WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

10.3.16

گلاب. گل سرخ . گلاب کا پھول. گل آچین. آچین. گلاب کا زیرہ.عرق گلاب۔ گل قند. گلقند گلاب

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
گلاب ’’گل سرخ ‘‘گلاب کا پھول ۔
Rose

دیگرنام۔
عربی میں ورد فارسی میں گل سرخ ،سندھی میں جرپھل لاطینی میں روزی گیلی سی پٹیلا اور انگریزی میں روز کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
مشہور پودا ہے جولگ بھگ تین چار فٹ سے تیرہ چودہ فٹ اونچا دیکھاگیاہے اس کے پتے گہرے سبز کنارے کٹے ہوئے کھردرے اور نوک دارہوتے ہیں شاخیں کانٹوں سے بھرپور پھول سرخ رنگ کے جوبطور دواء بکثرت مستعمل ہیں ۔یہ پھول بہت سی پنکھڑیاں والے گولائی لئے ہوئے خوشبو دار اور خوبصورت ہوتے ہیں ۔ان کا ذائقہ قدرے کسیلاو شیریں ہوتاہے۔گلاب کے پھول کے درمیان بہت چھوٹے چھوٹے دانے ہوتے ہیں جن کو زیرہ درد گلاب کا زیرہ کہاجاتاہے۔
گلاب کے پھولوں کی رنگت کے لحاظ سے بہت سی اقسام ہیں بلکہ سینکڑوں اقسام ہیں ۔
مقام پیدائش۔
گلاب کا اصل وطن برصغیر ہے ۔یہاں سب سے پہلے اس کے عرق کو استعمال کیاگیا۔جس کی وجہ سے اس کو گل آب کانام دیاگیاآب گلاب کہلاتاہے۔گلاب پاکستان ہندوستان ایران اور شام وغیرہ میں بہت ہوتاہے۔
مزاج۔
سرد خشک۔۔۔درجہ دوم۔
افعال۔
مفرح و مقوی اعضائے رئیسہ مقوی بدن ،مقوی معدہ و آمعاء مسہل ،قابض خصوصاًخشک گلا سرخ مسکن حدت صفراء معطر معرق بدن ،محلل اورام مسکن اوجاع ،مجفف قروح اور کثرت پسینہ کو روکتاہے۔
استعمال (بیرونی)
گلاب کا پانی نچوڑ کر آنکھ میں قطور کرنے سے آشوب چشم حارکو اور کان میں ڈالنے سے کان کو درد کو فائدہ دیتاہے۔صداع کو تسکین دینے کیلئے پانی میں پیس کر پیشانی پر ضمادکرتے ہیں ۔گل سرخ میں قوت تحلیل کے باوجود قبض اور عطریت ہے۔لہذااورام جگر کے ضمادوں میں شامل کرکے استعمال کرتے ہیں ۔دانتوں کو مضبوط کرنے اور ان کے درد کو تسکین دینے کیلئے پانی میں جو ش دے کر غرغرے کراتے ہیں نیز سفوفات میں شامل کرکے دانتوں پر ملتے ہیں ۔گل سرخ خشک کو باریک پیس کر قلاع دہن میں ذرود کرتے ہیں پسینہ کی کثرت کو روکنے اور اس کی بدبو کو زائل کرنے کیلئے باریک پیس کر بدن پر ملتے ہیں ۔گل سرخ کو منجن میں شامل کرنے سے منہ میں خوشبودار بنانا،مسوڑھوں کے ورم کو دور کرنا اور دانت درد میں تسکین دیتاہے۔اس میں سرمہ حل کیاہوا سوز ش چشم کو مفیدہے۔
استعمال اندرونی۔
تازہ پھولوں کو سونگھنادل و دماغ کو فرحت دیتاہے۔اندرونی طور پر خفقان حار غشی اور ضعف قلب کو دورکرنے معدہ و جگر اور آمعاء کو قوت دینے کےلئے استعمال کرتے ہیں ۔گرم دستوں کو بند کرنے پیچش اور نفث الدم کے ازالہ کیلئے کھلاتے ہیں اور اس کو معجونات سفوفات میں شامل کرتے ہیں ۔
نفع خاص۔
مفرح و محلل مضر۔
باہ کیلئے
مصلح۔
انیسوں حب الزلم ۔
بدل۔
بنفشہ اور مرز نجوش۔
مقدارخوراک۔
پانچ سے سات گرام تک۔

