WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

13.3.16

مرچ سرخ یا لال. مردارسنگ۔ مرقشیشا. مر. مرمکی

Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
مرچ سرخ یالال’’سرخ مرچ‘‘
Red Pepper

دیگرنام۔
عربی میں فلفل احمر بنگالی میں لنکا مرچ سندھی میں گاڑھا مرچ اردو میں لال یا سرخ مرچ انگریزی مین ریڈ پیپر اور لاطینی میں  Capsicum Annum کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
پاکستان اورہندوستان بلکہ اب یورپ میں بھی مشہور عام ہے۔ایک نبات کے مخروطی شکل کے پھل ہیں جو خام حالت میں سبز لیکن پختہ ہونے پر سرخ ہوجاتے ہیں ان کے اندرسے زرد رنگ کے چھوٹے تخم نکلتے ہیں ان کا مزہ نہایت چرپرا اور سوزندہ ہوتاہے۔
مزاج۔
سبز گرم خشک ۔۔۔درجہ دوم۔
پختہ ۔۔۔گرم خشک درجہ سوم
افعال اندرونی ۔
محلل ،جاذب خون ،مخرش ،تریاق سموم ۔
افعال بیرونی ۔
محرک معدہ آمعاء ،کاسرریاح معرق ،قلب و عروق کی محرک ،کسی قدرمدربول مقوی باہ دافع بحتہ الصوت ۔
استعمال بیرونی ۔
دردہ گردہ وجع المفاصل ،درد کمر اور عرق النساء میں سرخ مرچ پانی میں پیس کر صرف دوتین منٹ کے لئے اس کا ضماد کرتے ہیں اس کے بعد پانی سے دھوکر کوئی چکنائی یا روغن لگادیتے ہیں تاکہ آبلہ نہ پڑے مرچ سرخ کو بیرونی طورپر مقام سگ گزیدہ مارگزیدہ اور عقرب گزیدہ پر پانی میں پیس کر لگاتے ہیں اول تو سوزش محسوس ہوتی اور رطوبت کا اخراج ہوتاہے اس کے بعد اصل درد اورمرچوں کی سوزش موقوف ہوجاتی ہے۔اور زخم میں پیپ نہیں پڑتی ہے۔
استعمال اندرونی ۔
سرخ مرچ پاکستان اور ہندوستان میں زیادہ تر غذاؤں میں بطور مصالح استعمال کی جاتی ہے۔اس سے نفاخ اغدیہ کی اصلاح ہوتی ہے اور ہضم کو مدد دیتے ہیں چونکہ اس سے غذا اور ہضم کی اصلاح ہوتی ہے اور تغیرآب و ہوا سے جو اثرات معدے پر پڑتے ہیں ان کو زائل کرتی ہے۔لہٰذا حالت سفر میں مختلف پانیوں کے استعمال سے جو ضرر ہوتاہے۔اس کو سرخ مرچ دور کرتی ہے۔
ضعف معدہ ضعف ہضم نفخ شکم اور کثرت مے نوشی سے جوجنون پیداہوجاتاہے۔اس کے لئے نہایت مفید ہے ۔مرض ہیضہ میں اس کو ہینگ اور کافور کے ساتھ گولی بناکر دیتے ہیں کیونکہ یہ مقوی معدہ اور محرک قلب و عروق ہے اس لئے ہیضہ کی آخری حالت میں جب کہ قلب ضعیف ہوگیا ہو تو مفید اثر پیداکرتی ہے۔اور یہ پیشاب و پسینہ کو جاری کرتی ہے۔
اکثر لیکچرار گویے اور واعظ مرچ سرخ گوند کتیرا اور کھانڈ ملاکر اقراص بناکر چوستے ہیں جن سے ان کا درد گلو اور بحتہ الصوت دور ہوجاتاہے۔
نفع خاص۔
مقوی معدہ محرک قلب۔
مضر۔
جلن پیداکرتی ہے۔
مصلح ۔
دودھ اور گھی ۔
بدل۔
فلفل سیاہ یا سبز مرچ ۔
مقدارخوراک۔
آدھ گرام سے ایک گرام تک۔
احتیاط ۔
کھانے میں سرخ مرچ کا زیادہ استعمال معدہ کا السر معدہ کی جلن اور جوڑوں کے دردپیداکرسکتاہے۔
Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
مردارسنگ۔
Plumbi Monoxidum
دیگرنام۔
عربی میں مرداسنج ہندی میں مرداسنگ اور انگریزی میں پلمبم مونو آکسیڈم کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
یہ سیسہ کا مرکب ہے سیسہ کوہوا میں میں پگھلاکر تیارکرتے ہیں یہ ہلکے زردی مائل سرخ رنگ کے وزنی ٹکڑے ہوتے ہیں ۔جوکہ پانی میں حل نہیں ہوتے لیکن نائڑک ایسڈ میں خفیف اور ایسی ٹک ایسڈ میں بالکل حل ہوجاتاہے۔
مزاج۔
گرم خشک ۔۔۔درجہ دوم۔
افعال۔
جالی ،اکال ،مجفف ،قروح ،منفث بلغم و رطوبات اور خصوصاًقاتل کرم شکم ہے دافع گنج اور بالوں کو سیاہ کرتاہے۔
استعمال ۔
مردار سنگ کو تنہایا دیگرادویہ کے ہمراہ زخموں کے لئے ذروراًیا مرہم بناکر استعمال کرتے ہیں آنتوں کی خراش کو نافع ہے ۔قاتل کرم شکم ہونے کی وجہ سے اندرونی طورپر بھی استعمال کثرت سے ہوتاہے۔لیکن اس میں سمیت ہےلہٰذا اندرونی طور پر احتیاط سے یا مستندحکیم صاحب کے مشورے سے استعمال کریں ۔
نفع خاص۔
قاتل کرم ،مجفف قروح ،
مضر۔
قولنج اور مروڑ پیداکرتاہے۔
مصلح۔
سرکہ ،روغن بادام ،
بدل۔
سفیدہ کاشغری ۔
مقدارخوراک۔
ایک رتی سے چاررتی تک۔
نوٹ۔
بعض اطباء نے کرم شکم کے لئے پونے دوماشہ مقدارخوراک لکھی ہے جوکہ بہت زیادہ ہے ۔کیونکہ یہ سم قاتل ہے اس لئے کم مقدارمیں استعمال کریں ۔
Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
مرقشیشا(سندھی میں )تھتہی
 ماہیت۔
ایک قسم کا کسی قدر چمک دار پتھرہے جو سونے چاندی یا تانبے وغیرہ کی کان سے نکلتاہے اگر سونے کی کان سے نکلاہوتو مرقشیشاذہبی ردیف میں دیکھیں ۔اور چاندی کی کان سے نکلا ہو تو مرقشیشافضی ردیف میں دیکھیں ۔روپامکھی موجودہ بسمتھ کے قریباًمشابہ ہے جس کے بہت سے نمکیات و مرکبات آج کل جدید طب اور ہومیوپیتھی میں مستعمل ہیں ۔
Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net
مر’’مرمکی‘‘
Myrth

