WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

13.3.16

لہسوڑہ. سپستان. لیچی . لیموں. نمبو

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
لہسوڑہ’’سپستان‘‘
Cilati Fclia
دیگرنام۔
عربی میں دبق فارسی میں سپستان بنگالی میں مبہو بار گجراتی میں نانوگنڈی ہندی میں سندھی میں اور پنجابی میں لہسوڑہ اورانگریزی میں لیٹی فولیاکہتے ہیں ۔
ماہیت۔
سپستان کا درخت لگ بھگ چالیس ،پینتالیس فٹ اونچا ہوتاہے۔اس درخت کی چھال مٹیالی لکڑی نرم اور جلانے کے کام آتی ہے۔پتے پلاس کے پتوں سے چھوٹے لیکن کنارے کٹے ہوئے ہوتے ہیں ۔پتا قدرے موٹا اور نوک دار ہوتاہے۔پھل گچھوں میں لگتے ہیں جو پیلے سبز اور پھر زردی مائل لیکن پک کرسرخ بادامی رنگ کے ہوجاتے ہیں ۔اس کے پھول سفید رنگ کے گچھوں میں لگتے ہیں جو بعد میں پھل بنتے ہیں یہ پھول چیت میں نکلتے ہیں اور جیٹھ میں پھل لگتے ہیں پھلوں کامزہ لعاب دار شیریں اور یہ خشک ہونے کے بعد سرپستان کی طرح مٹیالہ ہوجاتے ہیں اس پھل کے اوپر چھلکا اندرگودا اور اس کے اندر گٹھلی ہوتی ہے۔جس کے اندر مغز سے تیل بھی نکالاجاتاہے۔جو سر میں لگاتے ہیں ۔
پھل کے لحاظ سے اس کی دو اقسام ہیں ۔
۱۔چھوٹا لہسوڑا 
۲۔بڑالہسوڑہ۔
مقام پیدائش۔
یہ درخت تقریباًپاکستان اور ہندوستان کے تمام علاقوں میں ہوتاہے۔
مزاج۔
گرمی سردی میں معتدل ۔۔۔تردرجہ اول۔
افعال۔
ملین حلق و صدر ،منفث بلغم ،مسکن صفراء دافع لذع ،مزلق
استعمال۔
تازہ پکے ہوئے لہسوڑے دیگر پھلوں کی مانند کھائے جاتے ہیں اور بچے شوق سے کھاتے ہیں ۔خشک شدہ لہسوڑے بطور دواء مستعمل ہیں جبکہ تازہ لہسوڑوں کا اچار بھی تیارکیاجاتاہے۔خشک شدہ لہسوڑے کا سفوف یا خیساندہ تنہا یا دیگر ادویہ کے ہمراہ خشک کھانسی نزلہ حار خشونت حلق وغیرہ میں اس کا استعمال کرتے ہیں صفراوی اور دموی بخاروں سوزش بول اور پیاس کی شدت میں بھی استعمال کرتے ہیں آنتوں کی خراش اور پیچش میں تنہا یا مناسب ادویہ کے ہمراہ اس کا نقوع پلاتے ہیں ۔سپستان لاذع اور تیز ادویہ مسہلہ کی اصلاح اور ان کے فعل کی اعانت کیلئے شامل کرتے ہیں ۔اس کونپل کو نقوع باربار پیشاب کرنے اور سوزش بول کونافع ہے۔
استعمال بیرونی۔
سپستان کے درخت کے پتوں کی راکھ کو مکھن میں ملاکر زخموں پرلگانا مفید ہے اس کے پتوں کی راکھ سفوف بناکر قلاع الفم میں لگانامفید ہے۔
نفع خاص۔
نافع سعال یابس
مضر۔
مضعیف معدہ و جگر۔
بدل ۔
خطمی ۔
مصلح۔
عناب برگ گلاب۔
