladona
دیگرنام۔
عربی میں بیروج،یالفاح یاعنب الثعلب منوم ،فارسی میں مروم گیاہ سندھی میں اکوحی ہزارہ میں ساگ تمباکو ہندی میں لچھمنالچھمنی
لفاح کا پودا آدھ گز تک بلند ہوتاہے۔اس کے پتے دھتورہ کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں ۔
شاخ پر پتےترتیب وار ایک کے نیچے ایک جبکہ اوپر کے پتے ایک دوسرے بالمقابل ہوتے ہیں ہرایک پتاتین سے آٹھ انچ لمباہوتاہے۔پتے کی شکل بیضوی کنارے سالم نوک دار اور پیچھے ڈنڈی سی ہوتی ہے۔اور یہ دھتورہ سے کم جھری دارہوتے ہیں ۔پھول سرخ رنگ کا زیتون کے برابر اور میعہ سائلہ کی طرح بوآتی ہے۔یہ سفید رنگ کاہوتاہے۔اس کی جڑ دو لپٹے ہوئے انسان کی طرح نظر آتی ہے۔اور ان کے اوپر باریک باریک ریشے بالوں کی طرح لگے نظر آتے ہیں اگر ان دونوں جڑوں کو الگ نہ کیاجائے تو اس کی قوت ساٹھ سال تک قائم رہتی ہے۔
پتے اور جڑ بطور دواء مستعمل ہیں ۔ان کا ذائقہ تلخ اور بوتیز ہوتی ہے۔
مقام پیدائش۔
ہمالیہ کے پہاڑوں میں پانچ ہزار فٹ سے آٹھ ہزار فٹ تک خودرہ ہوتاہے۔
مزاج۔
سرد خشک ۔۔۔درجہ سوم۔
افعال۔
بیرونی طور پر مخدر ،مسکن درد ،محمر،محلل اورام حارہ ۔مانع پسینہ اور دودھ اندرونی طورپر مسکن الم مسکن اعضاب سنگ حابین درد گردہ سوزش مثانہ و غدہ قدامیہ اور زیادہ مقدارمیں کھانے سے سکر ہذیان اورغفلت طاری ہوجاتی ہے۔
استعمال۔
لفاح کو وجع المفاصل نقرس اورتما عصبی دردوں میں ضماد کرتے یا کسی مناسب روغن میں ملاکر مالش کرنے سے اورام حارہ مثلاًجمرہ دمبل اورورم خصیہ میں درد کو تسکین دینے اور ورم کو تحلیل کرنے کیلئے ضمادکرتے ہیں پسینہ کی کثرت کو روکنے عورتوں کو دودھ خشک کرنے یادودھ کی زیادتی سے جو روم پستان ہوجائے ۔اس کو زائل کرنے کیلئے ضماد کرتے ہیں ۔محمر ہونے کی وجہ سے جلدی داغ مثلاًکلف نمش اور برص پر طلاء کرتے ہیں ۔آنکھ کے درد اور ورم کو تسکین دینے اور مرض دمعہ کو زائل کرنے کیلئے آنکھ کے گرد لیپ لگاتے ہیں اور آنکھ میں قطور کرتے ہیں ۔اس کی ٹہنیوں کو کچل کر گرم کرکے گلٹیوں پر باندھتے ہیں سیلان الرحم میں اس کا حمول کرتے ہیں ۔
استعمال اندرونی۔
اندرونی اعضاء کے دردوں کو تسکین دینے کیلئے بھی کھلاتے ہیں ۔یہ اندرونی اعضاء کی سوزش کو بھی کم کرنے والی دوا ہے۔اس کے علاوہ تشنجی ضیق النفس سوزش مثانہ سوزش غدہ قدامیہ اورپیڑو کے تمام اعضاء کی دردوں میں کھلاتے ہیں اگر کوئی سنگریزہ حالبین میں اٹک کر درد گردہ کا باعث ہوتو لفاح ایک نہایت مفید دواء ہے۔احتلام پرانی کھانسی اور کالی کھانسی میں اس کا سفوف مفید ہے پسینہ روکنے سل و دق میں رات کو پسینہ روکنے کیلئے بھی مفیدہے۔
زمانہ قدیم میں عمل جراحت کے وقت بیخ لفاخ کو شراب کے ساتھ مریض کو بے ہوش کرنے کیلئے پلاتے تھے ۔زمانہ قدیم کے یونانی اطباء اس کو بطور مسکن اوجاع استعمال کرتے تھے ۔اور اس کی جڑکی چھال بہتر خیال کی جاتی تھی۔لیکن پرانی ویدک کتب میں اسک ذکر درج نہیں ۔
نفع خاص۔
دافع ہذیان مدربول ،و سوزش میں ۔
مضر۔
مصدع۔
مصلح
سکنجین ،جوارش کمونی۔
بدل۔
سیپ ۔
مقدارخوراک۔
چارتی سے ایک ماشہ ۔۔۔سات گرام مہلک ہے ۔
احتیاط 
یہ ایک زہریلی دواہے اس کو مقررہ مقدارسے زیادہ استعمال نہ کریں ۔اس کو بڑی مقدار میں کھلانے سے شیدید پیاس لگتی ہے۔حلق خشک ہوجاتاہے۔پتلیاں پھیل جاتی ہیں ۔سکر اور ہذیان طاری ہوکر موت واقع ہوجاتی ہے۔
خاص بات۔
لفاح ہومیوپیتھک میں بکثرت استعمال ہوتی ہے۔اس میں مریض کا چہرہ اور آنکھیں سرخ ،روشنی ناقابل برداشت ہذیان اور بخار جس میں پیاس نہ ہو۔طاقت میں استعمال کی جاتی ہے۔

No comments:

Post a Comment