WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

13.3.16

مکئی. چھلی. ملائی دودھ کی. ملٹھی. اصل السوس

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
مکئی ’’چھلی‘‘ 
Indian Maiza Corn
دیگرنام۔
عربی میں حنط رومی یا ضندروس ہندی میں بھٹا پہاڑی میں کرکڑی گجراتی میں مکائی پنجابی میں چھلی اور انگریزی میں انڈین میزاکارن کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
مشہور غلہ ہے اس کے خوشے کو بھٹہ اور دانے نکال لینے کے بعد جو چیز رہ جائے اس کو گلی کہتے ہیں ۔سٹہ کو آگ پر بھون کر یا آج کل نمک کڑائی میں ڈال کر نیچے آگ جلاکر بھون کر کھاتے ہیں مکئی کے دانے خشک کرکے اس کا آٹابنایاجاتاہے۔اور مکئی کے آٹے کی روٹی ساگ و گوشت کے ساتھ کھاتے ہیں یامکئی کے آٹے کی روٹی بناکر صبح ناشتے میں دہی میں ڈال کرکھاتے ہیں ۔
مکئی مویشیوں کے چارے کے طور پر بھی استعمال ہوتی ہے۔
مزاج۔
سردخشک۔۔۔درجہ دوم۔
افعال۔
قابض ،نفاخ،مکئی ،بریان ملین۔
استعمال۔
جیساکہ ماہیت میں بیان کیاجاچکاہے کہ پیس کر روٹی پکا کربکثرت کھاتے ہیں اس سے غذائیت کافی حاصل ہوتی ہے۔لیکن جوار کی بہ نسبت زیادہ ثقیل اور قابض ہے ۔مکئی بھون کرکھانے سے قبض دورہوجاتی ہے۔
پھٹے سے دانے نکالنے کے بعد جوگلی باقی رہتی ہے۔اس کو خاکستر کرکے خون بواسیر و حیض کے لئے کھلاتے ہیں اور گلی سوختہ کو نمک کے ہمراہ کھانسی میں استعمال کرتے ہیں ۔کالی کھانسی میں شہد کے ہمراہ گلی سوختہ کا سفوف دینا انتہائی مفید مجرب ہے۔
بھنے کے بال جس کو ڈاڑھی بھی کہتے ہیں ۔دو تولہ جوش دے کر تین روز تک پلانا ریگ یا پتھری گردہ کے لئے مفیدہے۔
کارن فلورجوآئس کریم فیرینی اور سوپ کے علاوہ شربت کو گاڑھاکرنے کے لئے بکثرت مستعمل ہے ۔مکئی کے آٹے سے سوجی الگ کرکے اس کا حلوا اور مختلف میٹھی اشیاء تیارکرتے ہیں ۔
مکئی میں تمام اناجوں کی نسبت روغن زیادہ ہوتاہے۔اور کان آئیل آج کل دل کے امراض کے لئے مفید خیال کیاجاتاہے۔اور لوگ اسے بکثرت استعمال بھی کرتے ہیں ۔
نائٹروجنی مادہ بھی اس میں سات فیصد ہوتاہے۔اس کے آٹے میں لیس نہیں ہوتی کیونکہ اس میں گلوٹین نہیں ہوتاہے۔
نفع خاص۔
سل میں مفید ۔
مضر۔
دہر ہضم اور نفاخ ہے۔
مصلحَ
نمک ،مرچ سیاہ ،شکر ،
بدل۔
چھوٹی جوار۔
Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
ملائی دودھ کی
 Cream
دیگرنام۔
عربی میں دوایتہ فارسی میں سربشر پشتو میں پیروئے انگریزی میں کریم ۔
مشہور عام ہے جو دودھ کو گرم کرنے کے بعد دودھ کے اوپر جمع ہوجاتی ہے۔یا دہی کے جم جانے کے بعد اوپر آجاتی ہے۔اس کا رنگ سفید اور ذائقہ خوش و شیریں ہوتاہے۔بعض گھروں میں اس کو اکٹھا کرکے بعد میں دہی کی طرح جماکر اس میں پانی ملاکر رگڑ کر مکھن حاصل کیاجاتاہے۔
مزاج ۔
سرد تر۔
افعال و استعمال۔