مقدارخوراک۔
نو سے پندرہ دانے تک۔
مشہور مرکب۔
لعوق سپستان لعوق سپستان خیار شبری وغیرہ میں ۔
Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
لیچی 
Chin Fruit 
دیگرنام۔
ہندی میں لچو انگریزی میں chin Fruit 
ماہیت۔
مشہور پھل ہے جو لوکاٹ کے برابر ہوتاہے۔بیرونی چھلکا خاردار سرخ گلابی ہوتاہے۔اور اندرسے سفید و شیریں مغز ہوتاہے۔اس کاذائقہ شیریں اورہلکا ساکھٹا ہوتاہے۔اس کی گٹھلی بھی لوکاٹ کے مشابہ ہوتی ہے۔
مقام پیدائش۔
ڈیرہ دون اور صوبہ بلوچسان 
مزاج ۔
گرم تر درجہ دوم۔۔۔۔
افعال و استعمال۔
لیچی نہایت خوش مزہ اور شیریں پھل ہے۔ جو زیادہ کھایاجاتاہے۔آج کل شربت لیچی بندڈبوں اور بوتلوں میں بکثرت فروخت ہوتاہے
مفرح و مقوی قلب ہے پیاس بجھاتاہے اس کا پانی نکال کر معیادی بخاروں میں دیاجاتاہے جزیرہ نماملاکے دیہات میں فتق مائی یعنی استسقاء کی شکایت ہونے پر تخم لیچی کو پیس کر فوطوں پر موٹالیپ کرتے ہیں ۔
Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
لیموں ’’نمبو‘‘
Lemon
دیگرنام۔
فارسی میں عربی بنگالی میں میں لیبو ہندی میں نیبو اور انگریزی میں لیمن کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
اس کے درخت درمیانی قد کے جھاڑ نماہوتے ہیں ۔پتے گہرے سبز لمبوترے گولائی لئے ہوئے اس کے پتوں کو مل کر دیکھاجائے تو کھٹاس سی معلوم ہوتی ہے۔پھول چھوٹے چھوٹے سفید رنگ کے خوبصورت اور خوشبودار پھل گول گول سبز رنگ کے جن کا چھلکا پتلااور بعض کو موٹا ہوتاہے۔ان کے پکنے کے بعد رنگ زرد ہوجاتاہے۔اندرسے مالٹے کی طرح مگر چھوٹا اور اندرسے سفید رنگ کے تخم قدرے لمبوترے ہوتے ہیں ۔اگر تخم پر سے چھلکا اتار دیاجائے تو اندرسے سفید نکلتے ہیں ۔
لیموں کے اکژپودے سال میں دوبار پھل دیتے ہیں موسم برسات کے آخر میں پھول اور پھل لگتے ہیں اس کی کئی اقسام ہیں لیکن کاغذی لیموں بہترین قسم ہے۔اس کا چھلکا پتلالیکن رس زیادہ ہوتاہے۔اس کی کئی اقسام ہیں تخم ،آب چھلکالیموں بطوردواء مستعمل ہیں ۔
مقام پیدائش۔
پاکستان و ہندوستان اور بنگلہ دیش کے ہر حصہ میں کاشت کیاجاتاہے۔
مزاج۔
آب لیموں سرد درجہ دوم خشک درجہ اول۔
افعال ۔
آب لیموں مبرد ،مفرح ،جالی ،مقطع ،ملطف اخلاط غلیظ دافع تپ موسمی دافع حدت صفراء ،ہاضم ،دافع سموم ،مقوی معدہ ،مشہتی ،تخم لیموں مفرح نافع ہیضہ ۔
پوست لیموں ۔
قابض ۔مقوی معدہ ،مفرح اور مطیب دہن۔
استعمال بیرونی ۔
