WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

5.3.16

کیوڑہ. گاجر. گاؤزبان

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
کیوڑہ
Fragrant Screw Pine

دیگرنام۔
کیوڑہ کا درخت بارہ فٹ سے زائد بلند ہوتاہے۔پتے دو فٹ سے پانچ فٹ تک لمبے ہوتے ہیں جو آگے سے نوک دار اور دونوں پہلو پر کانٹے ہوتے ہیں جب یہ درخت چارسال کا ہو جاتاہے تو اس میں بہت خوشبو دارپھول پیدا ہوتاہے اور اس کی خوشبو دور سے آتی ہے۔اس پودے کے درمیان مکئی کے بھٹے کی طرح خوشہ نکلتاہے اور اسکے اوپر تہہ بہ تہہ پتے لپٹے ہوتے ہیں ان کے درمیان پھول ہوتاہے جبکہ بھٹہ چھ سے دس انچ تک لمبا ہوتاہے۔
اقسام ۔
ایک سفید جو نر اور دوسرا پیلا جو مادہ ہوتاہے۔
مقام پیدائش۔
یہ پانی کے کنارے خصوصاًرتناگری کر
ناٹک ،راج پور، دکن کے علاوہ برماانڈمان لنکا ایران اور عرب ہوتاہے۔
مزاج۔
گرم خشک ۔۔۔۔درجہ دوم۔
افعال۔
مفرح و مقوی قلب ،مسکن اوجاع ،دافع امراض وبائیہ۔
استعمال۔
اس کا عرق اور شربت تفریح و تقویت قلب و دماغ خفقان خسرہ چیچک میں استعمال کرتے ہیں وبا کے دنوں میں عرق یا شربت کا استعمال کیاجائے تو چیچک و خسرہ کم نکلتاہے۔قلوں میں دبا کر اس سے تیل نکلاجاتاہے یہ تیل سرمیں لگانے کے علاوہ وجع المفاصل درد کمراور اعضاء کی تھکان کو دور کرتاہے ۔اس کا بکثرت استعمال المفاصل درد کمر اور اعضاء کی تھکان کو دورکرتاہے۔ا س کا بکثرت استعمال پسینہ خوشبو دار کرتاہے۔اسکے پھولوں کا سفوف بناکر کھلانا بواسیر دموی کیلئے مفیدہے۔
نفع خاص۔
مفرح مقوی قلب۔
مصلح۔
عرق بید مشک۔
مقدارخوراک۔                                                     
عرق ۔۔۔پانچ تولہ 500ملی لیٹر۔                    
شربت ۔۔۔چارتولہ۔

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
گاجر
(Carrot) 
دیگرنام۔                                          
عربی میں جزر فارسی میں زردک و گزر سنسکرت میں گرنجن سندھی میں گجر اور انگریزی میں کیرٹ کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
مخروطی شکل کی مشہور جڑ ہے جو بکثرت کھائی جاتی ہے۔اس کا مزہ شیریں ہوتاہے گاجریں دیسی اور ولایتی دو قسم کی ہوتی ہیں ۔ْدیسی گاجر سرخی مائل بیگنی بدنما ہوتی ہے۔جبکہ ولایتی گاجریں زرد سرخی مائل رنگ کی خوشنماہوا کرتی ہیں ۔
مقام پیدائش۔
ہندوستان و پاکستان۔
مزاج۔
گرم تر۔۔۔۔درجہ دوم۔
افعال۔
مفرح مقوی اعضاء رئیسہ ،منفث بلغم مدربول مقوی باہ۔
استعمال۔
گاجر کو پکا کر خام حالت میں بکثرت کھایاجاتاہے۔یہ کثرت سے استعمال ہوتی ہے۔اس سے مربہ حلوا مختلف اشیاء کے ساتھ بنایاجاتاہے۔نیز اس کا اچار بھی تیار ہوتاہے جوکہ غذاکو ہضم کرتاہے۔اورمقوی بصرہے۔گاجر سے کیثر غذائیت حاصل ہوتی ہے لیکن زیادہ مقدارمیں کھانے سے نفع اور بدہضمی پیدا کرتی ہے۔گاجر کو بھوبھل میں پکانے کے بعد قاشیش کرکے رات کو شبنم میں رکھ دیاجاتاہے۔صبح کیوڑہ سے خوشبو دار اور بنات میں سفید سے شیریں کرکے ازالہ خفقان کیلئے کھلاتے ہیں منفث بلغم اور مدربول ہونے کے باعث کھانسی دمہ سوزش بول اور سنگ گردہ و مثانہ میں گاجر کا کھانا مفیدہے۔
گاجر کشید کیاجاتاہے۔جوکہ تقویت بدن اور تفریح کی غرض سے استعمال کرتے ہیں تخم گاجر ادرار بول و حیض کیلئے جوش دے کر پلاتے ہیں 
نفع خاص۔
مفرح مقوی باہ۔
مضر۔
دیرہضم اور ثقیل 
مصلح۔
گرم دوائیں اور گوشت کے ساتھ ۔
بدل۔
شلجم۔
مقدارخوراک۔گاجر حسب ضرورت۔۔۔مربہ یا حلوہ ۔۔سات تولہ یا ستر سے سو گرام تک۔
مشہور مرکب۔
تخم گاجر کے ۔لبوب کبیر،جوارش زرعونی۔