ثقیل اور دیرہضم ہے ۔اس میں چکنائی زیادہ ہوتی ہے۔جس کی وجہ سے یہ بدن کو فربہ کرتی ہے۔مقوی بدن مولدمنی اورمقوی باہ جسم و پٹھوں کی خشکی کو دور اور مادہ سوداوی کو نرم کرتی ہے۔اس کی مصلح قندو شکر ہے۔
Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net
ملٹھی ’’اصل السوس‘‘
Liquorice Root
دیگرنام۔
عربی میں اصل السوس فارسی میں بیخ مہک گجراتی میں جیٹھی مدھو بنگالی میں ایش ٹی مدھو سندھی میں مٹھی کاٹھی پشتو میں فوگہ ولے انگریزی میں لکورس روٹ اور لاطینی میں گلیسرازگلبرا کہتے ہیں ۔
اس کا پودا پانچ چھ فت اونچا اور کسوندی کے پودے کی مانند ہوتاہے۔اس کے پتے کسوندی کے پتوں سے چھوٹے لمبے ذرا نوکیلے اورشاح پر ایک دوسرے کے بالکل مقابل ہوتے ہیں ۔
پھول سرخ رنگ کا ہوتاہے۔پھلی چھوٹی باریک جس میں دو سے پانچ تخم بھرے ہوتے ہیں جڑزمین کو کھود کر نکالی جاتی ہے۔جڑکی رنگت اوپر سے مٹیالی لیکن اندرسے زرد اورمزہ شیریں ہوتاہے۔اس کیجڑ ہی بطوردواء مستعمل ہے۔
نوٹ۔
بعض اطباء کے نزدیک نبات سوسن کی جڑ ہے۔جو زمین پر مفروش زمین ہے ۔یہ اصل السوس کی ایک قسم ہے۔
مقام پیدائش۔
اس کو عموماًکشمیر کے چکروتی ڈرگ فارم میں بویاجاتاہے ۔یہ جموں کشمیراور پنجاب میں پیداہوتی ہے۔اس کے علاوہ انگلینڈ اٹلی روس جرمن ایران عراق میں بھی پیداہوتاہے۔
اقسام ۔
یہ کئی اقسام کی ہوتی ہے۔
مزاج۔
مرکب القویٰ ،بعض کے نزدیک گرم تردرجہ اول۔
افعال۔
مخرج بلغم ،دافع تیزابیت معدہ ،کاسرریاح کھانسی و دافع وغیرہ شامل ہیں ۔
استعمال۔
اخلاط غلیظ کو نضج دینے کی وجہ سے اکثر امراض بلغمی و سوداوی میں منضجات کے نسخوں میں استعمال کی جاتی ہے۔چونکہ یہ محلل وملین اور مخرج بلغم بھی ہے ۔لہذا سینہ ریہ قصبہ پھیپھڑوں کی سوزش اور خشونت کو دورکرتی ہے۔اس کے علاوہ بحتہ الصوت ربو،ضیق النفس اور کھانسی کی مشہور دواء بکثرت مستعمل ہے۔جالی ونماسل اعضائے باطنی ہے ۔لہٰذا حرقتہ البول گردہ مثانہ کے زخم کے لئے نافع ہے ۔جگر اور معدہ کے امراض خصوصی معدہ کے تیزابیت اور زخم معدہ کی مفیددوا ہے۔ملین ہونے کی وجہ سے آنتوں کے فضلات اور بلغمی رطوبت کو بذریعہ اسہال خارج کرتی ہے۔مقوی اعصاب ہونے کی وجہ سے اکثر امراض عصبانیہ اور عصبی دردوں میں استعمال کراتے ہیں اور کاسرریاح ہے۔
مغشی و منقی ٰ ہونے کی وجہ سے اس کو جوشاندہ رطوبت بلغمی اورمعدے فضلات خارج کرنے کے لئے پلاتے ہیں ۔
بیرونی استعمال۔
جالی ہونے کی وجہ سے بیاض چشم اور تقویت بصر میں بطور سرمہ مفیدہے۔شہد کے ہمراہ ضماداًخس کے لئے مفیدہے ۔
خاص احتیاط ۔
اصل السوس کو مقشر کرکے استعمال کریں ۔غیرمقشر ممنوع ہے۔کیونکہ سانپ اس پر عاشق ہے۔
نفع خاص۔
امراض پھیپھڑا و معدہ ۔
مضر۔
گردے و طحال۔
مصلحَ
گردے میں کتیرا اور طحال میں گل سرخ 
بدل۔
کتیرا۔
مقدارخوراک۔
تین سے سات گرام یاماشے ؛
مشہورمرکب۔
سفوف اصل السوس شربت اعجاز لعوق املتاس وغیرہ ،

No comments:

Post a Comment