WWW.SAYHAT.NET       TREATMENT WITH GAURANTY       Whats App: +923006397500     Tel: 0300-6397500       Mobile web: M.SAYHAT.NET
: اس ویب سائیٹ میں موجود تمام تر ادویات عمرانیہ دواخانہ کی تیار کردہ ہیں اور یہ آپکو عمرانیہ دواخانہ،ملتان اللہ شافی چوک سے ہی ملیں گی نوٹ: نیز اس ویب سائیٹ میں درج نسخہ جات کو نہایت احتیاط سے بنائیں اور اگر سمجھ نہ لگے تو حکیم صاحب سے مشورہ صرف جمعہ کے روز مشورہ کریں اور اگر نسخہ بنانے میں کوئی کوتاہی ہو جائے تو اس کی تمام تر ذمہ داری آپ پر ھو گی۔
Welcome to the Sayhat.net The Best Treatment (Name Of Trust and Quailty معیار اور بھروسے کا نام صحت ڈاٹ نیٹ)

6.3.16

مین پھل۔ مینڈک. مینڈہا سینگی. مینڈھادودھی. ناخونہ. اکلیل الملک

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net 
مین پھل۔
Emetic Nut

بنگالی میں میپھل عربی میں جوزائقی پنجابی میں راڑا سنسکرت میں مدن پھل انگریزی میں ایمی ٹک نٹ کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
یہ درخت سات سے پندرہ سولہ فٹ تک اونچا خاردار جھاڑی نماہوتاہے۔اس پر لمبے اور مضبوط کانٹے لگ بھگ سوایا ڈیڈھ انچ لمبے ہوتے ہیں چھال نیلگوں جبکہ لکڑی سفید اور سخت ہوتی ہے۔پتے ایک سے دو انچ لمبے چر چٹے کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں ۔پتوں کی ڈنڈیاں چھوٹی نیچے اٹھی رہتی ہیں ۔پھول چھوٹے زرد مائل سفیدرنگ کے ایک سے تین اکٹھے لگتے ہیں ۔یہ پانچ پنکھڑیوں والے ہوتے ہیں۔پھل سردیوں تک آتے ہیں یہ عموماًگول ناشپاتی کی طرح یا بیضوی شکل کاپون انچ لمبا اورموٹائی بڑے ریٹھہ کے برابر ہوتی ہے۔اس کے اوپر زرد چھلکا اور قدرے موٹاسیاہی مائل ہوتاہے۔اس کے اوپر ایک ٹوپی اور اسکے جوف میں دوخانے ہوتے ہیں ۔ہر خانے میں بہت چھوٹے تخم ہوتے ہیں جو ایک دوسرے سے ملے ہوئے بہدانہ کے مشابہ اور ان کی طرح لعاب دار ہوتاہے اس کا مزہ تلخ اور بو خراب ہوتی ہے۔اس درخت پر پھل بہت آتاہے اس کا چھلکا دواًمستعمل ہے ۔
مقام پیدائش۔
ہمالیہ سے لنکا تک اکثر جنگلوں میں ۔
مزاج۔
گرم خشک درجہ دوم۔
افعال۔
محلل منضج مفجر اورام ۔۔۔اندرونی طور پر مقئی ،مسہل بلغم ۔۔۔
استعمال۔۔۔مین پھل کو پانی میں پیس کر پھوڑے پھنسیوں کو تحلیل کرنے اور نفج دے کر مفجر کرنے کیلئے ضماد کرتے ہیں ورم گٹھیا میں ضماداًمفیدہے۔
مین پھل کو بلغمی امراض میں قے لانے کیلئے اس کاسفوف کھلاکر اوپر سے گرم پانی پلاتے ہیں اس کا اثر دس منٹ کے اندر ظاہر ہوتا ہے یہ قے لانے میں اپیکاک کی قائم مقام ہے۔درخت مین پھل کی چھال مسکن اعصاب ہونے کی وجہ سے بخار میں اعضاء شکنی میں اس کا سفوف پھانکنا اور لیپ کرنا مفید بتایاگیاہے۔بلغمی امراض مثلاًکھانسی دمہ میں بلغم کو بذریعہ قے خارج کرنے کیلئے نمک کے ہمراہ پیس کر شہد ملاکر کھلاتے ہیں اور اوپر سے گرم پانی یا برگ سویا کا جوشاندہ شہد سے شیریں کرکے پلانے سے بلغم خارج ہوجاتاہے۔مچھلیوں کو ہلاک کرنے کیلئے مین پھل کا سفوف آٹے میں ملاکر کھلاتے ہیں ۔
نفع خاص۔
مقئی ،مسہل بلغم۔
مضر۔
گرم مزاجوں کیلئے ۔
مصلح۔
کیترا اور سرد اشیاء ۔۔۔
بدل۔
بورہ ارمنی اور رائی۔
مقدارخوراک۔
تین سے چھ گرام یا ماشے ۔

Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net 
مینڈک
Frogs

عربی میں ضفدع فارسی میں غوک پشتو میں چندفہ سندھی میں ڈیڈر ہندی میں دادر انگریزی میں فراگس کہتے ہیں ۔
ماہیت۔
مشہور آبی جانور ہے جو برسات میں ٹراتے ہیں اس کی چربی اکثر بطور دواء مستعمل ہے ۔بڑے مینڈک کی آنکھوں کے اوپر دونوں طرف نوکدار ابھار ہوتے ہیں ۔اسکو مستی غوک کہتے ہیں ۔
مزاج۔
گرم تر۔
افعال و استعمال۔
مقوی باہ اور مدمل قروح ظاہری ہے چیز کر باندھنا کانٹے کو نکالے جریان خون کو بند کرے اور زخم مندمل کرے اس کی چربی طلاؤں میں تقویت باہ کیلئے شامل کرتے ہیں ۔


Copy Rights @DMAC 2016
 www.sayhat.net 
مینڈہاسینگی ’’مینڈھادودھی‘‘
بنگالی میں میڑاشنگی مرہٹی میں میڈاشنگی سنسکرت میں میش شرنگی ۔
ماہیت۔
یہ ایک موٹی لکڑا والی خاردار بیل ہے جس کی شاخیں بکثرت ہوتی ہے۔یہ درختوں پر چڑھ جاتی ہے۔اس کا دو شاخہ پھل آکھ کے پھل کے مشابہ ہوتاہے۔جب وہ پھٹتا ہے تو ان میں سے روئی نکلتی ہے۔پتے پان کے پتوں کی مانند ہوتے ہیں ۔اس کے پتوں کو چبایاجائے تو زبان کچھ عرصہ تک کڑوااور میٹھا ذائقہ محسوس نہیں کرسکتی کانٹے مینڈھے کی سینگوں کے طرح مڑے ہوئے ہوتے ہیں ۔اس لئے اس میش سرنگی اورمینڈھا سینگی کہاجاتاہے۔پھول کٹوری نما گلابی اور سفید رنگ کا ہوتاہے۔جس میں زردی کی جھلک ہوتی ہے۔
مقام پیدائش۔
وسط ہند دکن وغیرہ میں ۔
مزاج۔
گرم خشک ۔۔۔درجہ دوم۔
افعال و استعمال۔
اس کے پتوں کو پکا کر کھانا یا گھوٹ کر پینا کرم شکم کو ہلاک کردیتاہے۔اس کی جڑ کو سفوف روغن ارنڈ میں ملاکر سانپ کے کاٹے ہوئے مقام پر لگاتے ہیں کہتے ہیں کہ اس سے سانپ کے زہر کا اثر زائل ہوجاتاہے۔سانپ کے زہر کی دافع ہونے کی وجہ سے لاس کی جڑ کا جوشاندہ بھی پلاتے ہیں ۔
بعض حکماء ذیابیطس شکری میں اس کے خش پتوں کو سفوف دن میں ایک دو بار کھلاتے ہیں ۔
لیکن ذیابیطس کی کوئی موثر دوا نہیں ۔
مقدارخوراک۔
تین سے پانچ گرام تک۔
Copy Rights @DMAC 2016 
 www.sayhat.net 
ناخونہ ’’اکلیل الملک‘‘
دیگرنام۔
عربی میں اکلیل الملک فارسی میں گیاہ قیصر سندھی مین اسپرگ ہندی میں پرنگ 
ماہیت۔
اس کا پودا ملائم پتے چھوٹے چھوٹے گول سے تین گچھوں میں لگتے ہیں اور پھول سفیدو لمبے ہوتے ہیں ۔پھلی چھوٹی تراش کرداناناخن کے برابر یا آدھے چاند کی طرح گولائی لئے ہوئے لگ بھگ ایک انچ لمبی اور اس کے دونوں طرف لکیریں ہوتی ہیں ۔اس میں میتھی کے بیجوں کی طرح تخم بھرے ہوتے ہیں یہ عموماًایران اور بنگال میں ہوتی ہے۔
مزاج۔
گرم خشک۔۔درجہ دوم۔
افعال ۔
محلل منضج اورام مقوی اورام مسکن درد مدربول و حیض ۔
استعمال۔
ورموں کو تحلیل کرنے اور اعضاء کو تقویت و گرمی پہنچانے کی غرض سے بطور ضماد مالش وغیرہ کرتے ہیں جگر طحال معدہ رحم اور مقعدوخصیوں کے ورم اور ورد کو زائل کرنے کیلئے اندرونی بیرونی طورپر مستعمل ہے فالج میں اس کو جوشاندہ پلاتے ہیں اور بیرونی طور پر استعمال کرتے ہیں اس کے جوشاندے کاحقنہ آنتوں کو تقویت پہنچانے کیلئے کرتے ہیں ۔
نفع خاص۔
محلل اورام۔
مضر۔
مصلحَ
شہد و انجیر ۔
بدل۔
بابونہ ۔
مقدارخوراک۔
دو سے چار گرام یا ماشے ۔

No comments:

Post a Comment