فارسی میں بول یامر بنگالی میں ہیرا بول ،سندھی میں کنی مر،انگریزی میں مرتھی اور لاطینی میں Myrthaکہتے ہیں ۔
ماہیت۔
مرایک کانٹے دار درخت کا رال دار گوند ہے۔جو اس کے تنے میں شگاف دینے سے حاصل ہوتاہے۔جب شگاف دیاجائے تو جو رس نکلتاہے وہ گول یا بے قاعدہ دانے آپس میں چپک کر چھوٹی چھوٹی ڈلیاں سی بن جاتی ہیں ۔یہ ڈلیاں باہر سے سرخی مائل زرد ہوتی ہیں ۔ان کا مزہ تلخ اور خوشبودارہوتاہے۔جن کو بہترین مرمکی سمجھاجاتاہے۔
مقام پیدائش۔
سعودی عرب میں عرب سقوطرہ افریقہ ،مشرقی امریکہ ،شام اورہندوستان کے مغربی حصہ میں پیداہوتاہے لیکن وہ افعال و خواص ہندوستان میں قدرے کمزور ہوتاہے۔
مزاج۔
گرم خشک ۔۔۔درجہ دوم۔
افعال۔
مدرحیض ،دافع تعفن ،مجفف ،جالی ،کاسرریاح ،مقوی معدہ ،قاتل کرم شکم ،منفث بلغم ،محلل ،مفتح ،مسخن۔
استعمال بیرونی ۔
مجفف اور جالی ہونے کی وجہ سے دیگر ادویات کے ہمراہ کحل میں شامل کرکے قروح چشم اور ظلمت بصارت کے لئے آنکھوں میں لگاتے ہیں ۔یا دودھ میں حل کر کے آنکھوں کو اس سے دھوتے ہیں عرق گلاب میں ملاکر قلاع قروح لثہ اور استرخائے محلل و مفتح اور مسخس ہونے کی وجہ سے اوجاع مفاصل نقرس اور عرق النسائے میں شرباًو ضماداًاستعمال کیاجاتاہے۔اورام بلغمی کی تحلیل کے لئے بھی اس کو بطورضمادا ستعمال کرتے ہیں ۔ناسور چشم پر صر ف مرمکی پانی میں پیس کر لگائی جائے تو اس کو اچھا کردیتی ہے ۔
استعمال اندرونی ۔
دافع تعفن ہونے کی وجہ سے دیگرمناسب ادویہ کے ہمراہ گولیاں بناکراس کو وبائیہ امراض کے زمانہ میں بطور حفظ ماتقدم استعمال کراتے ہیں مقوی معدہ و کاسرریاح ہونے کے باعث نفخ سوہضمی اور قبض میں استعمال کرتے ہیں چونکہ مرتلخ باعث سرفہ ضیق النفس بلغمی خشونت حلق اوربحتہ الصوت میں نافع ہے۔اس کے علاوہ درد پہلو کے لئے بھی مفیدہے۔
ادرار حیض کے لئے اس کو ایلوا کے ہمراہ گولی بناکر کھاتے ہیں اور اس کا ٹنکچر آج بھی جدید طب میں ادرار حیض کے لئے استعمال کرتے ہیں ۔
نفع خاص۔
مدرحیض ،امراض چشم ۔
مضر۔
گرم مزاج کے لئے ۔
مصلح۔
شہد خالص سرد تر چیزیں ۔
بدل
قسط جندبید ستر اور مومیائی ۔
مقدارخوراک ۔
ایک گرام سے دوگرام ۔
مشہور مرکب۔
حب مدرتریاق اربعہ 
طب نبویﷺ اور مرمکی ۔
اس بارے میں حدیث ہالوں میں دیکھیں ۔

No comments:

Post a Comment