گل قند’’گلقند گلاب‘‘
تیاری ۔
تازہ اور دیسی گلاب کے پھولوں کی پتیوں سے گلقند بناتے ہیں اس کے لئے گلاب کی پتیاں اور شکر ہم وزن ملانے سے تیارکرتے ہیں دونوں کو ہاتھوں سے مل کر ایک ہفتے ہیں تک دھوپ میں رکھ دیاجاتاہے۔اس کو گلقند کہتے ہیں ۔
گلقند کو صدیوں سے رفع قبض کیلئے استعمال کیاجاتاہے اور ایسی ملین دواہے۔جس کا آنتوں پر کوئی مضر اثر نہیں ہوتاہے۔شیخ الرئیس بو علی سینا گلقند سے ٹی بی کے مریض کا علاج مفید قرار دیاہے جبکہ میں بھی تپ دق کے مریض کو اکثر گلقند کھانے کامشورہ دیتاہوں ۔
جس سے کمزوری ختم ہوجاتی ہے۔کھانسی میں کمی اور بلغم باآسانی نکلتی ہے۔
عرق گلاب۔
گل سرخ کا عرق کشیدکیاجاتاہے جو تقویت قلب و دماغ اور ازالہ خفقان و غشی کیلئے استعمال کیاجاتاہے۔اس کا عرق گرمی کے خفقان کو مفیدہے۔عرق گلاب غسولات اور آنکھوں میں ڈالی جانے والی دواؤں کے لئے بہترین بدرقہ ہے۔
عرق گلاب میں تھوڑی سی سرخ پھٹکڑی ملا کر اکثر آشوب چشم میں استعمال کرواتے ہیں ۔

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
گلاب کا زیرہ’’زرورد‘‘زیرہ گل سرخ
عربی میں زرورد ‘فارسی میں گل سرخ جرگل یا جیرو کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
گل سرخ کے درمیان جوچھوٹے چھوٹے دانے ہوتے ہیں۔ان کو زیرہ گل سرخ یا زرورد کہتے ہیں ۔ان کا رنگ سرخ مائل اور ذائقہ کسیلاپھیکا ہوتاہے۔
مزاج۔
گرم خشک ۔۔۔درجہ دوم۔
افعال۔
مقوی معدہ ۔۔حابس نزف الدم ،مجفف قابض الیاف عضیلہ۔۔۔
استعمال۔
قابض ہونے کی وجہ سے اسہال معدی و معوی میں مفرداًمرکباًمستعمل ہے۔نفث الدم اورہر قسم کے نزف الدم کیلئے استعمال کیاجاتاہے۔مجفف اور قابض الیاف ہونے کے باعث رطوبات رحم کو خشک کرکے اور رحم کے عضلی ریشوں کو سمیٹ کر رحم کو قوی کرتاہے۔چنانچہ اس مقصد کیلئے جمولاًمستعمل ہے۔
نفع خاص۔
حابس اسہال۔
مضر۔
پھیپھڑے کو۔
مصلح۔
کتیرا ‘گوند۔
بدل۔
ادویہ قابضہ۔
مقدارخوراک۔
ایک سے دو گرام یا ماشے ۔

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
گل آچین ’’آچین ‘‘
Temple Treet 

ہندی میں گلاچین گلانچی فارسی میں گلاچین اور انگریزی میں ٹیمپل ٹری کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
ایک بڑے درخت کاپھول ہے اس کے پتے آم کے پتوں سے بڑے اور موٹے سرخ رنگ کے پھول سفید اور خوشبودارہوتے ہیں اس کا پوست دواء مستعمل ہے۔
مزاج۔
گرم خشک ۔۔۔درجہ دوم۔
افعال و استعمال۔
اس کا پھول پان میں رکھ کر موسمی بخار میں کھلاتے ہیں ۔اس کے دودھیا رس میں بھنے چار چاول ترکرکے کھلانے سے اسہال ہوجاتے ہیں جڑکا چھلکا مسہل قوی ہے۔اس کے استعمال سے اسہال شدید آنے لگیں ۔چھاچھ پینے سے بند ہوجاتے ہیں ۔پوست درخت آچین کو پانی میں جوش دے کر امراض فساد خون آتشک اور سوزاک وغیرہ میں پلاتے ہیں ۔
بیرونی طورپر ضماد کرنے سے اورام صلبہ کو تحلیل کرتا اور نفع دیتاہے۔برگ آچین کوپیس کر اورام صلبہ کو تحلیل کرنے اور پکانے کیلئے ضماد کرتے ہیں ۔ایک تولہ پارہ کو نصف پاؤ کلاچین کے دودھ میں کھرل کرنے سے پارہ بستہ ہوجاتاہے۔۔

No comments:

Post a Comment