مقطع و جالی ہونے کی وجہ سے بیرونی طور پراستعما ل کرنے سے جلد کو میل کچیل سے صاف کرتاہے اور بہق سیاہ کلف داد کے زائل کرنے کے لئے یا دیگر ادویہ کے ہمراہ بطور معین استعمال کیاجاتاہے۔دافع سموم ہونے کی وجہ سے سانپ بچھو بھڑ وغیرہ کے کاٹے کے مقام پر لگانے سے آرام اور سکون ہوتاہے ۔اور رس پلانے سے سموم کا دفعیہ ہوتاہے۔
آب لیموں مقامی طورپر مقام گزیدہ پر لگانے سے کیڑے مکوڑوں اور مچھروں کے زہر کو دفع کرتاہے اور اس کے عرق میں چاکس حل کیاہوا جست کے ظرف میں آشوب چشم کو نافع ہے۔
آب لیموں مبرد اور مفرح و دافع حدت صفراء ہونے کی وجہ سے موسمی بخاروں میں اس کی سکنجین خام یا پختہ بناکر پلاتے ہیں ۔جس سے بخار کی حرارت اور پیاس کم ہوجاتی ہے اور قلب کو فرحت حاصل ہوتی ہے۔آب لیموں دال ترکاری پر نچوڑ کر کھایاجاتاہے۔جس سے معدہ کو تقویت ہوجاتی ہے۔قوت ہاضمہ کی اعانت ہوتی ہے۔دافع حدت صفراء ہونے کی وجہ سے قے اور متلی کو دفع کرتاہے۔جوکہ صفراء کی وجہ سے لاحق ہو ۔معدہ کو قوی کرتا۔بھوک خوب لگاتاہے۔مرض سکروی کا شافی علاج ہے۔
ملیریابخار میں لیموں کو نمک اور سیاہ مرچ لگا کر چوسنا حرارت کم کرتاہے۔ہیضہ میں لیموں کا رس ایک تولہ پیاز کارس ایک تولہ کافور ایک رتی ملاکردن میں تین چار بار استعمال کراتے ہیں ۔
تخم لیموں کامغز نکال کر مرض ہیضہ میں استعمال کرایاجاتاہے۔اپنی تریاقیت اور تفریح کی وجہ سے فائدہ بخشتاہے بریان تخم قابض ہونے کی وجہ سے دستوں کو بندکرتاہے تخمہ کو مفیدہے۔
پوست لیموں۔
مقوی معدہ اورمفرح قلب ہے ہونے کی باعث امراض معدہ اور امراض سموم ہونے کی وجہ سے وبائی نزلہ میں شرباًو کلاًمفیدہے۔تازہ پوست لیموں کے چھلکوں سے روغن لیموں حاصل کیاجاتاہے۔جوکہ نفخ شکم کیلئے مفیدہے۔
لیموں کا اچار۔
یہ اچار بڑھی ہوئی تلی کیلئے بہت مفید اور اپنی تریاقیت کی وجہ سے وبائی امراض اورہیضہ وغیرہ سے محفوظ رکھتاہے۔معدہ میں تیزابیت کو بڑھاتاہے حس کی وجہ سے ہلکا ملین ہے ۔بھوک بڑھاتاہے اور ہضمہ کو تیز کرتاہے۔
یہ اچار بڑھی ہوئی تلی کیلئے بہت مفید اور اپنی تریاقیت کی وجہ سے وبائی امراض اورہیضہ وغیرہ سے محفوظ رکھتاہے۔معدہ میں تیزابیت کو بڑھاتاہے حس کی وجہ سے ہلکا ملین ہے ۔بھوک بڑھاتاہے اور ہضمہ کو تیز کرتاہے۔
نفع خاص۔
مسکن حدت صفراء مقوی معدہ۔
مضر۔
سردمزاجوں اعصاب کے لئے ۔
مصلح۔
شکرسفید۔
بلد۔
نارنج
مقدارخوراک۔
آب لیموں چھ ماشہ ۔
پوست و تخم ۔لیموں ایک گرام یاماشہ۔

No comments:

Post a Comment