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
گاؤزبان
Echium

عربی اورفارسی میں لشان الثورکہتے ہیں ۔
گاؤ زبان کا پودا دو سے تین فٹ کے قریب اونچا ہوتاہے۔پتے کھدرے گائے کی زبان کی طرح سبز پیلے اور چھوٹے ابھرے ہوئے دانے اور بہت چھوٹے کانٹے ہوتے ہیں اگران کو پانی میں بھگودیاجائے تو ان سے لعاب لگتاہے۔جو قدرے کھارا ہوتاہے۔پھول نیلے گچھوں میں لگتے ہیں اور اگر پرانے ہوجائیں تو سرخی مائل ہوجاتے ہیں تخم سفید قرطم کی طرح اور ان سے قدرے چھوٹے مزہ میں پھیکے اور کچھ روغنی ہوتے ہیں اس کے پتے اور پھول زیدہ تردواًمستعمل ہیں ۔
اقسام۔
گاؤ زبان کی دو یاتین اقسام ہیں جو افعال میں برابر ہیں ۔
مقام پیدائش۔
پاکستان میں ہزارہ مالاکنڈخیبر کورم ایجنسی کے علاوہ کشمیر سے کمایوں تک ہمالیہ پر آٹھ سے دس ہزار فٹ بلندی پر پیداہوتاہے۔
مزاج۔
تازہ گاؤ زبان گرم تر درجہ اول۔۔۔۔خشک گاؤ زبان گرم خشک۔۔
افعال۔
مفرح و مقوی اعضاء رئیسہ ملین طبع ،منفث بلغم جبکہ گاؤ زبان سوختہ قابض اور مجفف ہے ۔
استعمال۔
گاؤ زبان اور گل گاؤ زبان مالیخولیاجنون خفقان سوداوی جیسے امراض میں تفریح و تقویت قلب کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔تنہایا مناسب ادویہ کے ہمراہ گاؤ زبان کا جوشاندہ تیارکرکے نزلہ و زکام بارد کھانسی ضیق النفس اور سینہ کی خشونت کو زائل کرنے کیلئے پلایاجاتاہے۔
گاؤ زبان کو جلاکر بچوں کے مرض قلاع میں باریک پیس کر سوزش کو تسکین دینے اور زخموں کو خشک کرنے کیلئے چھڑکتے ہیں ۔
نفع خاص۔
مفرح و مقوی قلب۔
مضر۔
طحال۔
مصلح۔
صندل سفید۔
بدل۔
پوست اترج۔
مقدارخوراک۔
برگ گاؤ زبان ۔۔۔۔۔پانچ سے سات گرام یا ماشے ۔
گل گاؤ زبان۔۔۔۔۔تین سے پانچ ماشے تک۔۔۔۔
مشہورمرکب۔۔۔۔

خمیرہ گاؤزبان عنبری جواہردار۔ 
یہ دماغ اور حافظہ کو قوی کرتاہے ۔نسیان کے مرض میں مفید تر ہے بینائی کو قوت دیتاہے۔جواہرات کے سبب تمام اعضاء رئیسہ کیلئے بے حدمقوی ہے۔دائمی نزلہ و زکام اور اعضاء کی تکان کو رفع کرتاہے۔
مقدارخوراک۔
پانچ پانچ گرام خمیرہ صبح اور رات کو سونے سےقبل کھلائیں ۔
خمیرہ گاؤ زبان جدوار عودصلیب والااعصاب اور دماغ کی کمزوری کی وجہ سے اگر نزلہ و زکام کی شکایت رہتی ہو تو اسکے استعمال سے دور ہوجاتی ہے۔فالج لقوہ مرگی رعشہ ام الصبیان اور اختناق الرحم کی شکایت میں مفیدہے۔
مقدارخوراک۔
پانچ گرام خمیرہ صبح نہارمنہ پانی سے کھلائیں ۔

No comments:

Post a Comment